Jang News:
2025-09-17@23:40:10 GMT
اسلام آباد پولیس نے سنگین جرائم میں ملوث 38 اشتہاری گرفتار کرلیے
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسلام آباد پولیس نے سنگین جرائم میں ملوث 38 اشتہاری ملزمان گرفتار کرلیے۔
ڈی آئی جی جواد طارق نے غیر قانونی اسلحے، منشیات فروشی اور اشتہاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی تفصیل جاری کردی۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس نے 2 ہفتوں میں 174ملزمان گرفتار کرکے مقدمات درج کیے جبکہ سنگین جرائم میں ملوث 38 اشتہاری ملزمان بھی گرفتار کیے گئے ہیں۔
جواد طارق نے مزید کہا کہ غیر قانونی اسلحے کے خلاف جاری مہم میں 83 ملزمان گرفتار کیے گئے ہیں، جن سے 69 پستول، 6 بندوقیں، میگزنیز اور بڑی تعداد میں ایمونیشن برآمد ہوا۔
ڈی آئی جی نے یہ بھی کہا کہ 53 منشیات فروش گرفتار، 20 کلو سے زائد ہیروئن، 11 کلو سے زائد چرس، 2 کلو سے زائد آئس، 165 بوتل شراب برآمد ہوئی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سنگین جنگی جرائم پر اسرائیل سے بازپرس کی جانی چاہیے اور سخت ایکشن لیا جائے
دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) امیر قطر کا کہنا ہے کہ سنگین جنگی جرائم پر اسرائیل سے بازپرس کی جانی چاہیے اور سخت ایکشن لیا جائے، ہم نے ہمیشہ ثالث کے طور پر خطے میں امن کے لیے اپنا بے لوث کردار ادا کیا ہے، اسرائیلی حملہ مذاکراتی عمل کو سبوتاژکرنے کی کوشش تھی جس سے امن اور جنگ بندی کی کاوشوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔ تفصیلات کے مطابق امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہوں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ [حماس] کو امریکا کی طرف سے تجاویز پر توجہ مرکوز کرنی تھی لیکن کیا آپ نے کبھی ایسی جارحیت کے بارے میں سنا ہے؟ کہ ایک ایسی ریاست جو مذاکرات کے لیے مستقل مزاجی سے کام کر رہی ہو، ایک ایسی ریاست جو مذاکرات میں ثالث ہے اور پھر اسی مقام پر جارحیت کی گئی ہو جہاں مذاکرات ہو رہے ہیں۔(جاری ہے)
امیر قطر نے سوال کیا کہ اگر اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں؟ اگر آپ یرغمالیوں کی رہائی پر اصرار کرتے ہیں تو پھر وہ تمام مذاکرات کاروں کو کیوں قتل کر رہے ہیں؟ ہم اپنے ملک میں اسرائیل کے مذاکراتی وفود کی میزبانی کیسے کر سکتے ہیں جب کہ وہ ہمارے ملک پر فضائی حملے کے لیے ڈرون اور طیارے بھیجتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سوالوں کی ضرورت نہیں یہ صرف بزدلانہ جارحیت ہے ایسے فریق کیلیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اپنے خطاب میں امیر قطر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کو دوحا آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی حالانکہ قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کےلیے مخلصانہ کوششیں کیں، اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹراسرائیل کا ایجنڈاعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔