لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 مارچ ۔2025 )اقوام متحدہ کے موسمیاتی ادارے نے کہا ہے کہ گرین ہاﺅس گیسوں کی ریکارڈ سطح نے 2024 میں درجہ حرارت کو تاریخ کی بلند ترین سطح پر لانے میں مدد کی جس سے گلیشیئر اور سمندری برف کے ضیاع میں تیزی آئی سمندر کی سطح میں اضافہ ہوا اور دنیا کو درجہ حرارت میں اضافے کی ایک اہم حد کے قریب لے گیا.

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) نے اپنی سالانہ موسمیاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ سال سالانہ اوسط درجہ حرارت 1.55 ڈگری سینٹی گریڈ (2.79 فارن ہائیٹ) رہا جو 2023 کے ریکارڈ سے 0.

(جاری ہے)

1 سینٹی گریڈ زیادہ ہے 2015 کے پیرس معاہدے میں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ درجہ حرارت میں اضافے کو 1850 سے 1900 کی اوسط سے 1.5 سینٹی گریڈ تک محدود کرنے کی کوشش کی جائے گی.

ڈبلیو ایم او نے کہا کہ ابتدائی تخمینوں کے مطابق موجودہ طویل المدتی اوسط اضافہ 1.34-1.41 سینٹی گریڈ کے درمیان ہے، جو اب بھی ختم ہو رہا ہے، لیکن اب تک پیرس کی حد سے تجاوز نہیں کر رہا ہے ڈبلیو ایم او کے سائنسی کوآرڈینیٹر اور رپورٹ کے مرکزی مصنف جان کینیڈی نے کہا کہ ایک بات واضح طور پر بتانا یہ ہے کہ ایک سال 1.5 ڈگری سے اوپر ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پیرس معاہدے میں بیان کردہ سطح کو باضابطہ طور پر عبور کر لیا گیا ہے انہوں نے بریفنگ کے دوران کہا کہ اعداد و شمار میں غیر یقینی صورتحال کا مطلب یہ ہے کہ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا.

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیگر عوامل بھی گزشتہ سال عالمی درجہ حرارت میں اضافے کا سبب بنے ہوں گے جن میں شمسی چکر میں تبدیلی، بڑے پیمانے پر آتش فشاﺅں کا پھٹنا اور سرد ایروسول میں کمی شامل ہیں اگرچہ بہت کم علاقوں میں درجہ حرارت میں کمی دیکھی گئی شدید موسم نے دنیا بھر میں تباہی مچائی، خشک سالی کی وجہ سے خوراک کی قلت، سیلاب اور جنگل کی آگ نے 8 لاکھ افراد کو نقل مکانی پر مجبور کیا جو 2008 میں ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے سب سے زیادہ ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سینٹی گریڈ میں اضافے

پڑھیں:

سونے کی قیمت میں آج بھی ہوش ربا اضافہ، نرخ نئی بلندیوں پر پہنچ گئے

عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے جب کہ اس کے نرخ نئی تاریخ ساز سطح پر پہنچ گئی۔

رپورٹ کے مطابق امریکا کی تجارتی جنگ اور دنیا بھر کے سینٹرل بینکس کا اپنے زخائر بڑھانے کی غرض سے گولڈ کی وسیع پیمانے خریداری نے عالمی اور پاکستان کی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت کو تاریخ کی نئی بلندیوں تک پہنچا دیا ہے۔

امریکی سینٹرل بینک کی جانب سے سود کی شرح میں کمی نہ کرنے کے اعلان سے عالمی سطح پر مہنگائی کساد بازاری بڑھنے کے خدشات نے دنیا بھر میں غیر یقینی فضاء پیدا کردی ہے۔

بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت یکدم 59ڈالر کے اضافے سے 3ہزار 454 ڈالر کی نئی بلند سطح پر آگئی۔

عالمی مارکیٹ میں اضافے کے باعث مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی پیر کو 24قیراط کا حامل فی تولہ سونے کی قیمت بھی 5ہزار 900روپے کے اضافے سے 3لاکھ 63ہزار 700روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔

اس کے علاوہ فی دس گرام سونے کی قیمت 5ہزار 59روپے بڑھ کر 3لاکھ 11روپے 814روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی پر تیز دھوپ کا راج، گرمی کی شدت کتنی بڑھے گی؟ محکمہ موسمیات نے بتادیا
  • 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر کا موسم کیسا رہے گا، محکمہ موسمیات کی رپورٹ جاری
  • خیبر پختونخوا میں شدید گرمی کی لہر اور کچھ علاقوں میں بارش کا امکان
  • کراچی : شدید گرمی کی لہر ختم، کل سے سندھ کے دیگر شہروں میں گرمی بڑھنے کا امکان
  • ملک میں گرمی کی شدت میں اچانک اضافہ، درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔
  • خیبرپختونخوا میں شدید گرمی کی لہر اور کچھ علاقوں میں بارش کا امکان
  • ملک کے میدانی علاقوں میں آج بھی موسم شدید گرم رہنے کا امکان
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • سندھ اور جنوبی پنجاب میں آج موسم شدید گرم رہنے کا امکان
  • سونے کی قیمت میں آج بھی ہوش ربا اضافہ، نرخ نئی بلندیوں پر پہنچ گئے