رمضان المبارک میں اسرائیلی ظلم جاری، مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں پر حملہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
مقبوضہ بیت المقدس: قابض اسرائیلی فوج نے رمضان المبارک کے دوران مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا اور فجر کی نماز کے لیے جمع فلسطینی نمازیوں پر حملہ کیا۔
الجزیرہ عربی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع اسلام کے تیسرے مقدس ترین مقام، مسجد اقصیٰ کے صحن میں گھس کر نمازیوں کو ہراساں کیا۔
قابض اسرائیلی حکام نے مغربی کنارے سے آنے والے فلسطینیوں پر مزید سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں، تاکہ وہ رمضان میں مسجد اقصیٰ میں عبادت نہ کر سکیں۔
فلسطینی عوام کی عبادات میں رکاوٹ ڈالنے اور ان کے مقدس مقامات کی بے حرمتی پر عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
نیو یارک: اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں لکھا کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیلی افواج نے گھروں، شیلٹرز اور محفوظ مقامات پر بمباری کی، جس میں نصف سے زیادہ متاثرین خواتین، بچے اور بزرگ تھے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سمیت اعلیٰ حکام نے اس جارحیت کی نہ صرف حمایت کی بلکہ اسے آگے بڑھانے پر زور دیا۔ کمیشن نے نتیجہ اخذ کیا کہ اسرائیلی فوج اور حکام کا مقصد غزہ میں فلسطینیوں کو مکمل یا جزوی طور پر ختم کرنا ہے۔
کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی نے کہا کہ بیانات اور کارروائیوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ ثابت ہوا کہ اسرائیل کو اس نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی حکومت نے اس رپورٹ کو "جھوٹا اور توہین آمیز" قرار دے کر مسترد کر دیا۔