اسرائیلی فوج کا غزہ میں امدادی تنظیم کی گاڑی پر حملہ، 3 صحافیوں سمیت 9 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسرائیلی فوج کا غزہ میں امدادی تنظیم کی گاڑی پر حملہ، 3 صحافیوں سمیت 9 فلسطینی شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز
غزہ: اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں امدادی تنظیم کی گاڑی پر ڈرون حملہ کرتے ہوئے 3 صحافیوں سمیت 9 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے بیت لاہیا پر اسرائیلی گوج کی جانب سے امدادی تنظیم کی گاڑی پر ڈروان حملہ کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ڈرون حملے میں 3 صحافیوں سمیت 9 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے جنہیں فوری اسپتال منتقل کیا گیا۔
دوسری جانب اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات شروع کرنے کا حماس کا مطالبہ مسترد کردیا ہے، معاہدے کے تحت دوسرے مرحلے میں اسرائیل اور حماس کے درمیان مستقبل جنگ بندی طے پانی تھی
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: امدادی تنظیم کی گاڑی پر صحافیوں سمیت 9
پڑھیں:
امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام
دوحہ: امریکا اور اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک اپنے وفود واپس بُلا لیے ہیں۔ ان مذاکرات میں مصر اور قطر ثالث کے طور پر شریک تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب حماس نے اپنی تجاویز پر مبنی ردعمل جمع کرایا۔ اس کے فوراً بعد اسرائیل اور امریکا نے اپنے نمائندے مشاورت کے لیے واپس بلانے کا اعلان کیا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق، مذاکرات کاروں کو حماس کے جواب کے بعد واپس بلا کر صورتحال کا ازسرِنو جائزہ لینے کی ضرورت محسوس کی گئی۔
امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے ایک بیان میں کہا کہ "ثالثوں نے بہت کوشش کی، لیکن ہمیں حماس کی طرف سے نہ نیت نظر آئی اور نہ سنجیدگی۔ اب ہم یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ کے عوام کے لیے پائیدار حل کے متبادل طریقوں پر غور کریں گے۔"
اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بھی کہہ چکے ہیں کہ ان کی حکومت جنگ بندی کی حامی ہے، لیکن ان کے مطابق حماس جنگ کے خاتمے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق حماس نے بدھ کے روز جنگ بندی معاہدے کا جواب پیش کیا تھا، جس میں انہوں نے بعض شقوں میں ترامیم کی تجاویز دی تھیں، جن میں امداد کی رسائی، اسرائیلی فوجی انخلا والے علاقوں کے نقشے، اور مستقل جنگ بندی کی ضمانتیں شامل تھیں۔
دو ہفتوں سے جاری ان مذاکرات میں کسی بڑی پیش رفت کا اعلان نہ ہونے کے بعد یہ اچانک انخلا خطے میں مزید بے یقینی کو جنم دے رہا ہے۔