پنجاب میں لیڈی رینجرزکی پاسنگ آؤٹ پریڈ؛ 23 ریکروٹس نے حلف اٹھا لیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
پاکستان رینجرز پنجاب میں لیڈی رینجرز ریکروٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں کورس مکمل کرنے والی 23 ریکروٹس نے حلف اٹھایا اور پاکستان رینجرز (پنجاب) کا باقاعدہ حصہ بن گئیں۔
ہیڈ کوارٹرز پاکستان رینجرز میں لیڈی رینجرز ریکروٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ ہوئی، جس میں 23 ریکروٹس نے حلف اٹھایا، 18نے جنرل ڈیوٹی کی تربیت حاصل کی، وہ سرحدوں کے ساتھ ساتھ داخلی سلامتی کے محاذوں اور چیک پوسٹس پر اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں انجام دیں گی جبکہ 5 ریکروٹس نے نرسنگ اسٹاف کی تربیت مکمل کی، وہ رینجرز اسپتال کے ساتھ ساتھ نرسنگ کی فیلڈ میں اپنے فرائض ادا کریں گی۔
پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب کے مہمان خصوصی ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز پنجاب میجرجنرل محمد عاطف بن اکرم نے انعامات تقسیم کیے۔
لیڈی ریکروٹس اقراجبین، صبا مصطفیٰ اور مہوش عارف کا کہنا ہے کہ تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ملکی ترقی میں بھرپور کردار ادا کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ پنجاب رینجرز میں شامل ہوئی ہیں، ہمیں سخت تربیت کے بعد کامیاب ملی ہیں، اب ہم ملک کی خدمت کے لئے تیار ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاسنگ ا و ٹ پریڈ پاکستان رینجرز ریکروٹس نے
پڑھیں:
سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
کراچی:سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور صوبے کے زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کے لیے جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت سندھ نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے کسانوں کو تربیت دینے کیلئے کلائمٹ اسمارٹ ایگریکلچر منصوبہ کے تحت سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (SWAT) پروگرام شروع کیا ہے۔
اس پروگرام کے تحت کسانوں کو جدید زرعی طریقے سکھائے جا رہے ہیں جن میں فصل کی پیداوار میں اضافہ، پودے کی اونچائی، شاخوں کی تعداد، کیڑوں کے خاتمے اور کم پانی میں کاشت جیسے عملی طریقے شامل ہیں۔
سردار محمد بخش مہر نے بتایا کہ یہ منصوبہ 5 سالہ ہے جو 2028 تک جاری رہے گا۔ اس دوران 180 فیلڈ اسکول قائم کیے جائیں گے اور 4500 کسانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں رواں سال 750 کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں کی تربیت دی جا رہی ہے۔
محکمہ زراعت کی جانب سے ابتدائی طور پر سکھر، میرپور خاص اور بدین میں 30 ڈیمو پلاٹس اور فیلڈ اسکولز قائم کیے گئے ہیں۔ ان ڈیمو پلاٹس پر لیزر لینڈ لیولنگ، گندم کی قطاروں میں کاشت اور متوازن کھاد کے استعمال جیسے طریقوں کا عملی مظاہرہ کیا گیا۔
وزیر زراعت کے مطابق بدین کے کھورواہ مائنر میں زیرو ٹلج تکنیک کے تحت دھان کے بعد زمین میں بچی ہوئی نمی پر گندم اگائی گئی، جس سے اخراجات، پانی اور محنت میں نمایاں بچت کے ساتھ ماحولیات کو بھی فائدہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تربیت مکمل ہونے کے بعد تمام کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنی زمینوں پر یہ جدید طریقے اپنائیں اور دوسروں کے لیے مثال قائم کریں۔
سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہے، جس کے باعث فصلیں متاثر ہو رہی ہیں اور کسان نقصان اٹھا رہے ہیں۔ اسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت نے کسانوں کی تربیت کے ذریعے عملی اقدامات شروع کیے ہیں۔