بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعۃ المبارک کے روز دوپہر اڑھائی بجے ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پی ایم ڈی سی کی جانب سے بلوچستان اور ضم شدہ اضلاع کی میڈیکل سیٹوں کی کمی کا فیصلہ کالعدم قرار دینے سے متعلق قرار داد بھی پیش کی جائیگی۔ اسمبلی اجلاس میں گوادر میں فشریز ٹریننگ سینٹر کی مکمل فعالی سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کل دوپہر اڑھائی بجے ہوگا، اجلاس میں ژوب بائی پاس منصوبے پر کام کے آغاز سے متعلق قرار داد پیش کی جائیگی۔ اجلاس میں بلوچستان کے ماہی گیروں کے لئے ماہی گیرکارڈ کے اجرا سے متعلق قرارداد پیش کی جائیگی، دینی مدارس کے طلبا و طالبات کے لئے سکالرشپ پروگرام شروع کرنے سے متعلق قرار داد پیش کی جائیگی۔
پی ایم ڈی سی کی جانب سے بلوچستان اور ضم شدہ اضلاع کی میڈیکل سیٹوں کی کمی کا فیصلہ کالعدم قرار دینے سے متعلق قرار داد بھی پیش کی جائیگی۔ اسمبلی اجلاس میں گوادر میں فشریز ٹریننگ سینٹر کی مکمل فعالی سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جائیگا۔ اجلاس میں محکمہ مذہبی امور اور محکمہ مواصلات و تعمیرات سے متعلق سوالات دریافت اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیش کی جائیگی اجلاس میں
پڑھیں:
بجلی کے ایک سے زائد میٹر لگانے پر پابندی سے متعلق پاورڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا
ایک ہی گھر میں بجلی کے ایک سے زائد میٹر لگانے پر پابندی سے متعلق وزارت پاورڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا جس میں اس نے بجلی کے2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جعلی قرار دے دیں۔
رپورٹ کے مطابق ترجمان پاور ڈویژن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی" کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبریں سراسر جھوٹی، گمراہ کن اور عوام میں بے چینی پھیلانے کی مذموم کوشش ہیں۔ ایسی جھوٹی خبریں پھیلانا اور شیئر کرنا پیکا ایکٹ کے تحت قابلِ سزا جرم ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ واضح رہے کہ کسی بھی رہائشی جگہ پر دوسرا بجلی کا میٹر آج بھی مروجہ قوانین کے تحت حاصل کیا جا سکتا ہے۔
نیپرا کنزیومر سروسز مینول 2021 کے مطابق ایسی رہائشی جگہ جو علیحدہ پورشن، علیحدہ سرکٹ، علیحدہ داخلی راستہ اور علیحدہ کچن پر مشتمل ہو، وہاں علیحدہ میٹر کی تنصیب کی اجازت موجود ہے۔
البتہ، بجلی کے ناجائز استعمال اور سبسڈی کے غلط فائدے کو روکنے کے لیے قانون پہلے بھی موجود تھا اور اب بھی مکمل طور پر نافذ العمل ہے۔
عوام سے گزارش ہے کہ اس قسم کی جھوٹی خبروں پر توجہ نہ دیں اور بجلی کے میٹرز کے درست اور شفاف استعمال میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے تعاون کریں تاکہ اصل حقدار کو اس کا حق بروقت اور صحیح طریقے سے ملتا رہے۔