بانی پی ٹی آئی: عمران خان فوٹو فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارلیمنٹ کے قومی سلامتی سیشن سے پہلے بانی سے ملاقات کروانے کا مطالبہ کردیا۔

 چیف وہپ پی ٹی آئی عامر ڈوگر کی اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ملاقات ہوئی، اس کے ساتھ ہی ان کی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری سے بھی ملاقات ہوئی۔

عامر ڈوگر نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کے قومی سلامتی سیشن سے پہلے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروائی جائے، 3 رکنی پارلیمانی وفد کو بانی پی ٹی آئی سے ہدایات لینے کیلئے ملاقات کی اجازت دی جائے۔

چیف وہپ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اسپیکر ایاز صادق اور وزراء نے متعلقہ افراد سے رابطے اور ملاقات کا یقین دلایا، بانی پی ٹی آئی کی سپورٹ کے بغیر کوئی کامیاب پالیسی نہیں بنائی جاسکتی۔

پی ٹی آئی کا پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کا فیصلہ

حکومت کی جانب سے اجلاس میں شرکت کیلیے پی ٹی آئی سے نام مانگے گئے ہیں

 عامر ڈوگر نے کہا کہ چاہتے ہیں دہشتگردی اور خارجہ پالیسی وہ بنے جسے بانی پی ٹی آئی کی حمایت حاصل ہو۔ دہشتگردی، ملٹری آپریشنز، خارجہ پالیسی سے متعلق بانی کا ہمیشہ واضح مؤقف رہا۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود سیاسی قیادت کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کو روکا جا رہا ہے، اگر ملاقات نہیں کروائی جاتی پھر بھی ہم حکومت کےلیے میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔

دوسری جانب  قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب  نے بھی اسپیکر ایاز صادق کو خط لکھ کر  بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی سے قبل بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے لیے ملاقات کروائی جائے۔

 عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی ائی سے ملاقات کروانے کے انتظامات کیے جائیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی سے سے ملاقات کروانے قومی سلامتی پی ٹی ا ئی کہا کہ

پڑھیں:

غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی:ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ امن فوج غزہ بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی، پاک فوج سیاست میں نہیں الجھنا چاہتی، فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرحدوں، عوام کی حفاظت کے لیے تیار ہے، پاکستان پالیسی بنانے میں خودمختار ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق فتنہ الخوارج کے خلاف آپریشن میں   1667 دہشت گرد مارے گئے۔ تاہم سیاسی جرائم پیشہ اور دہشت گرد گروپس ملک میں جرائم اور اسمگلنگ روکنے میں رکاوٹ ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی شرائط معنی نہیں رکھتی، دہشت گردی کا خاتمہ اہم ہے۔ دہشت گردوں سے کبھی بات نہیں ہوگی۔ افغان طالبان کو پاکستان کا رسپانس فوری اور موثر تھا۔ پاکستان کے رسپانس کے وہی نتائج نکلے جو ہم چاہتے تھے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغانستان میں منشیات اسمگلرز کی افغان سیاست میں مداخلت ہے اور وہاں سے بڑے پیمانے پر منشیات پاکستان اسمگل کی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی:ڈی جی آئی ایس پی آر
  • غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کریگی، فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • گندم کی قیمت 4700 روپے فی من مقرر کی جائے،سندھ آبادگار بورڈ کا مطالبہ
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • وزیراعظم کی نواز شریف سے سیاسی، معاشی اور سلامتی امور پر مشاورت
  • سابق رہنماؤں کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سیاسی جماعتوں و دیگر سے رابطوں کا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ پنجاب سے جرمن رکن پارلیمنٹ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات
  • وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال