پشاور ہائیکورٹ: سابق وزیراعلیٰ محمود خان کی اینٹی کرپشن انکوائری منسوخ کرانے کی درخواست
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
پشاور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان نے اینٹی کرپشن کی انکوائری کی منسوخی کیلئے درخواست دائر کی۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس نعیم انور اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے درخواست کی سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ درخواست گزار محمود خان سابق وزیراعلیٰ ہیں، محمود خان کےخلاف اینٹی کرپشن نے انکوائری شروع کی ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ اینٹی کرپشن کی جانب سے کمنٹس جمع کرائے گئے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ کمنٹس ہمیں نہیں ملے، وقت دیا جائے تاکہ کمنٹس دیکھ لیں۔
جس پر عدالت عالیہ نے کہا ٹھیک ہے، آپ کمنٹس دیکھ لیں، پھر کیس کو آئندہ سماعت پر سنیں گے، عدالت نے وکیل درخواست گزار کی استدعا پر سماعت ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: درخواست گزار اینٹی کرپشن
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ میں 2016 تا 2025 سولہ ہزار سے زائد کیس زیر التوا
پشاور ہائیکورٹ میں برسوں سے زیر التوا مقدمات کی تعداد خطرناک حد تک پہنچتے ہوئے 16 ہزار 40 ہو گئی۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق سنگل بنچ میں زیر التوا کیسز کی تعداد 8 ہزار 404 ہے اور ڈویژن بنچ میں 7 ہزار 635 مقدمات تاحال فیصلے کے منتظر ہیں، رٹ پٹیشنز کی تعداد 5 ہزار 342 ہے جن پر تاحال سماعت نہیں ہوسکی۔سول ریویژن کے 2 ہزار 767 مقدمات التوا کا شکار ہیں، توہین عدالت کے 500 سے زائد مقدمات زیر التوا ہیں، بریت کے 972 کیسز اور عمر قید کے 255 کیسز بھی ابھی تک حل طلب ہیں۔ سزائے موت کی 34 اپیلیں اور راہداری ضمانت کی 102 درخواستیں کئی سالوں سے زیر التوا ہیں، الیکشن سے متعلق 4 اپیلیں اور 14 درخواستیں بھی سماعت کی منتظر ہیں۔دستاویزات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 2015 تک زیر التوا مقدمات کی تعداد صرف 438 تھی تاہم 2016 سے 2025 کے دوران یہ تعداد بڑھ کر 15 ہزار 602 ہو گئی۔