پاکستان کرپٹو کونسل کا بٹ کوائن مائننگ کے لیے اضافی بجلی استعمال کرنے کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
پاکستان کرپٹو کونسل (پی سی سی) کے سی ای او بلال بن ثاقب نے بٹ کوائن کان کنی کے لیے اضافی بجلی استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ممکنہ طور پر ملک کے واجبات کو اثاثوں میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرپٹو کونسل بالآخر قائم کردی گئی، اس کی ذمے داریاں کیا ہیں؟
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت پاکستان کرپٹو کونسل کے افتتاحی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب نے کونسل کے لیے ایک جامع وژن اور مشن پیش کیا۔
بلال بن ثاقب نے بٹ کوائن مائننگ کے لیے پاکستان کی اضافی بجلی سے فائدہ اٹھانے کا تصور پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ممکنہ طور پر ملک کے واجبات کو اثاثوں میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
سی ای او نے پاکستان کے کرپٹو منظر نامے کی موجودہ صورتحال اور کرپٹو کرنسیوں کو وسیع پیمانے پر اپنانے کے چیلنجوں اور رکاوٹوں پر روشنی ڈالی۔
اجلاس میں کرپٹو اسپیس میں پاکستان کی ناقابل استعمال صلاحیتوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
بلال بن ثاقب نے ریگولیٹری ماڈلز کے استعمال کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسے پاکستان کے منفرد سیاق و سباق کے مطابق بنایا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیے: بلال بن ثاقب وزیر خزانہ کے چیف کرپٹو ایڈوائزر مقرر
سینیٹر اورنگزیب نے اس وژن کو سراہا اور ڈیجیٹل اثاثوں کی دنیا میں پاکستان کے مستقبل کو تشکیل دینے میں کونسل کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرپٹو کونسل ایک امبریلا پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی جو تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور ریگولیٹری اداروں کو ایک جامع ، ذمہ دار اور آگے بڑھنے والے کرپٹو ریگولیٹری فریم ورک کی طرف مل کر کام کرنے کے لیے متحد کرے گی۔
سینیٹر اورنگ زیب نے کہا کہ یہ ہماری معیشت کے لیے ایک نئے ڈیجیٹل باب کا آغاز ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک شفاف اور مستقبل کے لیے تیار مالیاتی نظام کی تعمیر کے لیے پرعزم ہیں جو سرمایہ کاری کو راغب کرے اور ہمارے نوجوانوں کو بااختیار بنائے اور پاکستان کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں رہنما کے طور پر عالمی نقشے پر لائے۔
وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ پاکستان عالمی بہترین طریقوں سے سیکھ سکتا ہے لیکن ملک کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ اس کے کاروباری اور محصولات کے ماڈل کی جڑیں مقامی حقائق سے جڑی ہوں۔
انہوں نے مختلف اداروں اور گروہوں کے ذریعہ کیے گئے موجودہ کام کو آگے بڑھانے کی ضرورت کی بھی نشاندہی کی۔
کونسل کے ارکان بشمول اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر، ایس ای سی پی کے چیئرمین اور وفاقی انفارمیشن ٹیکنالوجی اور قانون کے سیکرٹریز نے بھی تبادلہ خیال میں حصہ لیا اور ایک واضح ریگولیٹری فریم ورک، قانون سازی اور لائسنسنگ نظام کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
اجلاس میں صارفین کے تحفظ، بلاک چین کان کنی اور قومی بلاک چین پالیسی کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
مزید پڑھیں: کیا کرپٹو کرنسی کی وجہ سے زرمبادلہ میں کمی ہوسکتی ہے؟
اس موقعے پر رول آؤٹ کی ترتیب، پائلٹ پروگرام چلانے اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی تعمیل کو یقینی بنانے کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کا اختتام اس مشترکہ عزم کے ساتھ ہوا کہ پاکستان اپنے معاشی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے بلاک چین اور کرپٹو کرنسیز کی صلاحیت سے بھرپور فائدہ اٹھا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اضافی بجلی بٹ کوائن مائننگ پاکستان کرپٹو کونسل سی ای او پاکستان کرپٹو کونسل بلال بن ثاقب وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اضافی بجلی بٹ کوائن مائننگ پاکستان کرپٹو کونسل وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب پاکستان کرپٹو کونسل بلال بن ثاقب نے اضافی بجلی وفاقی وزیر پاکستان کے بٹ کوائن کونسل کے سی ای او کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
اسکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
پنجاب کے اسکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرادی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے پنجاب اسمبلی کے سرکاری اسکولوں میں طلبہ کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع کرائی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنےکا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام اسکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔