پشاور:

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کے ایم ایل ون منصوبے سے متعلق بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے چین اور پاکستان کے تعلقات پر خودکش حملہ قرار دیا ہے۔  

بیرسٹر سیف نے کہا کہ حنیف عباسی کا بیان دراصل 'خدا حافظ چین' کا سرکاری اعلان ہے جس کے تحت شہباز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزیر ریلوے نے چین کو لال جھنڈی دکھا دی ہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ حنیف عباسی نے ایم ایل ون خود بنانے کا اعلان کر کے چین کو کیا پیغام دیا ہے؟ یہ بیان ایسے وقت میں دیا گیا جب چین نے پاکستان کو 2 ارب ڈالر قرض کی مدت میں ایک سال کی توسیع دی ہے۔  

مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کے منفی بیان کے بعد حنیف عباسی کا بیان چین اور پاکستان کے دیرینہ تعلقات پر ایک اور کاری ضرب ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ شہباز حکومت افغانستان کے بعد اب چین کے ساتھ تعلقات بھی خراب کر رہی ہے جبکہ وزیر ریلوے کا "مائنس چین" ایم ایل ون منصوبے کا اعلان ایک بڑی پالیسی تبدیلی کا عندیہ دے رہا ہے۔  

بیرسٹر سیف نے فارن آفس سے مطالبہ کیا کہ اگر اس بیان کی وضاحت نہ دی گئی تو اسے حکومت کی سرکاری پالیسی سمجھا جائے گا۔

انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ پی ٹی وی کے ملازمین کو پندرہویں روزے اور 16 تاریخ تک تنخواہیں نہ دے سکنے والی حکومت ایم ایل ون منصوبہ ایفی ڈرین کی آمدن سے مکمل کرے گی؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ وزیر ریلوے نے یہ بیان ایفی ڈرین کے زیر اثر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وزیر ریلوے حنیف عباسی ایم ایل ون

پڑھیں:

وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت جائزہ اجلاس، گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ کے سولرپاور منصوبے کو ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ کے سولرپاور منصوبے کو ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبے کی خود نگرانی کروں گا،ملک کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچانے کیلئے زیادہ سے زیادہ قابل تجدید ذرائع کو انرجی مکس میں شامل کرنا ہوگا۔

منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبے سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر مشرف زیدی، قابل تجدید توانائی شعبے کے ماہر ڈاکٹر جروین ڈریسمن اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کو گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبے پر پیش رفت اور لائحہ عمل سے آگاہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے منصوبے کی تعمیر کیلئے قائم سٹیئرنگ کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر بجلی سردار اویس احمد خان لغاری کو سونپ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت گلگت میں 6، سکردو میں 8 اور دیامر میں 6 سولر پارکس بنائے جائیں گے۔ اسی طرح گلگت میں 234، سکردو میں 179 اور دیامر میں 68 عمارتوں پر سولر سسٹم کی تنصیب یقینی بنائی جائے گی۔

منصوبے میں بیٹریوں کی تنصیب سے بیک اپ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اس کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ کا بھی نظام بنایا جا رہا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے میں بین الاقوامی معیار کو یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس کو منصوبے کی تعمیری لاگت اور معینہ مدت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے منصوبے کو ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کم لاگت ماحول دوست بجلی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا،منصوبے کا سارا انفراسٹرکچر کلائیمیٹ ریزیلئینٹ بنایا جائے۔

وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ گلگت کے دوران یہ اعلان کیا تھا کہ گلگت بلتستان کے لئے 100 میگا واٹ کے پاور پلانٹس کی ایکنک جلد منظوری دے گا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایکنک کی جانب سے حال ہی میں منظوری کے بعد منصوبے کی تعمیر پر کام کی رفتار کو مزید تیز کر دیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ منصوبے پر خرچ ہونے والی تمام لاگت وفاقی حکومت دے گی، گلگت سے اندھیروں کو دور کرنے کیلئے یہ منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے نجات اور دو دراز علاقوں میں بجلی کی فراہمی کیلئے سولرائیزیشن سب سے موزوں حل ہے، منصوبہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو کم لاگت اور ماحول دوست بجلی فراہم کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچانے کیلئے زیادہ سے زیادہ قابل تجدید ذرائع کو انرجی مکس میں شامل کرنا ہوگا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان میں ہائیڈل اور سولر ذرائع سے بجلی کی فراہمی کو اس طرح یقینی بنایا جائے جس سے لوگوں کو شدید موسم میں بجلی کے تعطل سے نجات ملے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ منصوبے کی تعمیر میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔\932

متعلقہ مضامین

  • ہم بیت المقدس میں E1 منصوبے کو آگے بڑھائینگے اور مغربی کنارے پر خودمختاری کا اعلان کرینگے، بزالل اسموٹریچ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ’نشان پاکستان‘ لینے سے معذرت، انصار عباسی بھی دستبردار
  • وزیر اعظم کا اسلام آباد میں زیر تعمیر ٹیکنالوجی پارک کا دورہ، کام کی سست رفتار پر اظہار برہمی
  • صدر سے وزیر مذہبی امور‘ مراکشی سفیر کی ملاقاتیں‘ تعلقات بڑھانے پر گفتگو
  • لاہور سمیت 4ریلوے سٹیشنز کی اپ گریڈیشن کرنے جارہے ،حنیف عباسی
  • وزیرخارجہ اسحاق ڈار 23اگست کو بنگلہ دیش کے دورے پر روانہ ہونگے
  • گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبہ 1 سال میں مکمل کیا جائے: وزیراعظم شہباز شریف
  • پاکستان ریلوے واحد ادارہ ہے جو اپنی آمدن سے پنشن اور ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ دیتا ہے،حنیف عباسی
  • وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت جائزہ اجلاس، گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ کے سولرپاور منصوبے کو ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کا گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبہ ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت