اصلت کا ریجنل میری ٹائم سکیورٹی پٹرول پر تعیناتی کے دوران مالدیپ کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاک بحریہ کے جہاز اصلت نے ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی پٹرول (RMSP) پر تعیناتی کے دوران مالدیپ کا دورہ کیا۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق مالے بندرگاہ پہنچنے پر مالدیپ نیشنل ڈیفنس فورس اور کوسٹ گارڈ کے حکام نے جہاز کا پرتپاک استقبال کیا۔ بندرگاہ پر قیام کے دوران پی این ایس اصلت کے کمانڈنگ افسر نے چیف آف ڈیفنس فورس میجر جنرل ابراہیم ہلمی اور کمانڈنٹ کوسٹ گارڈ بریگیڈیئر جنرل محمد سلیم سے ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتوں کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمانڈنگ افسر نے چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف کی طرف سے مالدیپ کے عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ مالدیپ میں قیام کے دوران، میزبان ملک کی مسلح فواج کے سربراہ، حکومتی حکام، پاکستان کے ہائی کمشنر اور آسٹریلیا، بنگلہ دیش، چین، جاپان، سعودی عرب، ملائیشیا، روس، سری لنکا، برطانیہ، امریکہ کے سفیروں/نمائندوں، اور مقامی لوگوں نے جہاز کا دورہ کیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے دوران
پڑھیں:
ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک بار پھر آمنے سامنے ، صورتحال کشیدہ
بحر عمان میں ایک بار پھر ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کا واقعہ پیش آیا، جب ایرانی نیوی کا ہیلی کاپٹر اور امریکی جنگی جہاز یو ایس ایس فٹز جیرالڈ آمنے سامنے آ گئے۔ چند لمحوں کے لیے صورتحال خاصی کشیدہ ہو گئی، جو بالآخر امریکی جہاز کی جانب سے راستہ بدلنے پر ختم ہو گئی۔
ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق یہ واقعہ صبح 10 بجے کے قریب پیش آیا، جب امریکی جنگی جہاز نے مبینہ طور پر ایران کے زیر نگرانی سمندری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس پر ایران کے تھرڈ نیول ریجن (نابوت) کے ایئر یونٹ نے فوری ردعمل دیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق، ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی جنگی جہاز کو ایرانی حدود کی جانب بڑھنے پر تنبیہ کی اور جہاز کے اوپر پرواز کرتے ہوئے سخت پیغام دیا کہ وہ اپنا راستہ تبدیل کرے۔
ایرانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دوسری تنبیہ کے بعد ایئر ڈیفنس کمانڈ نے بھی صورت حال کا نوٹس لیا اور واضح کیا کہ ایرانی ہیلی کاپٹر دفاعی حکمتِ عملی کے تحت کارروائی کر رہا ہے۔ بالآخر امریکی جنگی جہاز نے جنوبی سمت میں راستہ بدل لیا، اور ایرانی پائلٹ نے کامیابی سے اپنا مشن مکمل کر لیا۔
ابھی تک امریکی فوج کی جانب سے واقعے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا اور نہ ہی ایرانی دعوؤں کی تردید کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جون 2025 میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے بعد امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جس پر ایران نے سخت ردعمل دیا تھا۔ اُس کشیدگی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں ممالک براہ راست ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ واقعہ خطے میں بڑھتے ہوئے تناؤ کی نشاندہی کرتا ہے، اور مستقبل میں کسی بھی غلط فہمی یا اشتعال سے بڑا تنازع پیدا ہونے کا خدشہ موجود ہے۔
Post Views: 5