دہشتگردی کے عفریت کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ضلع خیبر میں فتنہ الخوارج کے خلاف انٹیلیجنس کی بنیاد پر کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کے افسران و اہلکاروں کی پذیرائی کی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے آپریشن میں 3 خارجیوں کو جہنم رسید کرنے پر سکیورٹی فورسز کے افسران و اہلکاروں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی، شہبازشریف نے کہا کہ دہشتگردی کی عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی کی اس جنگ میں پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیراعظم شہبازشریف ترک صدر کی دعوت پر 2 روزہ دورے پر ترکیہ چلے گئے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف ترک صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر 2 روزہ دورے پر ترکیہ چلے گئے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف ترکیہ کے 2 روزہ دورے پر انقرہ کیلئے روانہ ہوئے ہیں۔
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات ونشریات عطا واللہ تارڑ اور معان خصوصی طارق فاطمی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔
دورہ ترکیہ کے دوران وزیراعظم کی ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات شیڈول ہے جس میں دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال اور عالمی امور پر بات چیت ہوگی، پاکستان اور ترکیہ کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری مزید مضبوط بنائی جائے گی۔
ہالی ووڈ کی مشہور ہیروئن نے اپنی ہم جنس پرست دوست سے شادی کر لی
واضح رہے کہ دیرینہ اتحادیوں اور تزویراتی شراکت داروں کے طور پر پاکستان اور ترکیہ باقاعدہ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کی روایت کو برقرار رکھتے ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان بھائی چارے کے غیر معمولی رشتوں کی عکاسی کرتے ہیں۔
دونوں ممالک نے باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تعاون اور ہم آہنگی کیلئے اعلیٰ سطح کی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کی شکل میں قیادت کی سطح کا طریقہ کار بھی تشکیل دیا ہے، جس کا 7 واں اجلاس 12-13 فروری 2025 کو اسلام آباد میں منعقد ہوا تھا، صدر اِردوان اور وزیر اعظم شہباز شریف نے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی تھی۔
بلاول نے جلسے میں جوبات کی وہ جوش خطابت میں کی : رانا ثنااللہ
دونوں رہنماؤں کے مابین حالیہ ملاقات اسی مضبوط مکالمے کے تسلسل کی نمائندگی اور پاکستان و ترکیہ کے درمیان کثیر جہتی شراکت داری کو مزید بلند کرنے کے مشترکہ عزم کو اجاگر کرتی ہے۔