دہشتگردی کے بڑھتے واقعات، آئی جی اسلام آباد نے اہم احکامات جاری کردیے
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
محمد اویس:آئی جی اسلام آباد کے سیکیورٹی مذید سخت کرنے کے احکامات، آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے پولیس افسران کو احکامات جاری کردیے۔
تفصیلات کےمطابق آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹوں میں رش بڑھ رہا جس کے لئے مارکیٹ ڈیوٹی کو مزید موثربنایا جائے۔
ضلع بھر میں پٹرولنگ، سرپرائز چیکنگ کو موثر بنایا جائے، تمام 15 کالز پر فوری اور بروقت ریسپانس دیا جائے، افسران باہمی رابطہ کو مزید بہتر بناتے ہوئے معلومات کا تبادلہ کریں۔
پاکستان سے آٹے اور چاول کی آخری کھیپ بنگلہ دیش پہنچ گئی
افسران ڈیوٹی پر مامور جوانوں کو چیک کریں اور ڈیوٹیز کے متعلق بریف کرتے رہیں، سیف سٹی کیمروں کے ذریعے شہر کی نگرانی کو مزید موثر بنایا جائے۔
عبادتگاہوں،تجارتی مراکز اور دیگر اہم مقامات پر سکیورٹی سخت رکھی جائے، شہر بھر میں سرویلنس اور مانیٹرنگ کے نظام کو موثر بنایا جائے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: جی اسلام
پڑھیں:
انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم کیخلاف آواز بلند کریں، میر واعظ
حریت رہنما نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو بھارت میں سخت ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور واپس کشمیر لوٹنے پر مجبور کیا گیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں عوامی مجلس عمل کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے انسانی حقوق کی تنظیموں، دانشوروں اور بھارت کے باضمیر شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کے خلاف بڑھتے ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کریں اور مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے گذشتہ روز سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عالی کدل سرینگر کے 30 سالہ نوجوان زبیر احمد بٹ کے بہیمانہ قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ زیبر احمد کی لاش چند روز قبل بھارتی دارالحکومت نئی دلی کے ایک پارک سے پر اسرار حالت میں برآمد ہوئی تھی۔ وہ روز گار کے سلسلے میں دلی میں تھا۔ نوجوان کے اہلخانہ نے کہا کہ اسے دلی پولیس نے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے قتل کیا ہے۔
میر واعظ نے کہا کہ زبیر کا قتل انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دلسوز واقعے نے بھارت میں مقیم کشمیریوں کی سلامتی کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے نے بھارت بھر میں موجود ہزاروں کشمیری طلبہ، تاجروں اور مزدوروں کے دلوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس مزید گہرا کر دیا ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو بھارت میں سخت ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور واپس کشمیر لوٹنے پر مجبور کیا گیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔
انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنی آئینی و اخلاقی ذمہ داری پوری کرے اور کشمیریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ میر واعظ نے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہزاروں ایسے خاندان ہیں جن کے لیے عید خوشیاں نہیں بلکہ غم اور جدائی کا کرب لے کر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان خاندانوں کے پیارے برسوں سے جیلوں میں قید ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ وہ تمام نظربندوں کو عید کے موقع پر خیرسگالی کے جذبے کے تحت رہا کرے۔ میر واعظ نماز جمعہ کے بعد عالی کدل میں زبیر احمد بٹ کے گھر گئے اور غمزدہ خاندان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔