وائس آف امریکا سمیت 6 امریکی ایجنسیوں کے آپریشنز معطل
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق 40 سے زائد زبانوں میں کام کرنے والے بین الاقوامی میڈیا براڈکاسٹر وائس آف امریکا کے متعدد کارکنوں نے رائٹرز کے ساتھ ایک ای میل شیئر کی، جس میں انہیں مکمل تنخواہ اور مراعات کے ساتھ انتظامی چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وائس آف امریکا کی پیرنٹ ایجنسی سمیت 6 دیگر وفاقی ایجنسیوں کو معطل کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے بعد وائس آف امریکا کے متعدد ملازمین کو تنخواہ کے ساتھ چھٹیوں پر بھیج دیا گیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق 40 سے زائد زبانوں میں کام کرنے والے بین الاقوامی میڈیا براڈکاسٹر وائس آف امریکا کے متعدد کارکنوں نے رائٹرز کے ساتھ ایک ای میل شیئر کی، جس میں انہیں مکمل تنخواہ اور مراعات کے ساتھ انتظامی چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ وائس آف امریکا کی پیرنٹ ایجنسی یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا کے ہیومن ریسورس ایگزیکٹو کی جانب سے بھیجی گئی ای میلز میں انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے کام کے احاطے میں داخل نہ ہوں۔
اسی طرح یہ بھی کہا گیا ہے کہ مذکورہ شعبے داخلی نظام تک رسائی بھی حاصل نہ کریں۔ یہ اقدام ٹرمپ کی جانب سے یو ایس اے جی ایم اور 6 دیگر ایجنسیوں بشمول فیڈرل ثالثی اور مصالحتی سروس، ووڈرو ولسن انٹرنیشنل سینٹر فار اسکالرز، انسٹیٹیوٹ آف میوزیم اینڈ لائبریری سروسز، یو ایس انٹر ایجنسی کونسل آن ہوم لیس نیس، کمیونٹی ڈیولپمنٹ فنانشل انسٹیٹیوشنز فنڈ اور منارٹی بزنس ڈیولپمنٹ ایجنسی کو ہدایت دی گئی ہے کہ بیوروکریسی کو سکڑنا ضروری ہے، لہٰذا اپنے آپریشنز کو کم سے کم کریں۔ گزشتہ ماہ ایلون مسک نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا تھا کہ وائس آف امریکا کو بند کر دینا چاہیے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وائس آف امریکا رائٹرز کے کے ساتھ گیا ہے
پڑھیں:
بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا پہلا مرحلہ ناکام
نئی دہلی میں بھارت اور امریکا کے درمیان ہونے والے اہم تجارتی مذاکرات کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے۔
مذاکرات میں امریکی وفد کی قیادت برینڈن لنچ جبکہ بھارتی وفد کی قیادت راجیش اگروال نے کی۔ دونوں فریقین نے مزید ملاقاتوں پر تو اتفاق کیا لیکن بڑے مسائل پر پیش رفت نہ ہوسکی۔
بھارتی وزیر تجارت سنیل برتھوال نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ امریکا کے ساتھ کئی سطحوں پر بات چیت جاری ہے تاہم روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر اختلافات برقرار ہیں اور واشنگٹن اس پر مسلسل دباؤ ڈال رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے بھارت زرعی مصنوعات، دودھ اور گندم پر عائد بلند ٹیکسز کم کرے تاکہ تجارتی ڈیل آگے بڑھ سکے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ پہلے ہی بھارت پر روس سے تیل خریدنے پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر چکے ہیں۔