500 سال سے کنواروں کو شریک حیات دلانے والا درخت، بس اپنی درخواست ڈالیں اور کام ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
برلن (نیوز ڈیسک)شمالی جرمنی کے ایک جنگل میں شاہ بلوط کا ایک درخت ہے جس نے ایک صدی سے زیادہ عرصے سے محبت کرنے والوں کو ’جوڑے رکھنے‘ کی ڈیوٹی سر انجام دے رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جرمنی کے شہر ایوٹن کے باہر ایک 500 سال پرانا بلوط کا درخت ایک صدی سے زائد عرصے سے کنوارے افراد کو ملانے کا کام کر رہا ہے اور کہا جاتا ہے یہ درخت 100 سے زیادہ شادی کراچکا ہے۔
جرمن زبان میں ’بروٹیگامسیچی‘ کے نام سے مشہور اس ’برائیڈ گروم اوک‘ (دلہا بلوط) میں ایک شگاف ہے جو 1892 سے میل باکس کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔ یہاں تک کہ برلن کے شمال میں تقریبا 250 کلومیٹر کے علاقے میں ڈوڈو فاریسٹ میں اس کا اپنا پوسٹل کوڈ بھی ہے۔
جرمن پوسٹل سروس کے ڈاکیے ہر ماہ بڑی ایمانداری سے 50 سے 60 خطوط اس درخت کے حوالے کرتے ہیں۔ 500 سال سے زیادہ پرانے 25 میٹر (82 فٹ) لمبے اس درخت سے تقریبا 3 میٹر (10 فٹ) اوپر آربورل میل باکس تک پہنچنے کے لیے ان فرض شناس ڈاکیوں کو ایک سیڑھی پر چڑھنا پڑتا ہے۔
درخت پر آنے والے زائرین ان پیغامات کو دیکھ سکتے ہیں جن میں سے کچھ دوسرے براعظموں سے بھیجے جاتے ہیں اور یہ انتخاب کر سکتے ہیں کہ آیا وہ کسی بھی خط لکھنے والے کے ساتھ رابطہ استوار کرلیں یا نہیں۔
ڈاک سروس کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں قلمی تعلقات کی وجہ سے کچھ شادیاں بھی ہوئی ہیں۔
پوسٹل سروس کے مطابق اس درخت کو سب سے پہلے ایک فاریسٹر کی بیٹی اور لیپزگ کے ایک چاکلیٹ مینوفیکچرر نے اپنی جائے ملاقات بنایا تھا اور اس کے سائے میں بیٹھی کر دنیا و مافیہا سے بے خبر میٹھی یٹھی باتیں کیا کرتے تھے۔
خاتون کے والد اس جوڑے کی شادی حتیٰ کہ ملنے جلنے کے بھی خلاف تھے۔ لہٰذا اس جوڑے نے اس عالیشان شاہ بلوط کا اپنا پوسٹ آفس بھی بنالیا تھا اور خاموشی سے یہاں آکر ایک دوسرے کے لیے چپکے سے پیار بھرے خطوط درخت کے شگاف میں چھپا دیا کرتے تھے۔
آخر کار خاتون کا پیار جیت گیا اور والد نے ان کی ضد کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور شادی پر رضامند ہوگئے جس کے بعد وہ پریمی جوڑا 1892 میں اسی درخت کے سائے میں شادی کے بندھن میں بندھا۔ اور پھر سب ہنسی خوشی رہنے لگے۔
قلمی دوستی اور پھر اسے پکے رشتوں میں تبدیل کرنے کے خواہاں بھی اس پوسٹ آفس یعنی شاہ بلوط کے درخت کو اپنے خط بھیج سکتے ہیں۔ پتا کچھ یوں ہے۔ بروتیگامسیچی، ڈوڈور فورسٹ، 23701 یوٹن، جرمنی۔
مزیدپڑھیں:جاوید اختر لیاقت علی خان کے پڑ پوتے سے رابطے کے خواہشمند کیوں ہیں؟
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
مہوش حیات بھی کراچی کی گرمی سے پریشان؛ شوٹنگ کے دوران پسینے پسینے ہوگئیں
کراچی میں ان دنوں سورج آگ برسا رہا ہے اور شدید گرمی سے جہاں عوام کا برا حال ہے وہیں شوبز ستارے بھی پریشان نظر آتے ہیں۔
اداکارہ اور ماڈل مہوش حیات آج کل کراچی میں ہیں اور ایک آؤٹ ڈور لوکیشن پر شوٹنگ میں مصروف ہیں لیکن شدید گرمی نے ان کے پسینے نکلوا دیئے۔
سوشل میڈیا پر اداکارہ مہوش حیات نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے وہ گاڑی میں سفر کر رہی ہیں اور تیز دھوپ سے پریشان ہیں۔
مہوش حیات نے لکھا کہ میں شکایت نہیں کر رہی ہوں، موسم کوئی بھی ہو میں اپنے کام سے محبت کرتی ہوں۔
اداکارہ اور ماڈل مہوش حیات کی ویڈیو پر صارفین کے کمنٹس کا تانتا بندھ گیا اور اداکارہ کو ہیٹ ویو سے بچنے کے طریقے بھی بتائے۔
View this post on InstagramA post shared by Mehwish Hayat (@mehwishhayatofficial)
کچھ صارفین نے خلاف توقع گرمی اور بارشوں کو موسمیاتی تبدیلی کا شاخسانہ بتاتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی زمین کو بچانے کے لیے آلودگی کے خلاف جنگ کریں۔