لاہور بڑی تباہی سے بچ گیا، کالعدم تحریک طالبان کا خود کش بمبار گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
لاہور:
برکی روڈ کے قریب سی ٹی ڈی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان کے خودکش بمبار کو گرفتار کرلیا، ایک دہشت گرد زخمی حالت میں فرار ہوگیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق سی ٹی ڈی نےخفیہ اطلاع کی بنیاد پر دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے برکی روڈ کے قریب کارروائی کی جس میں دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایک خود کش دہشت گرد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ اس کا زخمی ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
ترجمان کے مطابق گرفتار خود کش بمبار کی شناخت حافظ شمس کے نام سے ہوئی ہے جو بلوچستان کا رہائشی ہے اور اس کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہے، خود کش بمبار کے قبضے سے خودکش جیکٹ، سیفٹی فیوز وائر اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی اطلاع ملتے ہی اعلیٰ پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے، جبکہ سی ٹی ڈی ٹیموں نے برکی کے نواحی علاقوں کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد لاہور پربڑے حملے کی منصوبہ بندی مکمل کرچکے تھے، مگر بروقت کارروائی سے شہر بڑی تبادہی سے بچ گیا۔
سی ٹی ڈی نے مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی ٹی ڈی
پڑھیں:
القسام کی کارروائی بچوں و خواتین کے خون اور گھروں کی تباہی کا انتقام ہے، حماس رہنماء
اپنے ایک جاری بیان میں سامی ابو زھری کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا! فلسطین کے حوالے سے باتوں کی بجائے کوئی عملی قدم اٹھائے۔ قبضے کا خاتمہ ہو اور ہماری قوم کی زندگی، آزادی و وقار کے حق کو تسلیم کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے رہنماء "سامی ابو زهری" نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں صیہونی رژیم کے خلاف القسام بریگیڈ کی تازہ ترین کارروائی اسرائیل کے سنگین جنگی جرائم کا فطری جواب ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی ان لوگوں کا انتقام ہے جو انتہائی مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔ القسام بریگیڈ روزانہ کی بنیاد پر دشمن کو بھاری نقصان پہنچا رہی ہے کہ جس کا واضح ترین نمونہ آج خان یونس و جبالیہ میں سامنے آیا۔ سامی ابو زھری نے کہا کہ یہ کارروائی اس قدر اثر رکھتی ہے کہ جس نے جنگی مجرم "نتین یاہو" کو یہ کہنے پر مجبور کر دیا کہ آج کا دن بہت سخت اور اندوہناک ہے۔ حماس رہنماء نے فلسطینیوں کی نسل کشی اور ان کی سرزمین کے قبضے کے خاتمے کے لئے فوری بین الاقوامی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا! فلسطین کے حوالے سے باتوں کی بجائے کوئی عملی قدم اٹھائے۔ قبضے کا خاتمہ ہو اور ہماری قوم کی زندگی، آزادی و وقار کے حق کو تسلیم کیا جائے۔ آخر میں سامی ابو زھری نے غزہ میں ہونے والے جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی خاموشی ناقابل جواز ہے۔ آج ہمیں ایک ایسا واضح موقف اپنانے کی ضرورت ہے جس میں قتل و محاصرے کا خاتمہ اور جارحین کا ہاتھ روکنا شامل ہو۔