تحریک انصاف کے کارکنان کو آج بھی غائب کیا جاتا ہے:زرتاج گل
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان تحریکِ انصاف کی رہنما زرتاج گل نے کہا ہے کہ غائب کرنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، سوال پوچھنے والوں کو اٹھانا بند کر دیں۔
اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زرتاج گل نے کہا کہ جعفر ایکسپریس واقعے کی بنیاد پر پی ٹی آئی کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ کیسز کے ذریعے بانیٔ پی ٹی آئی اور ورکرز کو ذہنی طور پر توڑنا چاہتے ہیں، تحریکِ انصاف کے کارکنان کو آج بھی غائب کیا جاتا ہے۔
خبردار ! رات گئے تک جاگنا اچھا نہیں۔۔
انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف کے کارکنان اب بھی کیسز بھگت رہے ہیں، پی ٹی آئی کو دہشت گرد بنا کر پیش کرنے سے ملک کے معاملات حل نہیں ہوں گے۔
زرتاج گل نے مزید کہا کہ حکومت کو ملک کا خیال نہیں، وزیرِ اعظم کا رویہ بھی غیر سنجیدہ ہے، حکومت صرف تحریکِ انصاف کے پیچھے پڑی ہوئی ہے۔
انہوں نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ حکومت کسی کام کی نہیں، ان کا تو ووٹ بھی عوام کی امانت نہیں
پنجاب: بائیکس گرین لین منصوبہ اخراجات, درخواست پر ہائیکورٹ آفس کا اعتراض برقرار
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: زرتاج گل نے کے کارکنان انصاف کے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
ملک میں اس وقت مارشل لاء کا دورہ ہے، جاوید ہاشمی
جاوید ہاشمی نے لکھا ہے کہ مجھے بھی 23 سال کی قید ہوئی تھی، اور آپ کے مقدمات کا انجام بھی وہی ہوگا، جو میرے کیس کا ہوا تھا۔ فرق صرف اتنا ہے کہ آپ کا لیڈر خود بھی ڈٹ کر مقابلہ کر رہا ہے۔ ملک میں اس وقت مارشل لاء کا دور ہے اور جمہوریت صرف کاغذوں میں باقی ہے۔ تحریکِ انصاف اور اس کے کارکنوں کو میرا سلام‘‘۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی تحریک انصاف کے رہنماوں کے حق میں بول پڑے۔ پی ٹی آئی رہنماوں کو گزشتہ شب 9 مئی کیسز میں سنائی جانیوالی سزاؤں پر ردعمل جاری کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے پی ٹی آئی کے اسیر رہنماوں کو حوصلہ رکھنے کا مشورہ دیا ہے اور کہا کہ آپ کے کیسز کا بھی وہ انجام ہو گا جو میرے کیسوں کا ہوا تھا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر جاری پیغام میں جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ ’’تحریکِ انصاف کے بہادر شیروں، جنہیں 10، 10 سال کی قید ہوئی ہے، آپ میں سے کئی ہمارے مستقبل کے لیڈر ہیں، آپ نے مایوس نہیں ہونا۔
جاوید ہاشمی نے لکھا ہے کہ مجھے بھی 23 سال کی قید ہوئی تھی، اور آپ کے مقدمات کا انجام بھی وہی ہوگا، جو میرے کیس کا ہوا تھا۔ فرق صرف اتنا ہے کہ آپ کا لیڈر خود بھی ڈٹ کر مقابلہ کر رہا ہے۔ ملک میں اس وقت مارشل لاء کا دور ہے اور جمہوریت صرف کاغذوں میں باقی ہے۔ تحریکِ انصاف اور اس کے کارکنوں کو میرا سلام‘‘۔ یاد رہے کہ گزشتہ شب انسداد دہشتگردی عدالت نے نے یاسمین راشد اور محمود رشید سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماوں کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ شاہ محمود قریشی کو بری کر دیا گیا تھا۔