ہائپرسونک طیارہ، بیجنگ سے پیرس ایک گھنٹے کا سفر، پہلی کب پرواز ہوگی؟ رپورٹ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
امریکا، روس اور چین دنیا کی تین سپر پاورز ہیں جن کے درمیان معیشت، دفاع اور ٹیکنالوجی سمیت تمام شعبوں میں سخت مقابلہ ہوتا ہے اور تینوں ممالک اپنی برتری ثابت کرنے کے لیے نت نئی سائنسی ایجادات خاص طور پر دفاعی اور معاشی میدان میں مشکل فیصلے کرتے ہیں، جس سے دوسرے ممالک مشکلات کا شکار بھی ہوجاتے ہیں۔
چین عالمی مارکیٹ میں اپنی مصنوعات اور خام مال کی برآمدات میں دیگر دو بڑے ممالک سے آگے ہے اور یہاں تک امریکا بھی چین سے خام مال درآمد کرتا ہے جبکہ امریکا اور چین کے درمیان معاشی رساکشی بھی جاری ہے۔
دفاعی شعبے میں بھی چین اپنی بالادستی قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اسلحے کی مارکیٹ میں امریکا، فرانس اور اسرائیل مختلف حوالوں سے نمایاں ہیں لیکن اب چین ان کو بھی مات دے رہا ہے۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق چین ہائپرسونک میزائل کی تیاری کے بعد ہائپرسونک جہاز بھی تیار کر رہا ہے اور اگر یہ جہاز تیار ہوگیا تو یہ طیارہ صرف 7 گھنٹوں میں دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے کا سفر کرے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ چین کی اسپیس ٹرانپورٹیشن نامی کمپنی نے یونکسنگ پروٹائپ طیاروں کا کامیابی سے تجربہ کرلیا ہے اور یہ کمرشل طیارہ میک 4 اسپیڈ سے پرواز کرے گا یعنی آواز سے 4 گنا تیز اس کی رفتار ہوگی۔
مذکورہ طیارے کی رفتار کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہائپر سونک طیارہ 3 ہزار 69 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرے جو تقریباً 5 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ بنتا ہے، جو تقریباً ریٹائرڈ کونکورڈ ایئرکرافٹ کی رفتار ہے۔
رپورٹ کے مطابق سپرسونک کونکورڈ دو ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرسکتا ہے جو آواز کی رفتار سے دوگنا سے بھی زیادہ ہے۔
چین کے ہائپرسونک طیارے متعلق رپورٹس میں بتایا گیا کہ یہ طیارہ لندن سے نیویارک تک سفر صرف ڈیڑھ سے دو گھنٹوں میں مکمل کرلے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ طیارہ بیجنگمیں قائم کمپنی لنگکونگ ٹیانکسنگ ٹیکنالوجی بنا رہی ہے، کمپنی کا حوالہ دے کربتایا گیا کہ اس کا یونکسنگ پروٹوٹائپ طیارہ کامیاب پرواز کر چکا ہے تاہم انجن کے مزید ٹیسٹ نومبر میں ہوں گے۔
مزید بتایا گیا کہ اس پروجیکٹ کے تحت مکمل طور پر تیار ہائپرسونک مسافر طیارے کا 2027 تک پروازیں شروع کرنے کا منصوبہ ہے اور کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ برق رفتار طیارہ میک 4 رفتار کا حامل ہوگا۔
طیارہ ساز کمپنی کا دعویٰ ہے کہ تیار ہونے والا سپر سونک طیارہ پیرس سے بیجنگ کے درمیان سفر محض ایک گھنٹے میں طے کرے گا اور بیجنگ سے نیویارک کا سفر دو گھنٹوں میں مکمل ہوجائے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ جب یہ طیارہ اپنی پروازیں شروع کرے گا تو ممالک کے درمیان سفر کا وقت انتہائی مختصر ہوسکتا ہے۔
اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوا تو مذکورہ طیارہ پہلا سپرسونک جہاز ہوگا جس سے چین نے 25 سال میں تیار کیا ہے کیونکہ کونکورڈ نے اپنی پہلی پرواز 2003 میں بھری تھی۔
رپورٹ کے مطابق امریکا بھی کمرشل سپرسونک طیارے کے منصوبے بنا رہا ہے اور دیگر کمپنیاں بھی اس ریس میں ہیں لیکن اسپیس ٹرانسپورٹیشن اس کو حقیقت کا روپ دینے جا رہا ہے، امریکی کمپنی وینس ایرواسپیس ایک جیٹ انجن بنا رہی ہے، جس کے بارے میں خفیہ دعوے سامنے آئے ہیں کہ وہ میک 6 رفتار عبور کرسکتا ہے۔
اس مقابلے کی دوڑ سے ہائپرسونک معیشت کے دروازے کھل سکتے ہیں اور رپورٹ کے مطابق ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے بھی ایسے اشارے دیے ہیں کہ وہ سپرسونک طیارے بنانے میں دلچسپی رکھتے ہیں تاہم وہ اپنے دیگر کئی بڑے کمرشل منصوبوں میں مصروف ہیں اور اس دوڑ میں اترنے کے لیے بے تاب نہیں ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رپورٹ میں بتایا گیا میں بتایا گیا کہ کے درمیان کے مطابق کی رفتار یہ طیارہ ہے اور رہا ہے کرے گا
پڑھیں:
8 لاکھ افراد پیرس کی سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار، ہڑتال سے کونسے شعبے متاثر ہوں گے؟
فرانسیسی ٹریڈ یونینز نے جمعرات کو ملک گیر ہڑتال اور احتجاج کی کال دی ہے تاکہ ان ’سخت‘ بجٹ اقدامات کے خلاف آواز اٹھائی جا سکے جو موسم گرما میں متعارف کرائے گئے تھے۔ نئے وزیرِاعظم سباسشیئن لکورنو نے اب تک ان اقدامات کو مسترد کرنے سے انکار کیا ہے۔
پیر کو وزیراعظم سباسشیئن لکورنو سے ملاقات کے بعد سخت گیر سی جی ٹی یونین نے کہا کہ وہ پہلے سے زیادہ پرعزم ہیں، حالانکہ حکومت نے 2 سرکاری چھٹیاں ختم کرنے کا متنازع منصوبہ واپس لے لیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یونین رہنما صوفی بینے کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کسی چیز کی ضمانت نہیں دی، سابق وزیراعظم فرانسوا بایرو کے دور کی کوئی بھی تباہ کن پالیسی واپس نہیں لی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:فرانس میں ’بلاک ایوری تھنگ‘ مظاہرے، ہنگامہ آرائی اور تصادم
فرانسیسی وزیراعظم نے عہدہ سنبھالتے وقت ’بنیادی تبدیلیوں‘ کا وعدہ کیا تھا اور گزشتہ ہفتے زیادہ تر یونینز سے ملاقاتیں کیں، تاہم مزدور رہنما اپنے 18 ستمبر کے احتجاج کے اعلان پر ڈٹے ہوئے ہیں تاکہ آئندہ بجٹ پر اثرانداز ہو سکیں۔
پچھلے سال جون 2023 کے بعد پہلی مرتبہ 9 یونینز اکٹھا مارچ کریں گی، سی جی ٹی کے مطابق اب تک پورے فرانس میں 220 سے زائد ریلیوں کا اعلان ہو چکا ہے۔
یونین رہنما چاہتے ہیں کہ مظاہرین کی تعداد ’بلاک ایوری تھنگ‘ تحریک سے زیادہ ہو، جس نے رواں ماہ 10 ستمبر کو تقریباً 2 لاکھ افراد کو سڑکوں پر نکالا، لیکن ملک کو مکمل طور پر بند کرنے میں ناکام رہی۔
مزید پڑھیں:فرانسیسی حکومت کا انہدام: وزیرِاعظم فرانسوا بایرو عدم اعتماد کے بعد عہدے سے فارغ
سی ایف ٹی سی کے سربراہ سیریل شابانیے چاہتے ہیں کہ 10 لاکھ افراد احتجاج میں ساتھ دیں۔ حکام کو خدشہ ہے کہ شرکا کی تعداد 8 لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے اور اس میں سینکڑوں شدت پسند مظاہرین بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
یونینز کا الزام ہے کہ حکومت کا بجٹ عوام پر ’غیرمعمولی بربریت‘ مسلط کر رہا ہے، جس میں عوامی خدمات میں کٹوتیاں، بیروزگاری انشورنس میں نئی اصلاحات، مراعات اور تنخواہوں پر منجمدی، پنشن میں کمی، علاج معالجے کے اخراجات میں اضافہ اور حتیٰ کہ تنخواہ کے ساتھ پانچویں ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کی دھمکیاں شامل ہیں۔
ٹرانسپورٹ اور تعلیم پر بڑا اثرپیرس کے ٹرانسپورٹ ادارے کی 4 بڑی یونینز نے ہڑتال کی کال دی ہے، جس سے میٹرو اور آر ای آر لائنز پر بھاری خلل متوقع ہے، بعض لائنیں بند رہیں گی اور صرف خودکار میٹرو لائنز معمول کے مطابق چلیں گی۔ علاقائی ٹرینوں اور ایس این سی ایف کے نیٹ ورک پر بھی ہڑتال کا اثر پڑے گا۔
پرائمری اساتذہ کی سب سے بڑی یونین کے مطابق ایک تہائی اساتذہ ہڑتال میں شریک ہوں گے، جس سے اسکول کینٹین اور بعد از اسکول خدمات بھی متاثر ہوں گی۔
عجائب گھر اور تاریخی مقامات بندہڑتال سے ایک روز قبل ہی آرک ڈی ٹرایمف بند کر دیا گیا ہے جبکہ لوور میوزیم اور ورسائی کے محلات میں بھی داخلے پر پابندیاں متوقع ہیں۔
فارمیسیز کی شمولیتتقریباً 90 فیصد فرانسیسی فارمیسیز بھی جمعرات کو بند رہیں گی، یہ احتجاج بجٹ سے زیادہ اس پالیسی کے خلاف ہے جس کے تحت حکومت نے جنیرک دواؤں پر ریبیٹ کم کر دیا ہے، جس سے ہزاروں فارمیسیز کے بند ہونے اور ادویات کی فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احتجاج اسکول کینٹین انشورنس بیروزگاری ٹریڈ یونینز فرانس ملک گیر میٹرو لائنز ہڑتال