سندھ طاس معاہدے کا مؤثر نفاذ پاکستان کی آبی سلامتی کیلئے انتہائی اہم ہے: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی یوم آب پر اپنے پیغام میں کہا کہ گلیشئرز کو محفوظ رکھنے، آبی وسائل کے تحفظ اور اپنے عوام، خطے اور کرہ ارض کے لیے آبی طور پر محفوظ مستقبل کیلئے مل کر کام کرنے کیلئے پرعزم ہیں، سندھ طاس معاہدے کا مؤثر نفاذ پاکستان کی آبی سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پانی زندگی کی بنیاد ہے، ہماری معیشتوں، ہمارے کھانے کے نظام اور ہمارے ماحول کے لیے بنیادی عنصر ہے، پھر بھی زندگی کو برقرار رکھنے والا یہ وسیلہ بدترین دباؤ میں ہے، دنیا کی تقریباً نصف آبادی سال کے کچھ حصے میں پانی کی کمی کا سامنا کرتی ہے، اربوں لوگ پینے کے صاف پانی تک رسائی سے محروم ہیں جبکہ پانی کی آلودگی خطرناک سطح پر بڑھ رہی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہماری آبی زمینیں ہمارے جنگلات سے تین گنا زیادہ تیزی سے ختم ہو رہی ہیں، یہ اب کوئی دور کا خطرہ نہیں ہے، یہ ایک عالمی بحران ہے جو فوری اور اجتماعی اقدام کا متقاضی ہے، پاکستان ان چیلنجز سے ناواقف نہیں ہے، 2022 کے تباہ کن سیلاب کے پاکستان پر طویل اثرات مرتب ہوئے ۔
وزیراعظم کامزید کہنا تھا کہ سیلاب نے ہمارے آبپاشی کے نظام کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا اور لاکھوں زندگیوں اور ذریعہ معاش کو متاثر کیا، ایک ہی وقت میں خشک سالی بھی اتنا ہی سنگین خطرہ ہے ، ہماری تقریباً 80فیصد زمین بنجر یا نیم بنجر کے زمرے میں آ تی ہے اور ہماری 30فیصد آبادی براہ راست خشک سالی جیسے حالات سے متاثر ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع
لاہور:محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 یوم کی توسیع کردی۔
پنجاب میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں، اجتماع اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی برقرار رہے گی، دفعہ 144 کے تحت چار یا زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے اور ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔
دفعہ 144 کے تحت لاؤڈ اسپیکر کے استعمال، اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر مکمل پابندی ہے۔
دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے کیا گیا، حکومت پنجاب نے دہشت گردی اور امن عامہ کے خدشات کے پیش نظر احکامات جاری کیے، پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین پر نہیں ہوگا، سرکاری فرائض کی انجام دہی پر موجود افسران و اہلکار اور عدالتیں پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔
لاؤڈ سپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبہ کیلئے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ سکیورٹی خطرات کے پیش نظر عوامی جلوس و دھرنا دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، شرپسند عناصر عوامی احتجاج کا فائدہ اٹھا کر اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کیلئے ریاست مخالف سرگرمیاں کر سکتے ہیں۔
محکمہ داخلہ نے ہفتہ 8 نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔