UrduPoint:
2025-11-03@14:06:01 GMT

امریکی اسرائیلی یرغمالی کو رہا کرنے پر تیار ہیں، حماس

اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT

امریکی اسرائیلی یرغمالی کو رہا کرنے پر تیار ہیں، حماس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 مارچ 2025ء) فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نےکہا ہے کہ وہ ایک اسرائیلی امریکی یرغمالی کی رہائی اور دوہری شہریت کے حامل چار دیگر مگر ہلاک شدہ یرغمالیوں کی جسمانی باقیات واپس کرنےکے لیے تیار ہے۔ حماس نے آج بروز جمعہ ایک بیان میں کہا، ''کل، حماس کی زیر قیادت وفد کو برادر ثالثوں کی طرف سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی تجویز موصول ہوئی۔

‘‘ اس کے جواب میں ''اسرائیلی فوجی ایڈن الیگزینڈر کو رہا کر دیا جائے گا، جس کے پاس امریکی شہریت ہے، جبکہ دوہری شہریت رکھنے والے چار ہلاک شدہ دیگر افراد کی جسمانی باقیات بھی واپس کر دی جائیں گی۔‘‘

حماس کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب اس عسکریت پسند فلسطینی گروہ اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے لیے قطری دارالحکومت دوحہ میں بالواسطہ مذاکرات ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

الشفا ہسپتال سے 48 لاشیں بر آمد

غزہ میں حماس کے زیر انتظام شہری دفاع کی ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ اس کے عملے نے الشفا ہسپتال کے صحن سے 48 لاشیں نکالی ہیں۔ الشفا ہسپتال کبھی غزہ پٹی کا سب سے بڑا طبی ادارہ تھا لیکن جنگ کے دوران متعدد اسرائیلی حملوں کے بعد اب یہ ہسپتال زیادہ تر کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے۔ غزہ کی شہری دفاع کی ایجنسی ماضی میں بھی اسی جگہ سے مدفون لاشیں برآمد کر چکی ہے۔

اس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ امدادی کارکنوں نے 38 لاشوں کی شناخت کے بعد انہیں مرنے والوں کے رشتہ داروں کے حوالے کر دیا، جو انہیں دوسرے قبرستانوں میں دفن کرنے کے لیے لے گئے۔ انہوں نے کہا، ''باقی نکالی گئی 10 لاشوں کو شناخت کے لیے غزہ کی وزارت صحت کے فرانزک ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا۔

‘‘

باسل نے مزید کہا کہ الشفا ہسپتال کے احاطے میں تقریباً 160 لاشیں دفن ہیں اور یہ کہ ان کے نکالنے کا عمل کئی دنوں تک جاری رہے گا۔

اے ایف پی کی فوٹیج میں کارکنوں کو صحن کے کچھ حصوں میں کھدائی کرتے اور مبینہ طور پر انسانی باقیات پر مشتمل سفید تھیلے کو ہٹاتے ہوئے دکھایا گیا تھا، جنہیں پھر کمبل میں لپیٹ کر لے جایا گیا تھا۔

اپنے بھائی کی لاش شناخت کرنے والے غزہ کے رہائشی محمد ابو عاصی نے اے ایف پی کو بتایا، ''یہ ایک بار پھر جنگ کا تجربہ کرنے جیسا ہے۔ میرے بھائی کی لاش کو برآمد کرنا ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آج ہم اسے دفن کر رہے ہیں، درد اور زخم دوبارہ کھل گئے ہیں۔‘‘

غزہ پٹی کی ایک اور رہائشی، سوہا الشریف، اپنے بیٹے کی لاش ملنے کی امید میں اس مقام پر آئیں۔

ان کا کہنا تھا، ''میں جانتی ہوں کہ میرے بیٹے نے کیا پہنا ہوا تھا۔ اسی لیے میں آئی ہوں۔ انشاء اللہ، میں اسے ڈھونڈ لوں گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''میں اسے ڈھونڈنا چاہتی ہوں۔ میں ایک ماں ہوں، میں تھک چکی ہوں اور نہیں جانتی کہ میرا بیٹا کہاں ہے۔‘‘

حماس کے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل میں کیے گئے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے اسرائیل نے اپنی جوابی کارروائی میں غزہ کے ہسپتالوں، خاص طور پر الشفاء کو بار بار نشانہ بنایا۔

اسرائیل نے حماس پر طبی سہولیات کو اپنے کمانڈ سینٹرز کے طور پر استعمال کرنے اور اس گروپ کے اسرائیل میں حملے کے دوران پکڑے گئے افراد کو یرغمال بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔ گزشتہ سال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں یا اس کے آس پاس کے ہسپتالوں میں سینکڑوں لاشوں پر مشتمل اجتماعی قبروں کی اطلاعات ملنے کے بعد ''گہری تشویش‘‘ کا اظہار کیا تھا۔

اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق حماس کے سات اکتوبر کے حملے کے نتیجے میں اسرائیل میں 1,218 افراد ہلاک ہوئے۔ اس حملے کے دوران فلسطینی عسکریت پسندوں نے 251 افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا، جن میں سے تقریباﹰ 58 اب بھی غزہ میں موجود ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے 34 یرغمالی ہلاک ہو چکے ہیں۔

حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی غزہ پٹی کی وزارت صحت کے مطابق اس فلسطینی علاقے میں اسرائیلی جنگی حملوں اور عسکری کارروائیوں میں کم از کم 48,524 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے ان اعداد و شمار کو قابل اعتماد سمجھتا جاتا ہے۔

ش ر⁄ م م، ع ا (اے پی، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اے ایف پی حماس کے حملے کے کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں

اسرائیل نے جمعے کو 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کیں جن پر تشدد کے نشانات پائے گئے، جبکہ جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 3 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی یرغمالیوں کی مزید لاشیں کب حوالے کی جائیں گی؟ حماس کا اہم بیان آگیا

بین الاقوامی ریڈکراس کی نگرانی میں لاشوں کی واپسی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت کی گئی۔ فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق اب تک 225 لاشیں وصول کی جا چکی ہیں، جن میں سے کئی پر تشدد، جلن اور اعضا کے کٹنے کے آثار پائے گئے۔

اسرائیلی حملوں میں مشرقی غزہ کے شجاعیہ علاقے، جبالیا کیمپ اور خان یونس میں شہری ہلاک ہوئے۔ دوسری جانب حماس نے مردہ اسرائیلی قیدیوں کی باقیات کی تلاش جاری رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:صدر ٹرمپ کا حماس کو ’تیز، شدید اور بے رحم‘ کارروائی کا انتباہ 

معاہدے کے تحت حماس نے 20 زندہ قیدیوں کو رہا کیا جبکہ اسرائیل نے تقریباً 2 ہزار فلسطینی سیاسی قیدیوں کو رہا کیا۔

تاہم جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے وقفے وقفے سے جاری ہیں اور انسانی امداد کی ترسیل محدود ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل بمباری غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار