ہندوتوا والوں نے ہولی کو اقلیتوں کے لیے خوف کا ذریعہ بنا دیا ہے، محبوبہ مفتی
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے ”ایکس“ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ”یہ بھارت کے جاگنے کا وقت ہے، ہندوئوں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنے کے خطرناک نتائج ہو سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ ہندوتوا تنظیموں نے اقتدار میں رہنے والوں کی مکمل حمایت و تائید سے ہولی کے تہوار کو اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے لیے خوف کا باعث بنا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے ”ایکس“ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ”یہ بھارت کے جاگنے کا وقت ہے، ہندوئوں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنے کے خطرناک نتائج ہو سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ ہندو انتہا پسندوں نے اترپردیش کے شاہجہاں پور میں ساٹھ سے زائد مساجد کو ہولی سے قبل ترپال کی چادوران سے ڈھانپ دیا تھا۔ مختلف علاقوں میں ہندو توا غنڈوں کی طرف سے مسلمانوں پر زبردستی رنگ پھینکنے کے کئی واقعات پیش آئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی
پڑھیں:
آئین کے آرٹیکل 20 اور قائداعظم کی 11 اگست کی تقریر کے مطابق اقلیتوں کے تحفظ کیلئے کوشاں ہے، نسرین جلیل
مائنارٹی رائٹس مارچ کے وفد سے ملاقات کے دوران سینئر متحدہ رہنما نے کہا کہ جبری مذہب کی تبدیلی پر پابندی، زبردستی کی شادی کی روک تھام، اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکز بہادر آباد پر سینئر مرکزی رہنما سینیٹر نسرین جلیل اور رکن قومی اسمبلی سنجے پروانی سے اقلیتوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی مختلف تنظیموں کے مشترکہ وفد نے ملاقات کی، مائنارٹی رائٹس مارچ کے وفد میں انسانی حقوق کے رہنماؤں شیما کرمانی، پاسٹر غزالہ، نومی بشیر اور دیگر موجود تھے۔ وفد نے 11 اگست اقلیتوں کے حقوق کے قومی دن پر مائنارٹیز کے حقوق کے لئے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر جامع اور مشترکہ جدوجہد کی اہمیت پر زور دیا۔ سینئر مرکزی رہنما نسرین جلیل نے وفد سے کہا کہ ایم کیو ایم اقلیتوں کے حقوق اور انہیں برابر کا پاکستانی سمجھتے ہوئے پارلیمان کے اندر اور باہر جدوجہد کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جبری مذہب کی تبدیلی پر پابندی، زبردستی کی شادی کی روک تھام، اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ ہماری پالیسی کا حصہ ہے، ایم کیو ایم پاکستان آئین کے آرٹیکل 20 کے مطابق مذہب اور مذہبی عبادت گاہوں میں جانے کی آزادی اور قائد اعظم محمد علی جناح کی 11 اگست کی تقریر کے مطابق اقلیتوں کے تحفظ کے لئے کوشاں ہے اور تنظیم کا شعبہ اقلیتی امور اس سلسلے میں بھرپور فعال ہے۔ اس موقع پر اراکین صوبائی اسمبلی انیل کمار، مہیش کمار، انچارج شعبہ اقلیتی امور پطرس مسیح و اراکین بھی موجود تھے۔