کرکٹ کا گرینڈ سلیم؛ سعودی عرب کے انتہائی مہنگی لیگ کے خفیہ منصوبے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
کرکٹ کی دنیا میں ٹینس کے گرینڈ سلیم کےطرز پر مہنگی ترین ٹی20 لیگ کے سعودی عرب کے خفیہ منصوبے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
آسٹریلیا کی مشہور ویب سائٹ ‘ دی ایج’ نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب بین الاقوامی سطح پر ٹی20 لیگ کے منصوبے پر کام کر رہا ہے جس کو منصوبہ آسٹریلیا کے بااثر کرکٹ شخصیت نے ترتیب دیا ہے اور اس کو کرکٹ کے فروغ میں نہایت اہم قدم قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مجوزہ کرکٹ لیگ میں 8 ٹیمیں ہوں گی اور اس کو ٹینس کے ماڈل اور گرینڈ سلیمز کے طرز پر رکھنے کی تجویزہے اور حصہ لینے والی ٹیمیں سال بھر 4 مختلف مقامات پر میچز کھیلیں گے اور اسی طرح ٹیموں کا بھی انتخاب کیا جائے گا۔
لیگ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کے کھیلوں کا محکمہ ایس آر جے اسپورٹس انوسٹمنٹ اس کا مرکزی فنانسر ہوگا اور بتایا گیا کہ اس منفرد منصوبے پر گزشتہ ایک برس سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ساتھ گفت و شنید ہو رہی ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس تصور پر ایک سال سے خفیہ کام ہو رہا ہے اور یہ منصوبہ آسٹریلیا کے سابق آل راؤنڈر نیل میکسویل کا شاخسانہ ہے، جو آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز کے منیجر بھی ہیں اور اس کے علاوہ آسٹریلیا کرکٹرز ایسوسی ایسن اور کرکٹ این ایس ڈبلیو کے سابق بورڈ ممبر بھی ہیں۔
منصوبے سے آگاہ ذرائع نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بین الاقوامی لیگ کے لیے سرمایہ کاروں کا کنسورشیم تیار ہے تاہم لیگ کا نام نہیں دیا گیا۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب اس کرکٹ لیگ کے لیے 500 ملین ڈالر کی خطیر رقم فراہم کی جائے گی۔
خیال رہے کہ سعودی عرب نے اس سے قبل فٹ بال، گالف، فارمولان ون ریس کے مقابلے بھی شروع کردیے ہیں اور 2034 کے فٹ بال ورلڈ کی میزبانی کے حقوق بھی حاصل ہیں۔
سعودی عرب کے ایس آر جے اسپورٹس انوسٹمنٹ کی سربراہی آسٹریلیا کے سابق پروفیشنل لیگز کے چیف ایگزیکٹیو ڈینی ٹاؤنسینڈ کر رہے ہیں اور اب سعودی پبلک انوسٹمنٹ بھی سربراہی میں شریک ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ لیگ ایسے موقع پر کھیلے جائے گی جب آئی سی سی کے ٹورنامنٹس کے علاوہ بگ بیش اور آئی پی ایل جیسی ٹیسٹ کرکٹ نیشنز کی ٹی20 لیگز نہ ہو رہی ہوں۔
رپورٹ کے مطابق سعودی کرکٹ لیگ کے لیے آسٹریلیا کرکٹ اور آئی سی سی جیسے رکن بورڈ کی منظوری درکار ہوگی اور حتمی فیصلے کا اختیار موجودہ آئی سی سی سربراہ جے شاہ کے ہاتھ میں ہوگا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہے کہ سعودی عرب سعودی عرب کے آسٹریلیا کے رپورٹ میں گیا ہے لیگ کے اور اس
پڑھیں:
گردشی قرض کا خاتمہ، بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض کیلئے بات چیت جاری ہے، اسٹیٹ بینک
اسلام آباد:اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ حکومت پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ ختم کرنے کیلئے ایک ہزار 275 ارب روپے کے قرض کے لیے بینکوں سے بات کر رہی ہے،اس میں سے 658 ارب روپے پاور سیکٹر کے قرض ادائیگی کیلئے استعمال ہونگے، 400 ارب روپے سکوک بانڈ اور باقی رقم دیگر قرض کی ادائیگی کیلئے استعمال ہوگی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں ہوا۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومت پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ ختم کرنے کے لیے بینکوں سے 1275 ارب روپے کا قرض لے رہی ہے جب کہ دیگر ضروریات کیلئے حکومت 670 ارب روپے کا مزید قرض لے گی حکومت اور بینکوں کے درمیان اس وقت مذاکرات حتمی مراحل میں ہیں۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت گردشی قرض کو ختم کرنے کیلئے قرض لے گی یہ قرض کتنی مدت کیلئے ہو گا پہلے قرض پر سود حکومت ادا کرتی تھی اب سود عوام ادا کریں گے؟ اس طرح معاملہ حل نہیں ہوگا کیونکہ اصل مسائل حل ہی نہیں کیے گئے۔
چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اجلاس میں پاور ڈویژن موجود نہیں ہے اس لیے کوئی جواب نہیں دے سکے گا حکومت صرف گردشی قرض کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سولر پینل کی درآمد کی آڑ میں منی لانڈرنگ کے حوالے سے قائم ذیلی کمیٹی نے مزید وقت مانگا ہے۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ذیلی کمیٹی 6 جنوری کو قائم کی گئی تھی اور 23 اپریل تک کام مکمل نہیں ہوا، آج کمیٹی اجلاس میں محسن عزیز اور دیگر ممبران موجود نہیں ہیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ کنوینر ذیلی کمیٹی محسن عزیز نے تجویز کیا ہے کہ معاملہ کیلئے نئی کمیٹی قائم کی جائے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کمیٹی نے کافی کام کیا ہے ایف بی آر نے کافی تحقیقات کی ہیں اس کمیٹی کو دوبارہ تشکیل دے کر ایک ماہ کا مزید وقت دے دیا جائے۔
اجلاس میں سینیٹر ذیشان خانزادہ کے انکم ٹیکس قانون میں ترمیم کے بل پر غور کیا گیا۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اس بل کو ایف بی آر نے منی بل قرار دیا ہے اس پر فنانس بل کے ذریعے ترمیم ہو سکتی ہے۔
وزارت قانون کے نمائندے نے کمیٹی کو بتایا کہ کیا پرائیویٹ ممبر کی انکم ٹیکس قانون میں ترمیم کا بل منی بل ہے یا نہیں یہ اسپیکر فیصلہ کرے گا۔
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اس بل کو اسپیکر کو بھیج دیتے ہیں۔
اجلاس میں وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ سے متعلق بریفنگ دی گئی اجلاس کو بتایا گیا کہ 32 ہزار سرکاری اسامیاں ختم کی جا چکی ہیں ، 50 سرکاری محکموں کو چار مراحل میں تحلیل ، ضم یا ختم کیا جا رہا ہے۔