9 مئی مقدمات میں جے آئی ٹی کی سربراہی کرنیوالے پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی محکمہ پولیس سے مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی عمران کشور نے پولیس سروس سے استعفیٰ دے دیا۔آئی جی پنجاب کو دیے گئے استعفیٰ میں ڈی آئی جی عمران کشور نے لکھا کہ وہ پولیس سروس آف پاکستان سے استعفیٰ دے رہے ہیں، انہوں نے اپنے حلف کی پاسداری غیر متزلزل عزم کے ساتھ کی اور کئی بار ذاتی قیمت چکائی،اب ایسے موڑ پر کھڑا ہوں جہاں مزید خدمات جاری نہیں رکھ سکتا۔انہوں نے لکھا کہ تاریخ گواہ رہے کہ عزت کے ساتھ خدمات سرانجام دیں،خاموشی سے خدمت نہیں کرسکتا لہٰذا استعفیٰ قبول کریں۔عمران کشور کئی اضلاع کے ڈی پی او اور لاہور میں آرگنائزڈ کرائم کے سربراہ رہ چکے ہیں جب کہ وہ 9 مئی کے مقدمات میں جے آئی ٹی کے سربراہ تھے اور آج کل سی سی پی او آفس میں ڈی آئی جی ایڈمن تعینات تھے۔اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پرموشن بورڈ میں ان کے خلاف کمنٹس بھیجے گئے جس پر انہیں ترقی نہ دی گئی، اس لیے دلبرداشتہ ہو کر مستعفی ہوگئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے 17 سینیٹرز نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ
ویب ڈیسک :پاکستان تحریک انصاف کے 17 سینیٹرز نے ایوانِ بالا کی قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت سے اجتماعی استعفیٰ دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر علی ظفر نے استعفوں کی جانچ پڑتال مکمل کر لی، تحریک انصاف کی جانب سے تمام استعفے سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باقی استعفے بعد میں آئیں گے۔
سینیٹر علی ظفر کے مطابق کمیٹیوں کے اجلاس ہمارے بغیر بھی چل سکتے ہیں اور چلیں گے، احتجاجاً کمیٹیوں سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ حال ہی میں سینیٹر اعظم خان سواتی، سینیٹر علی ظفر، سینیٹر دوست محمد اور سینیٹر ذیشان خانزادہ نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا۔ اعظم سواتی نے پارٹی کی ہدایت پر سینیٹ کی پانچ قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ دیا تھا۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
اس حوالے سے اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہو کر موجودہ پارلیمانی نظام کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، اپنے استعفے اپنے پارلیمانی لیڈر علی ظفر کو بھجوا رہے ہیں جو انہیں سینیٹ میں بھیجیں گے۔
سینیٹر علی ظفر نے اطلاعات نشریات کمیٹی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز کے چیئرمین ذیشان خانزادہ نے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے خارجہ امور، خزانہ، تجارت اور نجکاری کی کمیٹیوں سے بھی استعفیٰ دے دیا۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں