پشاور دھماکے میں مفتی شاکر کے جاں بحق ہونے پر فضل الرحمان حکومت پر برس پڑے
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے معروف عالم دین مفتی منیر شاکر کے بم دھماکے میں جاں بحق ہونے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ممتاز عالم دین مفتی منیر شاکر کی شہادت پر مذمت کی اور اپنے بیان میں کہا کہ رمضان المبارک میں روزانہ مساجد میں دھماکے اور علماء کی ٹارگٹ حکومت کہاں ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ علماء کا پے درپے قتل افسوسناک اور مذہبی طبقے کے خلاف گہری سازش ہے، مفتی منیر شاکر سمیت دیگر علماء کے قاتلوں کی گرفتاری پرکوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر مساجد مدارس محفوظ نہیں تو عام مقامات کیسے محفوظ ہونگے۔ انہوں نے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ کریم مفتی منیر شاکر کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مفتی منیر شاکر فضل الرحمان
پڑھیں:
کراچی میں پٹاخوں کے گودام میں دھماکا؛ جاں بحق شخص کی بیوہ نے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا
کراچی:ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں دھماکے سے جاں بحق ہونے والے میڈیکل لیب کے مالک کی بیوی نے سینئر سول جج جنوبی کی عدالت میں گودام مالکان کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔
متوفی کی بیوہ عظمیٰ شہزاد نے سندھ حکومت اور فیکٹری مالکان سے 6 کروڑ 45 لاکھ روپے ہرجانہ مانگ لیا۔
عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر دعوے میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ فیکٹری مالکان اور سندھ حکومت کیخلاف جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت دعویٰ دائر کیا گیا۔ 21 اگست کو ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے غیر قانونی گودام میں دھماکا ہوا۔
دھماکے کے نتیجے میں درخواستگزار کے شوہر شہزاد علی جاں بحق ہوگئے تھے۔ فیکٹری اور گودام مالکان کی غفلت کے باعث درخواستگزار کے شوہر جاں بحق ہوئے۔ متوفی شہزاد علی کی گودام کے قریب میڈیکل مارکیٹ میں لیب تھی۔ دھماکے کے مقدمے کے اندراج کے باوجود تاحال فیکٹری منتقل نہیں گئی ہے۔
درخواست کے مطابق حادثے کے ذمہ دار فیکٹری مالکان اور سندھ حکومت ہے۔ حادثے کے ذمے داران ہرجانے کی مد میں 6 کروڑ 45 لاکھ روپے ادا کریں۔