UrduPoint:
2025-07-25@00:41:04 GMT

ٹرمپ نے کینیڈی کے قتل سے متعلق ہزاروں فائلیں جاری کر دیں

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

ٹرمپ نے کینیڈی کے قتل سے متعلق ہزاروں فائلیں جاری کر دیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 19 مارچ 2025ء) ٹرمپ انتظامیہ نے منگل کو سابق صدر جان ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق ہزاروں خفیہ دستاویزات جاری کیں۔

یہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد ایک ایگزیکٹو آرڈر کے بعد کیا گیا ہے، جس میں کینیڈی کے قتل کے بارے میں غیر شائع شدہ سرکاری فائلوں کو جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

امریکی سیاسی رہنماؤں پر قاتلانہ حملوں کی تاریخ

کینیڈی کو نومبر 1963 میں ڈیلاس، ٹیکساس کے دورے کے دوران گولی مار دی گئی تھی، لیکن ان کی موت کے حوالے سے سازشی نظریات چھ دہائی بعد بھی موضوع بحث ہیں۔

منگل کی شام نیشنل آرکائیوز کی ویب سائٹ پر 31,000 سے زیادہ صفحات پر مشتمل 1,100 سے زیادہ فائلیں پوسٹ کی گئیں۔

(جاری ہے)

کینیڈی کے قتل سے متعلق ہزاروں دستاویزات عام کر دی گئیں

ٹرمپ کا اندازہ ہے کہ 80,000 سے زیادہ نئے صفحات جاری کیے جائیں گے۔

گزشتہ دہائیوں میں، حکام پہلے ہی دسیوں ہزار دستاویزات جاری کر چکے ہیں۔

'نتیجہ اخذ کرنے میں وقت لگے گا'

جان ایف کینیڈی پر تحقیقات کرنے والے ماہرین نے کہا کہ ان کی کئی ٹیمیں نئے مواد کی چھان پھٹک کر رہی ہیں اور فائلوں کے اس سیلاب سے نتیجہ اخذ کرنے میں وقت لگے گا۔

یونیورسٹی آف ورجینیا میں سینٹر فار پولیٹکس کے ڈائریکٹر اور "دی کینیڈی ہاف سنچری" کے مصنف لیری جے سباتو نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کو بتایا، "ہمارے پاس آنے والے طویل عرصے میں بہت سا کام کرنا ہے، اور لوگوں کو اسے قبول کرنا چاہیے۔

"

ایڈورڈ کینیڈی کی آخری رسومات، اوباما کی شرکت

کینیڈی کے قتل کی ذمہ داری ایک واحد بندوق بردار لی ہاروی اوسوالڈ سے منسوب کی جاتی ہے، جو ایک سابق میرین اہلکار تھے اور ٹیکساس واپسی سے قبل سوویت یونین سے منحرف ہو گئے تھے۔

لیکن رائے شماری سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سے امریکی اب بھی مانتے ہیں کہ ان کی موت ایک سازش کا نتیجہ تھی۔

کانگریس نے انیس سو بانوے میں تحقیقات سے متعلق تمام دستاویزات 25 سال کے اندر جاری کرنے کا قانون پاس کیا تھا۔

اپنی پہلی مدت میں ٹرمپ اور صدر جو بائیڈن دونوں نے کینیڈی سے متعلق دستاویزات کا ڈھیر جاری کیا، لیکن ہزاروں فائلیں ابھی تک جزوی یا مکمل طور پر خفیہ ہیں۔

تدوین: صلاح الدین زین

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کینیڈی کے قتل

پڑھیں:

2016 کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام، اوباما کی گرفتاری کی مصنوعی ویڈیو جاری

گیبرڈ نے خفیہ دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اوباما دور کے اعلیٰ حکام نے دانستہ طور پر ٹرمپ کی جیت کو روسی مداخلت سے جوڑنے کے لیے جعلی انٹیلی جنس رپورٹس تیار کیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر اپنے پیش رو باراک اوباما کو نشانے پر لے لیا ہے۔ چند روز قبل اپنی انتظامیہ کی جانب سے اوباما پر 2016 کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگانے کے بعد، ٹرمپ نے اب ایک مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ایف بی آئی اہلکاروں کو اوباما کو وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں گرفتار کرتے دکھایا گیا ہے۔ یہ ویڈیو ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری کی، جو فوری طور پر وائرل ہوگئی اور شدید تنقید کا نشانہ بنی۔ ناقدین نے اسے اشتعال انگیز قرار دیا، جب کہ بعض مبصرین نے اسے جیفری ایپسٹین کیس سے توجہ ہٹانے کی ایک چال قرار دیا۔

ویڈیو کے کیپشن میں لکھا تھا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔ ویڈیو کا آغاز اوباما کے اس بیان سے ہوتا ہے کہ کوئی بھی، خاص طور پر صدر، قانون سے بالاتر نہیں۔ اس کے بعد مختلف ڈیموکریٹ رہنماؤں، جن میں موجودہ صدر جو بائیڈن بھی شامل ہیں، کی کلپس دکھائی جاتی ہیں جو یہی بات دہرا رہے ہوتے ہیں۔ اس کے بعد مشہور زمانہ پیپے دی فراگ میم کا ایک مسخرہ ورژن دکھایا جاتا ہے، جو بظاہر ڈیموکریٹس کے بیانیے کا مذاق اڑانے کی کوشش لگتا ہے۔ ویڈیو کے اگلے حصے میں ایف بی آئی ایجنٹس کو اوباما کو ہتھکڑیاں لگا کر اوول آفس سے گرفتار کرتے دکھایا گیا ہے، جب کہ ٹرمپ ایک ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ کچھ لمحوں بعد اوباما کو جیل کے نارنجی لباس میں سلاخوں کے پیچھے دکھایا جاتا ہے۔

یہ ویڈیو ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ٹرمپ کی ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس (DNI)، ٹلسی گیبرڈ، نے باراک اوباما پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے 2016 کے انتخابات میں ٹرمپ کی فتح کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ گیبرڈ نے خفیہ دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اوباما دور کے اعلیٰ حکام نے دانستہ طور پر ٹرمپ کی جیت کو روسی مداخلت سے جوڑنے کے لیے جعلی انٹیلی جنس رپورٹس تیار کیں۔ انہوں نے اوباما سمیت اعلیٰ سکیورٹی حکام کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، جس کی تائید خود ٹرمپ نے بھی کی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ رواں سال جنوری میں سابق صدر جمی کارٹر کی آخری رسومات کے موقع پر ٹرمپ اور اوباما کو ایک خوشگوار ماحول میں گفتگو کرتے دیکھا گیا تھا۔  

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی سے متعلق اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ
  • خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کر دیا
  • خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ جاری
  • 2016 کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام، اوباما کی گرفتاری کی مصنوعی ویڈیو جاری
  • اوباما نے 2016 امریکی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق جعلی انٹیلیجنس تیار کی، ٹولسی گیبارڈ کا دعویٰ
  • مہنگی چینی کی فروخت پر پنجاب بھر میں کریک ڈاؤن، ہزاروں دکانداروں کے خلاف کارروائی
  • کشمیر پر ثالثی سے متعلق پاکستانی رہنما سے جمعہ کو ملاقات ہوگی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
  • نادرا میں شناختی دستاویزات کی آن لائن فیس ادائیگی کا مکمل طریقہ
  • پنجاب کے مختلف اضلاع میں ممکنہ سیلاب سے متعلق ہائی الرٹ جاری
  • حمیرا اصغر کی موت کی وجہ کرائے کا تنازعہ تو نہیں؟ نئی دستاویزات منظرعام پر آگئیں