لاہور(آئی این پی)حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی کوارڈی نیشن کمیٹی کے گورنر ہائوس لاہور میں ہونے والے حالیہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ، پیپلزپارٹی کی جانب سے پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کئی مطالبات بھی پیش کئے گئے،پیپلزپارٹی نے کوارڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس کو پیپلز پارٹی کے مطالبات کے حوالے سے غلط رنگ دئیے جانے کے پیش نظر آئندہ اجلاس کے بعد مشترکہ طور پرمیڈیا کو بریفنگ دینے کا مطالبہ بھی کیا ۔

 میڈیا رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں پیپلزپارٹی ندیم افضل چن، حیدر گیلانی اور حسن مرتضی نے پنجاب حکومت کے منصوبوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جو شارٹ ٹرم منصوبے شروع کیے ہیں اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلتا، اپنی چھت اپنا گھر پروگرام شروع کیا گیا کیا سب کو گھر مل گیا، ٹریکٹر اسکیم لانچ کی گئی، کیا زمینداروں کو ٹریکٹر مل گئے، مزدور کارڈ، ہمت کارڈ شروع کیے،ہر روز ایک نیا پراجیکٹ لانچ کردیا جاتا ہے جس سے پچھلے منصوبے سے توجہ ہٹ جاتی ہے اور حکومت خود اگلے منصوبے کی طرف متوجہ ہوجاتی ہے جس سے منصوبوں کا بھی اور صوبے کا بھی نقصان ہو رہا ہے۔

اداکارہ نازش جہانگیر کے وارنٹ جاری، گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم

ذرائع کے مطابق رہنمائوں نے شروع کیے جانے والے تمام منصوبوں میں پیپلزپارٹی کو بھی آن بورڈ لینے کا مطالبہ کیا۔ ان کے مطابق اب حکومت بس اسٹاپ کے ساتھ خواتین شاپ کا پراجیکٹ لانچ کر رہی ہے، ایک خاتون بس سٹاپ پر دکان بنائے گی، جہاں ہر وقت مردوں کا رش رہتا ہے، حکومت ایسے منصوبوں سے پیسے ضائع کررہی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے ارکان نے یہ شکوہ بھی کیا کہ پیپلزپارٹی کو مشاورت میں شامل کیے بغیر پنجاب اسمبلی سے زمینوں پر ٹیکس لگانے کا بل منظور کرایا گیا، پنجاب کے کاشتکاروں پر بے جا ٹیکس لگا دیا گیا، پیپلز پارٹی اس قانون سازی میں مسلم لیگ (ن)کی حکومت کے ساتھ نہیں بلکہ اس کی مخالف ہے۔

 آئی ایم ایف سے جاری مذاکرات کامیاب ہو رہے ، جلد اچھی خبر ملے گی،وفاقی وزیر خزانہ 

اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ (ن)لیگ میڈیا کو اس نوعیت کے اجلاس کے بارے میں غلط بریف کرتی ہے، یہ سوال کیا کہ آپ لوگ باہر جا کر کہتے ہیں کہ یہ پاور شیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ تھی جبکہ یہ صوبے کی کوارڈی نیشن کمیٹی کی میٹنگ ہوتی ہے۔اس اجلاس کو غلط رنگ دیتے ہیں کہ ہم اپنا ڈی سی یا ڈی پی او لگوانا چاہتے ہیں، نشاہدہی کریں کہ کن علاقوں میں ہم نے آپ سے ڈی سی یا ڈی پی او لگوایا ، عوام کو بتایا جاتا ہے کہ ہم ڈی سی اور ڈی پی او لگوانے کے لیے کوارڈی نیشن کمیٹی میں مطالبات رکھتے ہیں۔

پیپلزپارٹی کے رہنمائوں نے یہ تجویز بھی دی کہ آئندہ کوارڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد مسلم لیگ (ن)اور پیپلزپارٹی کے نمائندے مشترکہ طور پرمیڈیا کو بریفنگ دیں کہ کن کن معاملات پر گفتگو کی گئی ہے اور کون سے امور طے پا گئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ کواردی نیشن کمیٹی کے اجلاس میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پنجاب میں آپ کے رنر اپ کو بھی فنڈز دئیے جائیں گے ،اس کے بدلے میں سندھ میں مسلم لیگ (ن)کے نمائندوں کو بھی مختلف محکموں میں ایڈجسٹ کیا جائے اور پارٹی امیدواروں کو بھی فنڈز دئیے جائیں۔

 عید الفطر ،پنجاب کے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں جاری 

اس تجویز پر پیپلزپارٹی کے اراکین نے حامی بھرلی اور کہا جہاں جہاں آپ کو سندھ میں فنڈز چاہئیں پیپلزپارٹی دینے کے لیے تیار ہے۔اجلاس میں طے پایا کہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے حلقے میں یونیورسٹی کے لیے زمین دی جائے گی، دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ پیپلز پارٹی کے اراکین کی جن اضلاع میں اکثریت ہے وہاں ڈیولپمنٹ کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین لگائے جائیں گے اور جہاں اکثریت نہیں وہاں اراکین کے طور پر نامزد کیا جائے گا۔

ذیلی کمیٹی پیشرفت کے حوالے سے ہر ہفتے فالو اپ کرے گی اور 12 اپریل کو گورنر ہائوس میں دوبارہ اجلاس طلب کیا جائے گا۔

طالبان سے مذاکرات کا ٹاسک مجھے دیں میں انہیں ٹیبل پر لائوں گا:علی امین گنڈاپور

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

سینیٹ اجلاس میں  کینالز کے معاملے پر پیپلزپارٹی کا واک آؤٹ، اپوزیشن کا شور شرابا

اسلام آباد: سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے شور شرابے کی وجہ سے ایوان مچھلی بازار بن گیا، کینالز کے معاملے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا، پیپلزپارٹی کے خلاف منافقانہ سیاست کے نعرے لگائے گئے جبکہ کینالز کے معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر قانون اور آئین کے مطابق بیٹھ کر بات ہوگی، رانا ثنااللہ وزیراعظم کی ہدایت پر حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی سے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پانی کے معاملے پر احتجاج کے بجائے بات چیت کریں، وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ و سیاسی امور رانا ثنااللہ نے حکومت سندھ سے رابطہ کیا ہے اور یہ پیغام پہنچایا ہے کہ یہ سارا معاملہ آئین اور قانون کے مطابق حل کیا جائے گا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس سلسلے میں کثیر جماعتی مشاورت کی تجویز بھی زیرغور ہے، انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر کوئی چیز بلڈوز نہیں ہورہی ہے، وزیراعظم پاکستان نے اس بابت خصوصی ہدایت کی جس کے بعد رانا ثنااللہ حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ رابطے میں آئے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہماری حلیف جماعت ہے، یہ بالکل واضح فیصلہ ہے کہ اس معاملے پر قانون اور آئین کے مطابق بیٹھ کر بات ہوگی، لیکن اپوزیشن شائد بات اس لیے نہیں سننا چاہتی کہ اس کے پاس پوچھنے کو نہ کوئی سوال ہے اور نہ سننے کی ہمت ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ وفاقی وزیر آبی وسائل یہاں موجود ہیں اور ہماری کابینہ کے سینیئر اراکین بیٹھے ہوئے ہیں، یہ سب سوالوں کے جواب دینے کے لیے یہاں موجود ہیں، اگر یہ طرز سیاست آپ نےرکھنا ہے تو اس سے ملک کی خدمت نہیں ہوگی۔
سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ آج سینیٹ کے پارلیمانی سال کا پہلا دن ہے، ہم چاہتے تھے کہ پورے سال کے حوالے سے بات کریں، سینیٹ میں خیبرپختونخواہ کو اس کے حق سے محروم کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح سے اپوزیشن کو ایک سائیڈ پر کیا جارہا ہے، نہ ان کی قراردادیں ایجنڈے میں شامل کی جاتی ہیں، نہ ان کی تحریکیں شامل کی جاتی ہیں، اور نہ انہیں کوئی وقعت دی جاتی ہے، یہ درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب آئین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو ایسی مشکلات کھڑی ہوجاتی ہیں جن سے نمٹنے کے لیے آپ مزید غلطیاں کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ انہوں نےکہا کہ قانون سازی قانون شکنی کے ذریعے نہیں ہوسکتی، قانون سازی کے لیے آپ کو قانون پر عمل کرنا ہوگا۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر سندھ میں نظام منجمد ہوگیا، عوام سراپا احتجاج ہیں جبکہ کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے، صدر صاحب نے جولائی میں اس منصوبے پر اتفاق کیا اور پھر تقریر میں مخالفت بھی کی۔
پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ پانی کی قلت ہر شہری کو متاثر کرتی ہے، پیپلزپارٹی پہلی جماعت ہےجس نے پانی کا مسئلہ اٹھایا، اس مسئلے کو 8 ماہ سےاٹھارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ سندھ سےپانی کھینچیں گے تو کیا ہم بات نہیں کریں گے، پانی کا مسئلہ کیوں متنازع کیا جارہا ہے؟ جب آپ ہمیں دیوار سےلگائیں گے تو دمادم مست قلندر ہوگا، ہم سخت سیاست تبھی کرتے ہیں جب ہمیں دیوار سے لگایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لوگ بھی پانی پر سراپا احتجاج ہیں، ہم اپنا بہت بنیادی حق مانگ رہے ہیں۔
سینیٹ اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹرز متنازع کینالز کے مسئلے پر واک آؤٹ کرگئے، وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے اراکین کو منانے کی کوشش کررہے ہیں، واپس ایوان میں لے کر آئیں گے۔
وزیرقانون نے کہا کہ پیپلز پارٹی اراکین سے درخواست ہے کہ وہ سیشن میں واپس آئیں، وزرا آئے ہوئے ہیں،سینیٹ اراکین کے سوالوں کے جواب دیں گے۔
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کی جماعتوں نے شدید احتجاج اور شور شرابا کیا، وفاقی وزیر قانون کی تقریر کے دوران شدید نعرے بازی کی جاتی رہی، اپوزیشن نے نکتہ اعتراض پر وقت نہ دینے پر بھی احتجاج کیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کی جانب سے پیپلزپارٹی کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور پیپلزپارٹی کی سیاست کو منافقت پر مبنی قرار دینے والے نعرے لگائے گئے۔
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کی، جس پر چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے سینیٹر شہادت اعوان کو کورم کی نشاندہی کا حکم دیا، بعدازاں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کورم پورا ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے پینل چیئر کے لیے پریزائیڈنگ افسران کے ناموں کا اعلان کیا، سینیٹر شیری رحمان ، سینیٹر عرفان صدیقی اور سینیٹر سلیم مانڈی والا کو پینل چیئر کے لیے پریزائیڈنگ افسران کے طور پر نامزد کیا گیا۔
بعدازاں چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ اجلاس 25 اپریل بروز جمعہ تک ملتوی کردیا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • بھارتی فوجی مودی کو سر عام کوسنے لگے، ویڈیو سامنے آگئی
  • وزیر اعلی مریم نواز کا ایک اور احسن قدم، پنجاب کو پولیو فری صوبہ بنانے کیلئے کوشاں
  • مزدور کا چھٹی کرنا جرم؛ مِل مالک کی ساتھیوں سے وحشیانہ تشدد کروانے کی  ویڈیو سامنے آگئی
  • بانی کی وکلاسےملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • شکرہے مروت سے جان چھوٹی، عمران خان کی  وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی 
  • عمران خان کے شیر افضل مروت سے متعلق سخت ریمارکس، وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • ''شکر ہے شیر افضل مروت سے جان چھوٹی،، عمران خان کی وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی
  • سینیٹ اجلاس : کینالز کے معاملے پر پیپلزپارٹی کا واک آوٹ، اپوزیشن کا شور شرابا
  • سینیٹ اجلاس میں  کینالز کے معاملے پر پیپلزپارٹی کا واک آؤٹ، اپوزیشن کا شور شرابا
  • سیمنٹ کی قیمت میں اضافہ یا کمی ؟ نئی قیمتیں سامنے آگئی