جعفر ایکسپریس حملہ اور قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق عمران خان کا بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے جعفر ایکسپریس پر حملے کی مذمت کردی۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں عمران خان سے ملاقات کے بعد پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج بانی سے وکلا کی ملاقات ہوئی ہے، ملاقات جعفر ایکسپریس سانحہ کے بعد پہلی ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے اس سانحہ پر افسوس کا اظہار اور مذمت کی ہے، دہشتگردی کی نئی لہر پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، بانی نے کہا کہ دہشت گردی کو ایک آواز سے دبانے کی ضرورت ہے، بانی نے پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کے فیصلہ کی تائید کی ہے، بانی نے کہا پی ٹی آئی چاروں صوبوں کی جماعت ہے، ستر فیصد عوام کی پارٹی ہے۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ 6 ماہ میں صرف دو مرتبہ بیٹوں سے بات، پارٹی ممبران سے 2 مرتبہ ملاقات نہیں کروائی۔
اس موقع پر سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ بانی نے کہا اہلیہ سمیت جیل میں رکھا ہوا ہے، اس کی مثال نہیں ملتی، بانی نے کہا یہ فسطائیت ہے، اس کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالوں گا، کھڑا رہوں گا، میں آئین قانون اور جمہوریت کے لئے کھڑا رہوں گا۔
یرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ بانی نے کہا دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑنی ہے اور اسے ختم کرنا ہے، اگر ملک کی بڑی جماعت کے لیڈر کو شامل نہیں کریں گے تو حل نہیں ڈھونڈا جا سکتا، عوام کے لیڈر کے بغیر یہ بریفنگ بے معنی یے،قوم کی ضرورت ہے کہ حل تلاش کریں۔
انہوں نے کہا کہ عجیب وغریب بات ہے کہ ملک کے بڑے لیڈر سے ملنے بھی نہیں دیا جا رہا، یہ کس قسم کی بریفنگ ہو رہی ہے، اس کو ہم نہیں مان سکتے۔
نیازاللہ نیازی نے کہا کہ بانی نے مقدمات، بچوں سے ٹیلی فونک ملاقات، کتابیں فراہم نہ کرنے، اہلیہ سے ملاقات نہ کرانے پر تحفظات کا اظہار کیا۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے کہا جتنا مرضی ظلم کرلیں، میں جھکنے والا نہیں، بانی نے کہا کوئی وکیل اپنی حیثیت میں پٹیشن دائر نہ کرے، اجازت خان صاحب دیں تو پٹیشن دائر ہو گی۔
بانی نے کہا چاروں صوبوں کی جماعت کے نیشنل لیڈر کو باہرکیسے رکھ سکتے ہیں، بانی اور ریاست پاکستان کا وجود لازم و ملزوم ہو چکا ہے، جمہوریت کی بقاء،پاکستان کی سالمیت کی بقاء بانی کو مائنس کرکے نہیں ہو سکتی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
بانی سے ملاقات نہ ہونے کا غصہ ؛ علی امین گنڈا پور نے پارٹی رہنماؤں کو منافق قرار دے دیا
ویب ڈیسک : وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور آج پھر اپنی ہی جماعت پر برس پڑے اور کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، پارٹی کی اندرونی تقسیم عمران خان سے ملاقاتوں میں رکاوٹ ہے۔
راولپنڈی میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو باہر لانے کے لیے جتنی کوشش میں نے کی کسی نے نہیں کی، ملکی تاریخ کے بڑے مارچ اور جلسے کیے۔ کیا ریاست سے کوئی لڑ سکتا ہے؟ عمران خان نے کئی بار کہا مذاکرات کے لیے تیار ہوں تو بیٹھیں بات کریں، بات اسی سے ہوگی جس کے پاس اختیار ہے۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو گرایا گیا، کیا اس کے ذمہ دار افغان مہاجرین تھے؟ ہم اپنے صوبے میں کوشش کر رہے ہیں افغان مہاجرین کو عزت اور روایات کے ساتھ واپس بھیجیں۔ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے دور میں دہشت گردی ختم ہو گئی تھی، دہشت گردی کے واقعات میں حالیہ اضافہ تشویشناک ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہاکہ پارٹی کی اندرونی تقسیم کی وجہ سے ملاقاتیں روکی جا رہی ہیں، پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، بار بار ملاقات کی درخواستیں کیں مگر روکا گیا، پارٹی میں بعض افراد ایجنڈا چلا رہے ہیں انہیں خبردار کر رہا ہوں آپ پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں
ان کا کہنا تھا کہ جھوٹے الزامات اور سیاسی پروپیگنڈا ہمارے نقصان کا سبب ہے، بجٹ سے پہلے سیاسی دباؤ کے باعث بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات درکار تھیں۔دوسری جانب علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو آج بھی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی۔