ایف بی آئی نے امریکا بھر میں ایک بڑھتے ہوئے سائبر خطرے کے بارے میں خبردار کیا ہے جو ”ریاست سے ریاست“ منتقل ہو رہا ہے اور شہریوں کو نقصان دہ ایس ایم ایس پیغامات یا ”اسمشنگ“ ٹیکسٹس کے ذریعے نشانہ بنا رہا ہے۔

ایف بی آئی حکام آئی فون اور اینڈرائیڈ صارفین سے فوری طور پر مشتبہ ٹیکسٹس کو حذف کرنے کی درخواست کر رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ایف بی آئی نے امریکا سمیت دنیا بھر “ اسمشنگ“ حملوں کی ایک نئی لہر کے بارے میں انتباہ جاری کیا ہے۔

حکام آئی فون اور اینڈرائیڈ صارفین سے درخواست کر رہے ہیں کہ وہ فوری طور پر مشتبہ ٹیکسٹس کو حذف کر دیں۔’اسمشنگ‘ ٹیکسٹس جعلی پیغامات ہیں جو SMS (شارٹ میسیج سروس) کے ذریعے بھیجے جاتے ہیں جن کے ذریعے صارفین کی ذاتی معلومات، جیسے پاس ورڈ، کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات یا دیگر حساس ڈیٹا کو ظاہر کرنے کے لیے دھوکہ دینے کے ارادے سے بھیجے جاتے ہیں۔

“اسمشنگ “ کی اصطلاح ”SMS“ اور ”phishing“ کا مجموعہ ہے، جو لوگوں کی خفیہ معلومات کے حصول کے لئے فراڈ اور جوڑ توڑ کے حوالے سے متعارف کرائی گئی۔ حکام نے صارفین سے کسی بھی مشکوک پیغام کو فوری طور پر حذف کرنے کی اپیل کی ہے۔سائبرسیکیوریٹی فرم پالو آلٹو نیٹ ورکس یونٹ 42 کی رپورٹ کے مطابق پے درپے آنیوالے پیغامات متاثرین کو کریڈٹ کارڈ اور بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات سمیت حساس ڈیٹا فراہم کرنے پر آمادہ کرتے ہیں۔

فراڈ کیسے شروع ہوتا ہے؟

ان حملوں کے ذریعے جعلی ڈیلیوری سروس الرٹس جاری کئے جاتے ہیں جس کے بعد صارفین کو لنک پر کلک کرنے کے لئے کہا جاتا ہے۔ان لنکس پر کلک کرنے سے صارفین کو نہ صرف مالی چوری کا خطرہ ہوتا ہے بلکہ شناختی فراڈ کا بھی سامنا ہوتا ہے۔

اسمشنگ پیغامات میں کہا جاتا ہے کہ واجب الادا بل پر عائد سے جرمانے سے بچنے کے لیے فوری اس لنک پر کلک کریں۔یہ لنک کلک کرتے ہی متاثرہ صارف ادائیگی کے پورٹل کی طرف لے جاتا ہے، یہ وہ جگہ ہے جہاں اسکیمرز کے ڈومینز کا وسیع نیٹ ورک کام آتا ہے۔جب متاثرہ شخص ادائیگی کرنے کی کوشش کرتا ہے تو انہیں ایک پیغام موصول ہوتا ہےجس میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ان کا کارڈ مسترد کر دیا گیا ہے۔

یہ وہ چال ہے جس کے ذریعے اسکیمرز کارڈ کی مزید تفصیل حاصل کرتے ہیں اور انہیں مزید مالی معلومات تک رسائی حاصل ہوتی ہےچونکہ ایپل کا iMessage مشتبہ لنکس کو روکتا ہے، اب اسسکیمرز صارفین کو ہدایت دیتے ہیں کہ وہ URL کو اپنے ویب براؤزر میں کاپی اور پیسٹ کریں، جس سے ان کا پتہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔

سائبرسیکیوریٹی کے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ اسکینڈل ایک فرنچائز ماڈل کے طور پر کام کرتا ہے، اورچینی سائبر کرائم گروپس ان ٹول کٹس کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔یونٹ 42 کے مطابق درج ذیل لنکس اورویب اس فراڈ کا حصہ ہیں۔ کسی بھی صورت ان کو کلک نہ کیا جائے۔

dhl.

com-new[.]xin
fedex.com-fedexl[.]xin
ezdrive.com-2h98[.]xin
e-zpassny.com-ticketd[.]xin
sunpass.com-ticketap[.]xin
thetollroads.com-fastrakeu[.]xin

سائبر سیکیورٹی فرم McAfee کے مطابق امریکا کے شہرڈیلاس، اٹلانٹا، لاس اینجلس، شکاگو اور اورلینڈو متاثرہ شہروں میں سرفہرست ہیں جبکہ میامی، ہیوسٹن، ڈینور، فینکس اور سیئٹل سمیت دیگرعلاقوں میں بھی یہ سائبر حملے جاری ہیں۔حکام نے جنوری سے اب تک ان سائبر فراڈ میں چار گنا اضافہ نوٹ کیا ہے۔ لوزیانا کی اٹارنی جنرل لز مریل بھی اس فراڈ کا نشانہ بن چکی ہیں

سائبر فراڈ سے بچنے کی طریقے

ایف بی آئی نے شہریوں کوہدایت کی ہے کہ مشکوک متن والے ٹیکسٹ پیغامات ملنے پر درج زیل اقدامات فوری اٹھائیں۔انٹرنیٹ کرائم کمپلینٹ سینٹر (IC3) کے پاس http://www.ic3.gov پر شکایت درج کریں، ٹیکسٹ میں درج فون نمبر اور ویب سائٹ کی تفصیلات فراہم کریں۔اگر ٹول سروس کی عدم ادائیگی کا نوٹس ہے تو ان کی ویب سائٹ پر جائیں یا ان کی کسٹمر سروس سے رابطہ کریں۔کسی بھی اسمشنگ پیغامات کو فوری طور پر حذف کریںاگر ذاتی یا مالی تفصیلات فراہم کردی ہیں، تو اپنے اکاؤنٹس کو محفوظ بنانے کے لیے فوری بنک کو آگاہ کریں حفاظتی اقدامات کریں اور کسی بھی غیر مجاز لین دین پر کمپلینٹ فائل کریں۔لنکس پر کلک کرنے یا غیر متوقع متن کا جواب دینے سے گریز کریں۔سرکاری چینلز کے ذریعے متعلقہ ٹولنگ ایجنسی سے رابطہ کر کے پیغامات کی تصدیق کریں۔اسمارٹ فونز پر ”رپورٹ جنک“ فیچر کا استعمال کرتے ہوئے یا انہیں 7726 (SPAM) پر فارورڈ کرتے ہوئے، اسکیم ٹیکسٹس کی اطلاع دیں اور حذف کریں۔

موبائل فون صارفین اسکیمرز کا آسان ہدف

سائبرسیکیوریٹی فرم زیمپیریم نے خبردار کیا ہے کہ چھوٹی اسکرین والے آلات پر صارفین کی کمزوری کی وجہ سے سائبر جرائم پیشہ افراد تیزی سے ”موبائل فرسٹ اٹیک’ کی حکمت عملی“ اپنا رہے ہیں۔اسمارٹ فونز کی سہولت لوگوں کو ای میلز کے مقابلے ٹیکسٹ میسجز پر کلک کرنے کا امکان زیادہ بڑھاتی ہے ۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پر کلک کرنے فوری طور پر ایف بی ا ئی کے ذریعے کے مطابق جاتا ہے ہوتا ہے کسی بھی کیا ہے

پڑھیں:

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔

عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • گاڑی کے شیشوں پر منٹوں میں حیران کن فن پارے، پیٹرول پمپ پر کام کرنے والا نوجوان آرٹسٹ سوشل میڈیا پر وائرل
  • نیا موبائل لیتے وقت لوگ 5 بڑی غلطیاں کر جاتے ہیں، ماہرین نے بتادیا
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
  • نمبر پلیٹس کا ڈیزائن  تبدیل کرنے  کی تجویز
  • پاکستان میں نفسیاتی صحت سے متعلق تشویشناک اعداد و شمار جاری
  • عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی عائد، صوبے بھر میں بیوٹیفکیشن منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • بھارتی نژاد بینکم برہم بھٹ پر 500 ملین ڈالر کے فراڈ کا الزام، جعلی ایمیلز سے اداروں کو کیسے لوٹا؟