پی ایس ایل کے 10ویں ایڈیشن کیلیے پشاور زلمی اور معروف فوڈ چین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن سے قبل پشاور زلمی اور ملک کی معروف فوڈ چین کے درمیان اسپانسرشپ معاہدہ طے پا گیا ہے۔
لاہور کے مقامی فائیو اسٹار ہوٹل میں ہونے والی اس تقریب میں پشاور زلمی کے صدر اور سابق قومی کپتان انضمام الحق سمیت نامور کرکٹرز اور ابرارالحق سمیت نامور شوبز شخصیات نے شرکت کی۔
معاہدے کے تحت پشاور زلمی کی جانب سے انضمام الحق جبکہ فوڈ چین کی جانب سے عمران اعجاز نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔ یہ معاہدہ ایک سال کے لیے طے پایا ہے، تاہم اسے پانچ سال تک توسیع دی جا سکتی ہے۔
تقریب سے خطاب میں سابق قومی کپتان انضمام الحق سمیت دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ یہ پارٹنرشپ نہ صرف کرکٹ کے فروغ میں مدد دے گی بلکہ دونوں برانڈز کے لیے ایک کامیاب سفر ثابت ہوگی۔
تقریب کے دوران انضمام الحق نے ملکی کرکٹ کی موجودہ مایوس کن صورتحال پر بھی کھل کر بات کی۔ تقریب میں پشاور زلمی کے صدر اور سابق قومی کپتان انضمام الحق کا کہنا تھا کہ اب بھی ہم نے اپنی غلطیوں سے سبق نہ سیکھا تو ملکی کرکٹ اس سے بھی نیچے چلی جائے گی-
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انضمام الحق پشاور زلمی
پڑھیں:
امریکا اور جاپان کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا، درآمدی محصولات میں کمی
واشنگٹن:امریکا اور جاپان کے درمیان ایک اہم تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت جاپانی مصنوعات پر مجوزہ 25 فیصد درآمدی ٹیکس کو کم کر کے 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس معاہدے کے ساتھ ہی جاپان نے امریکا میں 550 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور امریکی مصنوعات کے لیے اپنی منڈیوں کو کھولنے کا وعدہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ دو طرفہ تجارتی تعلقات میں ایک نئی پیشرفت ہے اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
صدر ٹرمپ کے مطابق یہ معاہدہ یکم اگست سے نافذ ہونے والے اضافی محصولات سے قبل وائٹ ہاؤس کی جانب سے طے پانے والے اہم ترین تجارتی معاہدوں میں سے ایک ہے۔
ابتدائی تفصیلات کے مطابق معاہدے کے تحت جاپانی گاڑیوں پر عائد 25 فیصد درآمدی ٹیکس کو بھی کم کر کے 15 فیصد کر دیا گیا ہے، جو کہ جاپان کی سب سے بڑی برآمدی مصنوعات میں شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 2024 میں امریکا اور جاپان کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم تقریباً 230 ارب ڈالر رہا، جس میں جاپان کو 70 ارب ڈالر کا تجارتی فائدہ حاصل ہوا۔ جاپان، امریکا کا پانچواں بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔
معاہدے کی خبر کے بعد جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی، خصوصاً ہونڈا، ٹویوٹا اور نسان کے حصص میں 8 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔ امریکی مارکیٹ میں بھی ایکوئٹی فیوچرز میں بہتری دیکھی گئی، جب کہ ین کی قدر ڈالر کے مقابلے میں مضبوط ہوئی۔
دوسری جانب جاپانی وزیر اعظم شیگرو اشیبا نے آج صبح ٹوکیو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ انہیں واشنگٹن میں موجود جاپانی مذاکرات کاروں سے ابتدائی رپورٹ موصول ہو چکی ہے، تاہم انہوں نے معاہدے کی تفصیلات پر تبصرے سے گریز کیا۔