Daily Ausaf:
2025-09-18@16:29:24 GMT

اس عید پر نئے کرنسی نوٹ جاری ہوں گے یا نہیں؟ اہم خبر آگئی

اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT

لاہور(نیوز ڈیسک) اس عید الفطر پر نئے کرنسی نوٹوں جاری ہونے کے امکانات کافی کم ہیں، تاہم اسٹیٹ بینک کا اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔

عیدالفطر خوشی کا ایک تہوار ہے جس پر ہر کوئی اپنے عزیز واقارب اور پیاروں کو عیدی دیتا ہے اور یہ عموماً نقد رقم میں نئے کرنسی نوٹ ہوتے ہیں۔ قبل ازیں مرکزی بینک کی جانب سے عید سے قبل کروڑوں روپے مالیت کے نئے کرنسی نوٹ جاری کیے جاتے تھے تاہم کورونا وبا کے بعد سے دو سال سے عید کے موقع پر نئے نوٹوں کا اجرا نہیں ہوسکا یوں پاکستانیوں کا عید پر خستہ حال نوٹوں کی ملی عیدی پر ہی گزارا کرنا پڑا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سال بھی نئے نوٹوں کے اجراء کے امکانات کافی کم ہیں تاہم اسٹیٹ بینک کی جانب سے نئے کرنسی نوٹوں کے اجراء کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔

تاہم دوسری جانب کرنسی ڈیلرز کے پاس نئے نوٹوں کی فروخت حسب دستور ہوتی ہے جو بلیک مارکیٹ میں زائد قیمتوں پر شہریوں کو فروخت کی جاتی ہیں۔

خیال رہے عیدالفطر 31 مارچ 2025 کو ہونے کی امید ہے، جس میں چند دنوں کی چھٹیاں ہوں گی تاہم چاند کی رویت کا حتمی فیصلہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کرے گی۔
مزیدپڑھیں:سورج کی روشنی سے چند منٹ میں چارج ہونیوالا لیپ ٹاپ، قیمت بھی سامنے آگئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی نے ملک چھوڑ کر چلے گئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور:3 برس میں تقریباً 30 لاکھ پاکستانی ملک کو خیرباد کہہ گئے، ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، لاقانونیت، بے روزگاری نے ملک کے نوجوانوں کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں پاکستان سے 28 لاکھ 94 ہزار 645 افراد 15 ستمبر تک بیرون ملک چلے گئے۔بیرون ملک جانے والے پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی رقم حکومت پاکستان کو اربوں روپے ادا کر کے گئے۔ بیرون ملک جانے والوں میں ڈاکٹر، انجینئر، آئی ٹی ایکسپرٹ، اساتذہ، بینکرز، اکاو ¿نٹنٹ، آڈیٹر، ڈیزائنر، آرکیٹیکچر سمیت پلمبر، ڈرائیور، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں جبکہ بہت سارے لوگ اپنی پوری فیملی کے ساتھ چلے گئے۔

پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس آفس آئے طالب علموں، بزنس مینوں، ٹیچرز، اکاو ¿نٹنٹ اور آرکیٹیکچر سمیت دیگر خواتین سے بات چیت کی گئی تو ان کا کہنا یہ تھا کہ یہاں جتنی مہنگائی ہے، اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی اور نہ ہی مراعات ملتی ہیں۔ باہر جانے والے طالب علموں نے کہا یہاں پر کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیس بہت زیادہ اور یہاں پر اس طرح کا سلیبس بھی نہیں جو دنیا کے دیگر ممالک کی یونیورسٹیوں میں پڑھایا جاتا ہے، یہاں سے اعلیٰ تعلیم یافتہ جوان جو باہر جا رہے ہیں اسکی وجہ یہی ہے کہ یہاں کے تعلیمی نظام پر بھی مافیا کا قبضہ ہے اور کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔

بیشتر طلبہ کا کہنا تھا کہ یہاں پر جو تعلیم حاصل کی ہے اس طرح کے مواقع نہیں ہیں اور یہاں پر کاروبار کے حالات ٹھیک نہیں ہیں، کوئی سیٹ اَپ لگانا یا کوئی کاروبار چلانا بہت مشکل ہے، طرح طرح کی مشکلات کھڑی کر دی جاتی ہیں اس لیے بہتر یہی ہے کہ جتنا سرمایہ ہے اس سے باہر جا کر کاروبار کیا جائے پھر اس قابل ہو جائیں تو اپنے بچوں کو اعلی تعلیم یافتہ بنا سکیں۔ خواتین کے مطابق کوئی خوشی سے اپنا گھر رشتے ناطے نہیں چھوڑتا، مجبوریاں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ بڑی مشکل سے ایسے فیصلے کیے، ہم لوگوں نے جیسے تیسے زندگی گزار لی مگر اپنے بچوں کا مستقبل خراب نہیں ہونے دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی نے ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان
  • برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
  • اسرائیل نے غزہ سٹی میں زمینی کارروائیاں شروع کردیں
  • بھارت نفرت کا عالمی چیمپئن 
  •  وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر این ڈی ایم اے کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدای آپریشن جاری
  • بھارت نفرت کا عالمی چیمپئن
  • کراچی: مختلف مقامات سے نوعمر لڑکی سمیت دو افراد کی لاشیں برآمد
  • کرنسی مارکیٹوں میں امریکی ڈالر کی نسبت پاکستانی روپے کی پرواز جاری