مودی کا اشتعال اور خوف بے نقاب: ایٹمی میں بلیک میلنگ میں نہ آنے کی گیدڑ بھبکی
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے 79ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ خطاب میں پاکستان مخالف جارحانہ بیانات دے کر اپنے خوف اور عدم اعتماد کو ایک بار پھر عیاں کر دیا۔ مودی نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور پاکستان کے خلاف فوجی کارروائیوں کو فخر سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اب ایٹمی بلیک میلنگ برداشت نہیں کرے گا، تاہم ماہرین کے مطابق یہ لب و لہجہ اس بات کا غماز ہے کہ بھارت پاکستان کی عسکری صلاحیت اور اس کے واضح انتباہ سے بوکھلا چکا ہے۔
1960 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والا سندھ طاس معاہدہ دریائے سندھ کے پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے طے پایا تھا، مگر مودی حکومت نے 22 اپریل کو پلوامہ ضلع کے پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد اسے یکطرفہ طور پر معطل کر دیا۔ معاہدے کی معطلی کے بعد پاکستان نے بھرپور ردعمل دیتے ہوئے بھارت کو پانی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے پر سنگین نتائج کی وارننگ دی۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ پیوٹن مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، امریکا کی مودی سرکار کو وارننگ
پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر نے حالیہ امریکی دورے کے دوران دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ بھارت اگر سندھ طاس کے پانی پر کسی قسم کا انفراسٹرکچر تعمیر کرتا ہے تو پاکستان اسے صفحۂ ہستی سے مٹا دے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے پاس میزائلوں کی کمی نہیں اور اگر اسے وجودی خطرہ لاحق ہوا تو دنیا کا نصف حصہ بھی نشانے پر ہوگا۔
مودی نے اس کھلے انتباہ کے بعد اپنے خطاب میں سخت لہجہ اپنایا، مگر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ جارحیت دراصل دفاعی کمزوری اور خوف کی علامت ہے۔ پاکستان کی جانب سے کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت نے دہلی کی پالیسی ساز حلقوں کو اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: مودی کی 56 انچ کی چھلنی چھاتی اور جھکی جھکی نگاہیں
مودی نے آپریشن سندور کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بھارت نے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر میں مبینہ طور پر 9 دہشتگرد کیمپ تباہ کیے اور 100 سے زائد جنگجو مارے، تاہم پاکستان نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی یہ کہانیاں داخلی سیاست اور انتخابی مہم کے لیے گھڑی گئی ہیں۔
پاکستانی دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق مودی کا خون اور پانی ساتھ نہیں بہہ سکتے کا دعویٰ محض سیاسی نعرہ ہے، کیونکہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس اقدام سے بھارت خود عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہوگا اور پاکستان کو اپنی قانونی و سفارتی پوزیشن مزید مضبوط کرنے کا موقع ملے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان جشن آزادی سندھ طاس معاہدہ مودی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان سندھ طاس معاہدہ کہ بھارت
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 24 خواج ہلاک
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 اور 17 نومبر کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر باجوڑ اور بنوں میں انسداد دہشت گردی کی دو بڑی اور کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ فتنہ الخوارج کے 24 خوارج کو ہلاک کردیا، دو روز میں مجموعی طور پر 37 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 اور 17 نومبر کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر باجوڑ اور بنوں میں انسداد دہشت گردی کی دو بڑی اور کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 23 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق باجوڑ میں خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں اہم سرغنہ سجاد عرف ابوزر سمیت 11 خوارج ہلاک ہوئے۔
دوسری اسی نوعیت کی ایک اور کارروائی بنوں میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مؤثر حکمت عملی کے تحت 12 مزید خوارج کو ٹھکانے لگایا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مذکورہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ دہشتگرد عناصر کو بھی ختم کیا جا سکے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’’عزمِ استحکام‘‘ کے تحت جاری ملک گیر انسدادِ دہشتگردی مہم پوری طاقت سے جاری ہے اور سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک سے بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ علاوہ ازیں سیکیورٹی فورسز نے بنوں میں دہشت گردی کی ایک بڑی واردات ناکام بناتے ہوئے بھارت حمایت فتنۂ الخوارج کے ایک کارندے کو بارودی سرنگ نصب کرتے ہوئے ہلاک کر دیا۔
اس سے قبل 15 اور 16 نومبر کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔ پہلی کارروائی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں کی گئی، جس میں کراس فائرنگ کے نتیجے میں 10 خوارج ہلاک ہوئے ہلاک ہونے والوں میں گروہ کا سرکردہ کمانڈر عالم محسود بھی شامل تھا۔ دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مزید 5 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔