خودکش حملے کی تربیت افغانستان سے ملی، لاہور سے گرفتار ہونے والے ٹیررسٹ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
سٹی42: پنجاب کے شہروں میں انسداد دہشت گردی کے ادارہ سی ٹی ڈی نے 166 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کرکے 11 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔
سی ٹی ڈی کے ترجمان نے بتایا ہے کہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز سرگودھا، راولپنڈی، پاکپتن، گجرات، چکوال، بہاولپور، بہاولنگر اورفیصل آباد میں کیے گئے۔
سی ٹی ڈی نے بتایاکہ میانوالی میں ٹی ٹی پی کا خطرناک دہشت گرد بارودی مواد سمیت گرفتار کیاگیا، گرفتار دہشت گردوں سے دھماکہ خیز مواد، ڈیٹونیٹرز، پمفلٹ اور نقدی برآمدکی گئی۔
’زندگی‘ نے تاجروں کی سہولت کےلیے QR ساؤنڈ باکس متعارف کروا دیا
گرفتار ملزمان کی شنا خت حیدر سلطان، ولی رحمان، زبیر، امین، اکبر، مقصود خان، عمیر، ظفر اقبال، ابراہیم قاسمی، محب اللہ اور صدام حسین نام سے ہوئی۔
دوسری جانب لاہور برکی سے گرفتارخود کش بمبار شمس اللہ نے تفتیش میں اہم انکشافات کیے ہیں۔
،ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار خودکش بمبار شمس اللہ کو افغانستان میں ٹریننگ دی گئی اور ٹریننگ کے بعد کالعدم جماعت احرار کے کمانڈر سلیمان اور قاسم خراسانی نے چمن کے راستے پاکستان بھجوایا، قاسم خراسانی پولیس لائنزپشاوراور لاہورمیں پولیس افسران کی ٹارگٹ کلنگ کا ماسٹرمائنڈہے۔
مالی سال 21-2020 میں 2 ارب 59 کروڑ کی مالی و انتظامی بے قاعدگیوں کا انکشاف
ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ دوران ٹریننگ گرفتار خودکش بمبار کو نشے کا استعمال بھی کروایا جاتا تھا، سہولت کارعلی نے خودکش بمبار کو 3 دن لاہور میں ٹھہرایا اور خودکش جیکٹ فراہم کی جبکہ سہولت کارعلی کی گرفتاری کےلیے انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں کی جارہی ہیں۔
خیال رہے کہ چندروز پہلے برکی کے علاقے سے سی ٹی ڈی نے خودکش بمبار شمس اللہ کو گرفتارکیا تھا۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سی ٹی ڈی
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے جج کے چیمبر سے جاسوسی آلات برآمد ہونے کی خبر بے بنیاد قرار
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا پر زیر گردش اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عدالت عظمیٰ کے ایک جج کے چیمبر سے مبینہ طور پر جاسوسی آلات برآمد ہوئے ہیں۔ ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق ایسے جھوٹے دعوے کا مقصد عدلیہ کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
ترجمان سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی خبر مکمل طور پر بے بنیاد اور من گھڑت ہے، ایسا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔
ترجمان کے مطابق ایسے جھوٹے دعوے کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا، عدلیہ کا وقار مجروح کرنا اور اس کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔