رمضان المبارک میں اسرائیلی ظلم جاری، مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں پر حملہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
مقبوضہ بیت المقدس: قابض اسرائیلی فوج نے رمضان المبارک کے دوران مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا اور فجر کی نماز کے لیے جمع فلسطینی نمازیوں پر حملہ کیا۔
الجزیرہ عربی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع اسلام کے تیسرے مقدس ترین مقام، مسجد اقصیٰ کے صحن میں گھس کر نمازیوں کو ہراساں کیا۔
قابض اسرائیلی حکام نے مغربی کنارے سے آنے والے فلسطینیوں پر مزید سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں، تاکہ وہ رمضان میں مسجد اقصیٰ میں عبادت نہ کر سکیں۔
فلسطینی عوام کی عبادات میں رکاوٹ ڈالنے اور ان کے مقدس مقامات کی بے حرمتی پر عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیلی اہلکار سری نگر پہنچ گئے، غزہ اور گجرات کے قاتلوں کا گٹھ جوڑ بے نقاب
فلسطین کے نہتےمسلمانوں پر ظلم و ستم ڈھانے کے بعد اسرائیل کا مودی سرکار کے ساتھ مذموم گٹھ جوڑ منظر عام پر آ گیا۔ پہلگام حملے کے پسِ پردہ ایجنڈا واضح طور پر بھارتی جنگی جنون کو مزید بڑھانا تھا۔
مصدقہ اطلاعات کے مطابق 15 سے 20 اسرائیلی اہلکار سری نگر، مقبوضہ جموں و کشمیر پہنچ چکے ہیں۔ اسرائیلی اہلکار تکنیکی سازوسامان سے لیس ہیں۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی اہلکاروں کی سری نگر میں آمد انتہائی تشویش ناک ہے۔ اسرائیلی اہلکاروں کی مقبوضہ کشمیر میں آمد، پاکستان کے خلاف مذموم مہم جوئی کی سہولت کاری ہے۔ واضح رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی سرکار پہلے ہی اسرائیلی طرز کی پا لیسی اختیار کرتے ہوئے کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے۔ اسرائیل اور مودی کا گٹھ جوڑ عالمی سلامتی کے لیے بہت بڑا خطرہ بن چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیلی سیکیورٹی اہلکار بھارت سری نگر مقبوضہ جموں و کشمیر