جنگ بندی پر روسی صدر کا بیان نامکمل ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر روسی صدر کا بیان ناممکل قرار دیدیا۔
نیٹو سربراہ سے ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ روسی صدر پیوٹن اور دیگر کے ساتھ سنجیدہ بات چیت جاری ہے، امید ہے روس جنگ بندی کی تجویز پر مثبت ردعمل دے گا۔
واضح رہے کہ روس کے صدر پیوٹن نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ روس جنگ بندی کیلئے تیار ہے لیکن یوکرین کو مزید شرائط ماننا ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ معاملات پر امریکی صدر سے بات چیت کی بھی ضرورت ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر زیلنسکی کا دعویٰ ہے کہ روسی صدر جنگ بندی کی امریکی تجویز کو مسترد کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔
صدر زیلنسکی نے کہا کہ پیوٹن امریکی صدر کو بتانے سے ڈرتے ہیں کہ وہ جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹک ٹاک بارے معاہدہ طے، عوام دوبارہ موقع دے امریکا کو مضبوط بنائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
برطانیہ روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ یورپ روس سے تیل کی خریداری بند کرے، امریکی معیشت کو ایک بار پھر بلندیوں پر لے جائیں گے۔ امریکی صدر نے دوبارہ صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی عوام دوبارہ موقع دے، ہم ملک کو پہلے سے بہتر بنائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ٹک ٹاک کے حوالے سے معاہدہ طے پا گیا ہے، جلد ٹک ٹاک کے خریدار کا اعلان کریں گے۔ برطانیہ روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یورپ روس سے تیل کی خریداری بند کرے، امریکی معیشت کو ایک بار پھر بلندیوں پر لے جائیں گے۔ امریکی صدر نے دوبارہ صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی عوام دوبارہ موقع دے، ہم ملک کو پہلے سے بہتر بنائیں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی نے مشرق وسطیٰ میں امن قائم کیا، چین اور روس کے ساتھ مضبوط مگر سخت تعلقات ضروری ہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بائیڈن کی مہنگائی پالیسی نے امریکی عوام کو تباہ کر دیا، بارڈر سکیورٹی مضبوط نہ کی تو مسائل سنگین ہو جائیں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں بڑی تبدیلی آئے گی، امریکی عوام تیار رہے، اسرائیل کے ساتھ تعلقات مضبوط ہیں، غزہ پر پالیسی بعد میں بیان کریں گے۔امریکی صدر نے کہا کہ حماس نے یرغمالیوں کو ڈھال بنایا تو بڑی مصیبت میں پڑ سکتی ہے، ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ میرے سابق دور حکومت میں دنیا زیادہ محفوظ تھی۔