طور خم بارڈ پر پاک افغان کشیدگی سے دونوں ملکوں کو کتنا نقصان ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
پاک افغان طورخم سرحد 23 روز سے بند ہے، جس سے دونوں ممالک کے مابین تجارت بھی رکی ہوئی ہے، دو طرفہ تجارت بند ہونے سے دونوں ملکوں کو اب تک مجموعی طور پر 66 ملین ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک افغان سرحد پر جھڑپیں اور طورخم گزرگاہ کی بندش، سرحدی علاقہ خالی ہونے لگا
دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی رکوانے اور تجارتی بحالی کے لیے قائم دونوں ممالک کے عمائدین پر مشتمل جرگہ بھی قائم کیا گیا ہے جو کشیدگی ختم کروانے کی تگ و دو میں ہے، جرگہ کی دوسری نشست آئندہ 2 روز میں ہونے کا امکان ہے جبکہ جرگہ کی کوششوں سے فائر بندی کا معاہدہ برقرار ہے۔
کسٹم حکام کے مطابق افغانستان سے یومیہ اوسطاً 6۔1 ملین ڈالرز کی امپورٹ جبکہ 4۔1 ملین ڈالرز کی ایکسپورٹ کی جاتی ہے، جو طورخم گزرگاہ بند ہونے رکی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طورخم: ڈالراسمگلنگ میں کسٹم اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف، انسپکٹر سمیت 2 گرفتار
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 22 روز کے دوران مجموعی طور پر 66 ملین ڈالرز کی دو طرفہ تجارت نہ ہوسکی، طورخم سرحدی گزرگاہ کے راستے یومیہ اوسطاً 10 ہزار افراد افغانستان آمد و رفت کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news افغانستان پاکستان تجارت جرگہ خیبرپختونخوا طورخم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغانستان پاکستان جرگہ خیبرپختونخوا
پڑھیں:
پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد کھول دی گئی
پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کے لیے طورخم سرحد کو جزوی طور پر کھول دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق پاک افغان سرحدی گزرگاہ طورخم کو 20 روز بعد جزوی طور پر کھولا گیا ہے تاکہ پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری رہ سکے۔
ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنر بلال شاہد کے مطابق سرحد صرف افغان پناہ گزینوں کی بے دخلی کے لیے کھولی گئی ہے جب کہ تجارت اور عام آمدورفت تاحکمِ ثانی بند رہے گی۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیکڑوں افغان شہری طورخم امیگریشن سینٹر پہنچ چکے ہیں، جہاں عملہ دستاویزی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں افغانستان جانے کی اجازت دے رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کی مکمل بحالی کے بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر بلال شاہد نے بتایا کہ 11 اکتوبر کو پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم سرحد مکمل طور پر بند کی گئی تھی، تاہم اب سرحد صرف بے دخلی کے لیے جزوی طور پر بحال کی گئی ہے۔
اُدھر یو این ایچ سی آر کے ترجمان قیصر خان آفریدی کے مطابق 8 اکتوبر تک مجموعی طور پر 6 لاکھ 15 ہزار غیر قانونی افغان شہریوں کو طورخم کے راستے وطن واپس بھیجا جا چکا ہے، جب کہ مزید افراد کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔