Daily Mumtaz:
2025-09-18@12:22:36 GMT

قیدیوں کی رہائی تک حملے جاری رہیں گے: اسرائیلی وزیر دفاع

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

قیدیوں کی رہائی تک حملے جاری رہیں گے: اسرائیلی وزیر دفاع

 

اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ فوج غزہ میں فضائی، زمینی اور سمندری حملے تیز کر رہی ہے تاکہ حماس پر بقیہ قیدیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالا جائے اور یہ کہ وہ شہریوں کا بھی انکلیو کے جنوب میں انخلاء کرے۔

دو ماہ کے نسبتاً پرسکون دورانیے کے بعد اسرائیل نے مؤثر طریقے سے جنگ بندی ترک کرتے ہوئے غزہ میں حماس کے خلاف ایک نئی ہمہ گیر فضائی اور زمینی مہم شروع کر دی ہے جس کے بعد غزہ کے باشندے دوبارہ اپنی جان بچا کر بھاگ رہے ہیں۔

جمعہ کو اپنے ایک بیان میں کاٹز نے کہا، حماس جتنا زیادہ اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے سے انکار کرتا رہے گا، اتنا ہی زیادہ علاقہ وہ اسرائیل کے ہاتھوں کھو دے گا۔

فوج فضائی، سمندری اور زمینی حملے تیز کرے گی اور زمینی کارروائیوں کو وسعت دے گی جب تک قیدی رہا نہ ہو جائیں اور حماس کو بالآخر شکست نہ ہو جائے۔

جنگ بندی میں توسیع کی شرائط پر اختلافات کے باعث فریقین میں مذاکرات ناکام ہو گئے جس کے بعد اسرائیل نے منگل کو وسیع پیمانے پر بمباری کی مہم کے ساتھ غزہ پر دوبارہ حملے شروع کر دیئے اور اگلے دن فوجی بھیج دیئے۔

منگل کو دوبارہ شروع ہونے والے فضائی حملوں کے پہلے دن 400 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ یہ 17 ماہ پرانی جنگ کے مہلک ترین دنوں میں سے ایک ہے جس کے بعد سے اب تک حملے بدستور شدت سے جاری ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے منگل کی صبح حملے سے پہلے ٹرمپ سے بات کی تھی، اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے پہلے امریکا کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے منگل کی صبح حملے سے پہلے ٹرمپ سے بات کی تھی، اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے پہلے امریکا کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں تھے، تب امریکا کو بتایا گیا تھا، صدر ٹرمپ کو حملے کی مخالفت کا موقع نہیں ملا تھا۔ خیال رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر فضائی حملے کیے، صہیونی فوج کا ہدف فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی مرکزی قیادت تھی۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ دوحہ میں حماس کے مذاکراتی رہنماؤں کو دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔ تل ابیب سے جاری کیے گئے بیان میں اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا تھا کہ دوحہ میں دھماکے کے ذریعے حماس کے سینیئر رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا۔

حماس کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا، اجلاس میں حماس رہنماء غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے دوران اجلاس میں حماس کے 5 سینیئر رہنماء خالد مشعل، خلیل الحیہ، زاہر جبارین، محمد درویش اور ابو مرزوق موجود تھے، اجلاس کی صدارت سینیئر رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ کر رہے تھے۔ ایک اسرائیلی عہدے دار کا کہنا تھا کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے سے پہلے امریکا کو اطلاع دی گئی تھی، امریکا نے حماس رہنماؤں پر حملے میں مدد فراہم کی ہے۔ اسرائیلی وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ قطر میں موجود حماس رہنماؤں پر حملہ انتہائی درست اور بہترین فیصلہ تھا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
  • اسرائیلی وزیراعظم کا قطر پر حملے کا دفاع‘قطرحماس کو مالی مددفراہم کرتا ہے. نیتن یاہوکا الزام
  • قطر میں اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا: وزیرِ دفاع خواجہ آصف
  • قطر میں اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • حدیدہ بندرگاہ پر اسرائیل کا حملہ، یمنی ائیر ڈیفنس کا کامیاب دفاع
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا
  • دوحہ حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر اقوام متحدہ کی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج جنیوا میں ہوگا
  • اسرائیلی وزیراعظم کی حماس رہنماؤں پر مزید حملے کرنے کی دھمکی
  • ہم اپنی خودمختاری کے دفاع کیلئے جوابی اقدام کیلئے پُرعزم ہیں، امیر قطر