صدر لاہور میں مصروف دن گزار کر اسلام آباد چلے گئے
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
لاہور (نامہ نگار+سپورٹس رپورٹر) صدر مملکت آصف علی زرداری گزشتہ روز صوبائی دارالحکومت لاہور پہنچے۔ صدر آصف علی زرداری نے لاہور میں مصروف دن گزارا۔ آصف علی زرداری نے ریس کورس پارک لاہور میں پولو میچ دیکھا۔ گارڈن ٹاؤن میں صنعتکار نواب شہزاد احمد خان کی طرف سے اپنے اعزاز میں دئیے گئے افطار ڈنر میں شرکت کی۔ افطار ڈنر میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سابق گورنر پنجاب چوھری سرور، علی حیدر گیلانی، مخدوم عثمان محمود، مخدوم مرتضی محمود، سید حسن مرتضی، میاں مصباح الرحمن، شہزاد سعید چیمہ، عبدالقادر شاہین، ندیم افضل چن، نواب بہاول خان، صمصام علی بخاری، نوریز شکور، چودھری ذکاء اشرف، چودھری یاسین، سلمان شہباز، تنویر اشرف کائرہ اور دیگر شخصیات نے بھی شرکت کی۔ بعدازاں صدر لاہور سے اسلام آباد چلے گئے۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے 62 ویں نیشنل اوپن پولو چیمپئن شپ کے فائنل میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے پولو چیمپئن شپ کی اختتامی تقریب میں کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔ صدر مملکت نے 62 ویں نیشنل اوپن پولو چیمپئن شپ جیتنے والی ٹیم ڈی ایس کو قائدِ اعظم گولڈ کپ 2025ء کی ٹرافی بھی پیش کی۔ فائنل کے اختتام پر صدر نے دیگر کیٹٹیگریز میں بھی ایوارڈز تقسیم کئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ا صف علی زرداری نے صدر مملکت
پڑھیں:
کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس
اسلام آباد:چیف جسٹس پاکستان یحییٰ خان آفریدی نے کہا ہے کہ ہم کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کاغلط استعمال کرتے ہوئے تحقیقات میں شامل نہ ہونے کی اجازت نہیں دینگے۔
بینچ نے فراڈ اور جعلی دستاویزات استعمال کرنے کے کیس میں ملزم کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری خارج کردی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سوموار کے روز کیسز کی سماعت کی۔
قتل کیس میں ضمانت منسوخی کے لیے درخواست پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا کہ استغاثہ کے 7گواہوں پر جرح ہوچکی ہے، چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ ہم کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دیں گے جس سے ٹرائل میں کسی فریق کا کیس متاثر ہونے کاخدشہ ہو۔
فراڈ اور جعلی دستاویزات استعمال کرنے کے معاملہ پر چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار کہاںہیں، یہ ایف آئی آر کب کی ہے۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا کہ درخواست گزار نے تحقیقات میں شمولیت اختیار نہیں کی، ایف آئی آر میں درج ایک دفعہ ناقابل ضمانت ہے۔
چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ درخواست گزار کا کنڈکٹ ٹھیک نہیں ہم کیوں اپنا غیر معمولی اختیاراستعمال کرتے ہوئے درخواست گزار کوضمانت دیں، 14مارچ2023کی ایف آئی آرہے، درخواست گزار تحقیقات میں شامل نہیں ہوئے، ایسا کرنا عدالتی پراسیس کو غلط استعمال کرنا ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے قتل کے مجرم سجاد کی 15 سال قید کی سزا کے خلاف اپیل غیر مؤثر قرار دے کر خارج کر دی ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ 12سال کا بچہ 25 سال کے بندے کو کیوں مارے گا، دوسری جانب جسٹس عائشہ ملک کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے13 کلوگرام ہیروئن برآمدگی کیس میں گرفتار ملزم بابر جمال کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست خارج کردی۔