بھارتی بیٹر ویرات کوہلی فیملیز پروٹوکولز سے متعلق اپنے بورڈ پر برس پڑے۔

ویرات کوہلی نے کہا ہے کہ کوئی بھی کھلاڑی نہیں چاہے گا کہ وہ اکیلا بیٹھے اور رنجیدہ ہو، ٹور کے دوران خراب پرفارمنس کے بعد آپ اکیلے بیٹھ کر رنجیدہ نہیں ہوسکتے۔

ویرات کوہلی نے کہا ہے کہ میں نارمل رہنا چاہتا ہوں پھر آپ اپنی گیم پر کام کرتے ہیں، آپ کسی بھی کھلاڑی سے پوچھیں گے کہ کیا فیملی آپ کے ساتھ ہو تو جواب ہاں میں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کا کوئی موقع مس نہیں کرنا چاہوں گا، ٹینشن کی صورتحال کے بعد فیملی سے آکر ملنا ضروری ہوتا ہے۔

ویرات کوہلی نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ لوگوں کو اس کی سمجھ ہے۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے بعد بھارتی بورڈ نے فیملیز سے متعلق ہدایات جاری کی تھیں۔ بھارتی بورڈ نے محدود وقت کے لیے فیملیز کو ساتھ رکھنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

بھارتی بورڈ کے فیصلے کے تحت 45 روزہ دورے میں کھلاڑی فیملیز کو 14 روز سے زیادہ ساتھ نہیں رکھ سکیں گے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ویرات کوہلی نے کہا

پڑھیں:

پاک سعودیہ دفاعی معاہدے کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز ہے، بھارتی وزارت خارجہ

نئی دہلی (نیوز ڈیسک )بھارت کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات اور دفاعی معاہدے کی پیش رفت کے بارے میں اطلاعات تھیں اور ان پر غور بھی کیا جا رہا تھا۔

انڈین وزارتِ خارجہ نے یہ بیان پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے اہم ’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘ پر ردِعمل دیتے ہوئے جاری کیا ہے۔

Our response to media queries on reports of the signing of a strategic mutual defence pact between Saudi Arabia and Pakistan
???? https://t.co/jr2dL0L4xP pic.twitter.com/Exlrm4wBEw

— Randhir Jaiswal (@MEAIndia) September 18, 2025


انڈین وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’ہمیں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاملات میں تعاون اور سلامتی سے متعلق ’اسٹرٹیجک دفاعی معاہدے‘ (جوائنٹ اسٹریٹجک ڈیفنس ایگریمننٹ) پر دستخط سے متعلق اطلاعات ملی ہیں۔‘

انڈین وزارتِ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس اہم پیش رفت کے اپنی قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی استحکام کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اس کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور اس پر کام جاری رہے گا۔

انڈین حکومت اپنے مفادات کے تحفظ اور قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب نے دفاعی معاملات میں تعاون اور سلامتی سے متعلق اس معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت ’کسی ایک ملک کے خلاف بیرونی جارحیت کو دونوں ملکوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔‘

پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی شراکت داری سے متعلق اس معاہدے کا اعلان ایک ایسے وقت میں ہوا ہے، جب اسرائیل کی جانب سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے حملے کے بعد سے عرب ممالک میں تشویش پائی جاتی ہے۔

یاد رہے کہ ایران-اسرائیل تنازع کے دوران بھارت کی جانب سے اسرائیل کی حمایت کی گئی تھی، اسی طرح پاکستان-بھارت تنازع میں اسرائیل نے بھارت کو مدد فراہم کی تھی، مشرق وسطیٰ کے خطے میں اہم پیشرفت کے دوران پاکستان کے کردار کو مرکزی اہمیت حاصل ہونے پر بھارت میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدے کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز ہے، بھارتی وزارت خارجہ
  • زبردستی ہاتھ ملانے کا کوئی قانون موجود نہیں، بھارتی بورڈ کی نئی منطق
  • ٹرمپ اپنے دوسرے سرکاری دورے پر برطانیہ میں
  • مشاہد حسین سید کا پاکستان کو بھارت کے ساتھ نہ کھیلنے کا مشورہ
  • میچ ریفری کی تبدیلی: ایشیا کپ کھیلنے کا حتمی فیصلہ آج ہو گا: ترجمان پی سی بی
  • بھارتی کرکٹ ٹیم یا بی جے پی کا اشتہاری بورڈ
  • ایک شخص نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے پی ٹی آئی کو کرش کیا، عدلیہ کو اپنے ساتھ ملالیا، عمران خان
  • پی سی بی نے میچ ریفری کو نہ ہٹانے سے متعلق بھارتی میڈیا کا دعویٰ مسترد کردیا
  • پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہ ملانے پر بھارتی بورڈ کا موقف سامنے آگیا
  • قوانین میں کہیں بھی ہاتھ ملانے کی شرط درج نہیں،بھارتی کرکٹ بورڈ