کالجز میں بھارتی گانوں پر رقص اورغیر اخلاقی سرگرمیوں پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
پنجاب کے سرکاری اور نجی کالجز کی تقریبات میں بھارتی گانوں پر رقص اورغیر اخلاقی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی۔
ڈائریکٹوریٹ آف کالجز نے کالجوں کے فن فئیر اور اسپورٹس گالا میں ہمسایہ ملک کے گانوں پر رقص کے واقعات پر نوٹس لیتے ہوئے پنجاب کے سرکاری و نجی کالجز میں غیر اخلاقی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی۔
ڈائریکٹوریٹ آف پبلک انسٹرکشن کالجز پنجاب کے جاری مراسلہ کے مطابق کالجز کے فن فیئر اور اسپورٹس گالا میں غیر اخلاقی سرگرمیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
مراسلہ کے مطابق طلبہ اور اساتذہ نے ہمسایہ ممالک کے نغموں پر رقص کیا، درسگاہوں میں ایسی سرگرمیاں منفی تاثر پیدا کرتی ہیں، تمام ڈائریکٹوریٹ آف کالجز ایسی سرگرمیاں روکیں۔
جاری مراسلہ کے مطابق ہدایات پر عمل نہ ہوا تو کالج پرنسپل، ڈپٹی ڈائریکٹر اور ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن پر ذمہ داری عائد ہوگی، غفلت برتنے پر حکام کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اخلاقی سرگرمیوں ڈائریکٹوریٹ ا ف
پڑھیں:
وزیراعظم ہاؤس میں جرگہ، میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال
اسلام آباد:
وزیراعظم ہاؤس میں قبائلی عمائدین کا جرگہ منعقد ہوا جس میں وزیراعظم نے ضم شدہ اضلاع میں میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز کا کوٹا بحال کرنے کا اعلان کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صدر مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں وزیر اعظم ہاؤس آنے والے خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے قبائلی عمائدین کے وفد کو خوش آمدید کہا۔
جرگہ میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں امن عامہ کی صورتحال بہتر بنانے اور ان علاقوں کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔
وزیراعظم نے میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال کرنے کا اعلان کیا۔ قبائلی عمائدین نے کوٹا بحال کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم اور خوشی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے وفد سے گفتگو میں کہا کہ مجھے آج وزیراعظم ہاؤس میں آپ قبائلی عمائدین کی میزبانی کرتے ہوئے انتہائی خوشی ہو رہی ہے، آپ کا تعلق پاکستان کے ان علاقوں سے ہے جو شاندار تاریخی پس منظر اور روایات کے امین ہیں، قبائل نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے جوان دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر رہے ہیں، پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے تمام مکاتب فکر کے اکابرین کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ضم شدہ اضلاع کی معاشی ترقی اور وہاں کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے وفاقی حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے، ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام خاص طور پر نوجوانوں کو تعلیم ، صحت ، ہنر اور روزگار کے مساوی اور بہترین مواقع کی فراہمی ہماری ترجیح ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ضم شدہ اضلاع میں فاٹا یونیورسٹی اور پولیس انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لئے اس سال کے ترقیاتی بجٹ میں خطیر رقم مختص کی ہے۔
مزید پڑھیں : عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا
وزیراعظم نے وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان و سرحدی امور انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع کے مسائل کے حوالے سے قائم کمیٹی کے دائرہ کار میں توسیع کی ہدایت کی اور کہا کہ اس کمیٹی میں ضم شدہ اضلاع کے قبائلی عمائدین کو بھی نمائندگی دی جا رہی ہے۔
وفد نے حالیہ پاکستان بھارت تنازع کے دوران پاک افواج کی دلیرانہ حکمت عملی اور بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر پاک افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔ وفد نے ضم شدہ اضلاع میں امن و امان اور ترقی و خوشحالی کے حوالے سے اس مشاورتی نشست پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کی بہتری کے حوالے سے قبائلی عمائدین کے ساتھ اس طرح کی مزید مشاورتی نشستیں رکھی جائیں گی۔
ملاقات میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیراعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، وزیر توانائی اویس لغاری، وزیر امور کشمیر اور گلگت بلتستان امیر مقام، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیراعظم کے مشیران پرویز خٹک، ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
Tagsپاکستان