Daily Ausaf:
2025-07-30@14:10:35 GMT

وفاقی حکومت کا 1700 یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے نجکاری منصوبے کے تحت ملک بھر میں چلنے والے نقصان میں 1700 یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس بات کا انکشاف سینیٹر عون عباس کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں سامنے آیا، جس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے مستقبل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز حکومت کی نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں، لیکن دو سالہ آڈٹ کی عدم تکمیل کی وجہ سے نجکاری کا عمل تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ آڈٹ اگست 2025 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔سینیٹ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں اس وقت 3200 سے زائد یوٹیلیٹی اسٹورز موجود ہیں، جن میں سے 1700 اسٹورز نقصانات میں چل رہے ہیں اور انہیں بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نجکاری کے عمل کے بعد صرف 1500 اسٹورز کے لیے عملے کی ضرورت ہوگی، جبکہ باقی ملازمین کو سرپلس پول میں منتقل کر دیا جائے گا۔یوٹیلیٹی اسٹورز کے 5000 ملازمین ریگولر بنیادوں پر کام کر رہے ہیں، جبکہ تقریباً 6000 ملازمین کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر ہیں۔ حکام کے مطابق، مستقل ملازمین کو سرپلس پول میں شامل کیا جائے گا، تاہم کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے ملازمین کو کوئی پیکج نہیں دیا جائے گا اور انہیں نجکاری کے بعد فارغ کر دیا جائے گا۔

بریفنگ کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کا ماہانہ خرچ ایک ارب 2 کروڑ روپے تھا، لیکن نقصان میں چلنے والے اسٹورز کو بند کرنے کے بعد یہ خرچ کم ہو کر 52 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں ایک ماہ میں نقصانات میں 22 کروڑ روپے کی کمی واقع ہوئی ہے، اور مجموعی نقصان 17 کروڑ روپے کم ہو کر 50 کروڑ روپے تک آ گیا ہے۔

یہ اقدامات حکومت کی جانب سے مالی مشکلات کے حل اور یوٹیلیٹی اسٹورز کے بہتر انتظام کے لیے کیے جا رہے ہیں، تاکہ ادارے کے نقصانات کو کم کیا جا سکے اور نجکاری کے عمل کو مزید آگے بڑھایا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:عیدسےپہلےخوشخبری:پنجاب میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں جاری

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی اسٹورز کروڑ روپے کرنے کا جائے گا گیا ہے

پڑھیں:

حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ، تجاویز تیار

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2025ء) حکومت نے شوگر سیکٹر کو مرحلہ وار ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا اور اس حوالے سے تجاویز کا حتمی مسودہ بھی تیار کر لیا گیا ہے جو آئندہ ہفتے وزیراعظم کو پیش کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق نئے مجوزہ فریم ورک کے تحت حکومت صرف ایک ماہ کی چینی کی کھپت کے برابر بفر سٹاک ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے ذریعے رکھے گی جبکہ اس کے علاوہ چینی کی قیمتوں یا ترسیل میں کسی قسم کی سرکاری مداخلت نہیں کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ڈی ریگولیشن کے بعد قیمتیں قابو سے باہر ہوئیں تو حکومت کی جانب سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سبسڈی کا حجم بڑھایا جا سکتا ہے تاکہ کم آمدنی والے طبقے کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

حکومتی کمیٹی کی تجاویز کے مطابق ملک میں چینی کی ممکنہ سرپلس پیداوار کی صورت میں اسے برآمد کرنے کی اجازت دی جائے گی جس سے کسانوں کو گنے کے بہتر نرخ مل سکیں گے اور ملکی معیشت کو بھی سہارا ملے گا۔

ذرائع کے مطابق موجودہ وقت میں شوگر ملز تقریباً 50 فیصد صلاحیت پر کام کر رہی ہیں جسے بڑھا کر 70 فیصد تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اس اقدام سے نہ صرف ملکی چینی کی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ اضافی 2.5 ملین ٹن چینی بھی پیدا کی جا سکے گی جسے برآمد کر کے تقریباً 1.5 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل کرنے کی توقع ہے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ مستقبل میں نجی شعبہ چینی کی مارکیٹ کو خود ریگولیٹ کرے گا جبکہ حکومت صرف اسٹریٹجک ریزرو یعنی بفر سٹاک کی حد تک کردار ادا کرے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے پیچھے تمام متعلقہ شراکت داروں سے تفصیلی مشاورت کی گئی ہے جس کے بعد تجاویز کا فائنل ڈرافٹ تیار ہوا ہے، وزیراعظم کی منظوری کے بعد اس پالیسی کا باضابطہ اعلان متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی پروگرام میں صحت سہولت کارڈ کو مستقل برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ، تجاویز تیار
  • گرین لائن کی وفاقی سے سندھ حکومت کو منتقلی کے بعد یومیہ رائیڈر شپ میں نمایاں اضافہ
  • حکومت کا آسان اقساط پر الیکٹرک بائیکس دینے کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت فوراً بائے روڈ زیارات پر پابندی کا فیصلہ واپس لے، علامہ مقصود ڈومکی
  • چرچ اور ریاست کی حد مٹانے کی کوشش؟ ٹرمپ حکومت کا متنازع فیصلہ کیا ہے؟
  • وفاقی حکومت کا تمام شوگر ملز کے سٹاکس کی کڑی نگرانی کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت کا بجلی کے کنکشن کے حصول کے قوانین میں ترمیم کا فیصلہ
  • صحت معالجہ حکومت کی ذمہ داری ؛ حکومت نئے ادارے بنانے کی بجائے نجکاری کررہی ؛امیرالعظیم