کھلاڑیوں کی فیملیز سے متعلق انڈین کرکٹ بورڈ کے نئے ضابطوں پر ویرات کوہلی کی شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
انڈیا کے مایہ ناز کرکٹر ویرات کوہلی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے نئے جاری کردہ ضابطوں پر شدید تنقید کی ہے جن میں کھلاڑیوں کی فیملیز کو ٹورز کے دوران ان کے ہمراہ ٹھہرنے کو محدود کیا گیا ہے۔
ویرات کوہلی نے کہا کہ اگر آپ کسی بھی کھلاڑی سے پوچھیں گے کہ کیا وہ اپنے خاندان کو ٹورز کے دوران اپنے ساتھ رکھنا چاہتا ہے تو وہ ہاں میں جواب دے گا، میں نہیں چاہتا کہ (میچ کے بعد) اکیلے کمرے میں جاؤں اور افسردہ رہوں۔
انہوں نے کھلاڑیوں کے لیے ان کی فیملیز کے ساتھ ہونے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میں نہیں بتا سکتا کہ باہر اگر کچھ شدید ہورہا ہے تو اس کے بعد فیملی کے پاس آنا کتنا خوشگوار تجربہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چیمپیئنز ٹرافی فائنل:انڈیا کو بڑا دھچکا، اسٹار بلے باز ویرات کوہلی زخمی
ویرات کوہلی کو حال ہی میں دبئی میں چیمپیئنز ٹرافی کے دوران اپنی اہلیہ انوشکا شرما کے ہمراہ دیکھا گیا تھا جس کی ویڈیوز بھی وائرل ہوئیں۔ ان ویڈیوز میں انوشکا شرما کو اسٹینڈ سے ویرات کوہلی کی حوصلہ افزائی کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے نئے ضابطوں کے مطابق بین الاقوامی ٹورز کے دوران کھلاڑیوں کی فیملیز کے ان کے ہمراہ ٹھہرنے کو محدود کیا گیا ہے، اگر ٹور 45 دن سے زیادہ ہو تو محض 14 دن ہی کھلاڑیوں کی فیملیز ان کے ہمراہ رہ سکیں گے جبکہ انہیں ٹور کے 2 ہفتے گزرنے سے پہلے کھلاڑیوں کو جوائن کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ویرات کوہلی کے ہمراہ کے دوران
پڑھیں:
وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل
عمر اکمل نے اپنے کیریئر کو تباہ کرنے سمیت ہیڈ کوچ وقار یونس پر متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
یہ الزامات عمر اکمل نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عائد کیے۔ جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
انٹرویو میں عمر اکمل نے الزام عائد کیا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ اپنی محنت سے نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔
عمر اکمل کے بقول وقار یونس نے مجھ سے بھی کہا تھا کہ تمہارے پاس اتنے پیسے کہاں سے آگئے جو تم نئی گاڑی چلا رہے ہو اور برانڈڈ کپڑے پہنتے ہو۔
بلے باز عمر اکمل نے مزید کہا کہ جب اللہ نے مجھے دیا ہے تو میں اپنے اور اپنے خاندان کے لیے چیزیں کیوں نہ خریدوں؟
عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس کی اس عادت سے میرے ساتھ کھیلنے والے دیگر کھلاڑی، جیسے رانا نویدالحسن بھی پریشان تھے۔
عمر اکمل نے انکشاف کیا کہ 2016 کے ورلڈ کپ کے دوران میں نے پی سی بی کو درخواست دی تھی کہ اگر وقار یونس کو ہٹادیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوجائے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ میں بطور سینئر کھلاڑی وقار یونس کا احترام کرتا ہوں لیکن کوچ کے طور پر ان کی قیادت میں کھلاڑیوں پر کافی دباؤ تھا۔
عمر اکمل کے بقول مجھے ٹیم سے بری کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ ذاتی پسند و ناپسند کی وجہ سے نکالا گیا تھا۔
35 سالہ عمر اکمل نے بتایا کہ میں نے اب بھی غیر ملکی لیگز میں کھیلنے کی پیشکشیں صرف اس لیے مسترد کردیں تاکہ پاکستان کی نمائندگی جاری رکھ سکوں۔
انھوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے اور آج بھی میں قومی ٹیم کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔