وی آئی پی کلچر کا خاتمہ، پنجاب میں پولیس نے آگاہی مہم شرو ع کر دی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 مارچ 2025)صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت صوبے بھر میں وی آئی پی کلچر کے خاتمے کیلئے پنجاب پولیس نے آگاہی مہم شروع کر دی، گاڑیوں پر پولیس لائٹس، سائرن اور فینسی نمبر پلیٹس لگانا ممنوع قرار دیدیاگیا، سیکورٹی سکیورٹی خطرات پرصرف پولیس کی اجازت سے 2 نجی گارڈ رکھنے کی اجازت ہوگی،میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس حکام کاکہنا ہے کہ مہم کے تحت کالے شیشوں اور اسلحے کی نمائش پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق پہلے دو ہفتے آگہی مہم کے بعد کریک ڈاﺅن کا آغاز کیا جائے گا۔شہریوں سے گزارش ہے کہ قوانین کی پاسداری کرکے مہذب شہری ہونے کا ثبوت دیں۔حکام نے عوام سے یہ اپیل بھی کی ہے کہ وہ اس مہم میں بھرپور تعاون کریں تاکہ سڑکوں پر نظم و ضبط برقرار رکھا جا سکے اور غیر قانونی مظاہرے ختم کئے جا سکیں۔(جاری ہے)
پولیس حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ اقدام سے سڑکوں پر قانون کی حکمرانی کے قیام اور وی آئی پی کلچر کے خاتمے کیلئے ایک اہم قدم ہوگا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل لاہور میںصوبائی دارالحکومت لاہور میں ڈبل کیبن گاڑی کے گارڈز نے شہری کو سرعام تشدد کا نشانہ بنا ڈالاتھا۔۔ گاڑی کی ٹکر کے بعد پرائیویٹ گارڈ نے شہری پر سیدھا فائرنگ کر دی تھی۔ پرائیویٹ گارڈ شہری کو پکڑ کر مارتے رہے۔ پولیس جب موقع پر پہنچی تو سکیورٹی گارڈ گاڑی اور اسلحہ چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ بیجنگ انڈر پاس میں ڈالے پر سوار گارڈز نے شہری پر سیدھی گولیاں چلائیں۔گارڈز نے پہلے کار سوار پر فائرنگ کی اور تشدد بھی کرتے رہے جبکہ متاثرہ شہری نے فائرنگ کرنے والے گارڈ کو پکڑنے کی کوشش کی تھی۔ ترجمان ڈولفن فورس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی آواز سن کر ڈولفن ٹیم نمبر 17 موقع پر پہنچی۔ ملزمان رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ملزمان کی گاڑی سے 3 رائفلیں، گولیوں سے بھرے میگزین برآمد ہوئے۔ ملزمان نے گاڑی پر پولیس فلیشر لگا رکھی ہے۔ گاڑی قبضے میں لے لی گئی۔ ویگو ڈالے سے اونیکس سیکیورٹی کمپنی کی جیکٹس بھی ملی تھیں۔بعدازاں لاہور میں بیجنگ انڈرپاس پر شہری پر تشدد اور فائرنگ کرنے والے 4ملزمان کو گرفتار کرلیاگیا تھا۔ ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی جس نے مختصر وقت میں ملزمان کو گرفتار کر لیاتھا۔ڈی آئی جی آپریشنز کاکہنا تھا کہ واقعے میں ملوث دیگر ملزمان کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائےگا۔ گارڈ فراہم کرنیوالی نجی سیکیورٹی کمپنی کیخلاف بھی کارروائی کا آغاز کردیا گیا تھا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
کراچی؛ ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ سے رکشا ڈرائیور جاں بحق، خاتون و بچی سمیت 5افراد زخمی
کراچی:سرجانی ٹاؤن کے ڈی اے فلیٹ کے قریب مسٹر کون ریسٹورنٹ کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ سے ایک رکشا ڈرائیور جاں بحق جبکہ خاتون اور بچی سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق سرجانی ٹاؤن میں کے ڈی اے فلیٹ کے قریب مسٹر کون نامی ریسٹورنٹ کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے 55 سالہ رکشا ڈرائیور جاں بحق جبکہ خاتون اور بچی سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے، جاں بحق و زخمی ہونے والوں کو چھیپا ایمبولینسوں کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے شخص کی فوری طور پر شناخت نہیں کی جا سکی جبکہ زخمیوں کی شناخت 50 سالہ تہمینہ زوجہ شہزاد، اس کا بیٹا 22 سالہ نعمان ولد شہزاد، 6 سالہ زینب دختر منیب، 20 سالہ زریاب ولد عبدالستار اور 30 سالہ سبحان ولد سعید کے ناموں سے کی گئی۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن سب انسپکٹر محمد علی شاہ نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں اطلاع ملی کہ اتوار اور پیر کی شب ڈھائی اور تین بجے کے درمیان کے ڈی اے مسٹر کون ریسٹورنٹ کے سامنے پنکچر والے کے قریب سے دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار ملزمان نے سکس سیٹر رکشا پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں رکشا ڈرائیور زخمی ہوگیا۔
سب انسپکٹر نے مزید بتایا کہ ریسٹورنٹ کے باہر ایک اور رکشا کھڑا تھا جس میں ماں بیٹا بیٹھے تھے جو فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہوئے، ریسٹورنٹ پر بیٹھی بچی اور ریسٹورنٹ کا ملازم بھی فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوا، زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ رکشا ڈرائیور زخموں کی تاب نہ لائے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔
انہوں نے بتایا کہ شبہ ہے کہ ملزمان نے رکشا ڈرائیور کو ٹارگٹ کر کے فائرنگ کی کیونکہ فائرنگ ریسٹورنٹ سے تقریباً 200 میٹر کے فاصلے سے کی گئی جبکہ جس مقام سے فائرنگ کی گئی وہاں سے رکشا کچھ ہی فاصلے پر تھا۔
سب انسپکٹر نے بتایا کہ مسٹر کون کے ریسٹورنٹ کے مالک کو کچھ عرصہ قبل بھتے کے لیے واٹس ایپ پر میسج موصول ہوا تھا، تحقیقات میں معلوم ہوا تھا کہ جس نمبر سے میسج آیا وہ نمبر ساؤتھ افریقا سے آپریٹ ہو رہا ہے اور وہ نمبر کراچی کی ایک سابقہ سیاسی تنظیم کے کارندے کا ہے۔ اس نمبر پر متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم کچھ دنوں بعد وہ نمبر بند کر دیا گیا تھا، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے 9 خول برآمد کیے گئے جو فارنزک لیے بھیج دیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عینی شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ریسٹورنٹ پر کیمرے لگے ہوئے ہیں تاہم فائرنگ کرنے والوں کا فاصلہ بہت زیادہ تھا جس کی وجہ سے وہ کیمروں کی رینج میں نہیں آئے تاہم واقعے کی دونوں پہلوؤں سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
زخمی ہونے والی خاتون تہمینہ نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بلال کالونی سے اپنے بھتیجے کی شادی میں شرکت کر کے واپس آرہی تھیں اور رکشا ڈرائیور بھی ان کے محلہ کا ہے، کولڈرنک پینے کے لیے وہ وہاں رکیں تھیں کہ نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے وہ اور ان کا بیٹا زخمی ہوگئے۔
خاتون جس رکشا میں تھیں اس کے ڈرائیور نے بتایا کہ رکشا میں سوار ماں بیٹا فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہوئے، سرجانی ٹاؤن لیاری سیکٹر 36 کے رہاٸشی اور میرے پڑوسی ہیں۔ نعمان اور 6 سالہ زینب کو ابتدائی طبی امداد کے بعد جناح اسپتال ریفر کر دیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے بارے میں تھوڑی بہت معلومات حاصل کر لی گئی ہیں تاہم فی الحال وہ ملزمان کے بارے میں کچھ بھی نہیں بتا سکتے کیونکہ اس کا فائدہ ملزمان کو ہی ہوگا۔
ایس ایچ او محمد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بہت جلد ملزمان گرفتار کر لیے جائیں گے، پولیس ان کے تعاقب میں لگی ہوئی ہے۔