امریکہ(نیوز ڈیسک)جارج فورمین 1974 میں تاریخی رمبل ان دی جنگل رمبل فائٹ محمد علی سے ہارے تھے لیکن دو دہائیوں بعد دوبارہ سے ورلڈ چیمپئن بن گئے تھے، گزشتہ روز اپنے ہزاروں مداحوں کو سوگوار چھوڑ گئے۔

جارج فورمین کے اہلخانہ نے بھی ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بہت ہی افسوس کے ساتھ بتانا پڑ رہا ہے کہ جارج ایڈورڈ فورمین 21 مارچ 2025 کو انتقال کر گئے۔

جارج فورمین نے 1985 میں میری جان مارٹیلی سے پانچویں شادی کی تھی جو 40 سال تک چلی، ان کے مختلف بیویوں سے 12 بچے تھے اور انہوں نے اپنے 5 بیٹوں کے نام جارج ایڈورڈ فورمین رکھے تھے جنہیں وہ جارج جونیئر، مونک، بک وہیل، ریڈ اور جیو کہہ کر پکارتے تھے۔

ابھی تک جارج فورمین کی موت کی آفیشل وجوہات سامنے نہیں آئیں تاہم ان کے چاہنے والے اس حوالے سے مختلف قیاس آرائیاں کر رہے ہیں۔

ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ جارج فورمین 2019 میں آنے والی وبا کووڈ کی ویکسین لگوانے کے بہت بڑے حامی تھے حتیٰ کہ انہوں نے اس حوالے سے رقم کے بدلے کمرشلز بھی کیے تھے، خدا ان کی روح پر رحم فرمائے۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ ایک جانب تو میرا دل کہتا ہے کہ باکسنگ لیجنڈ انتقال کر گیا لیکن دوسری جانب میرا دل کہتا ہے کہ ان کا انتقال ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ہوا، یہ لوگ اس کی موت کی وجہ نہیں سن رہے تھے کیونکہ اس سے فورمین گرِل کی سیلز میں کمی واقع ہو جائے گی۔

یاد رہے کہ جارج فورمین نے اپنے طویل باکسنگ کیرئیر میں 81 فائٹس لڑیں جس میں سے 76 میں وہ کامیاب رہے اور صرف 5 ہاریں، ان کی جیتی ہوئی فائٹس میں 68 ناک آؤٹ شامل ہیں۔ جارج فورمین کو ورلڈ باکسنگ ہال آف فیم اور انٹرنیشنل باکسنگ ہال آف فیم میں بھی متعارف کرایا گیا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جارج فورمین

پڑھیں:

حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ انتقال کر گئے

پروفیسر بھٹ کا تعلق شمالی کشمیر کے علاقے سوپورو کے قریب واقع گاؤں بوتنگو سے تھا جہاں وہ 1935ء میں پیدا ہوئے ان کی وفات کے بعد کشمیری سیاست اور حریت تحریک میں ایک اہم اور معتدل آواز خاموش ہو گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور معتدل موقف رکھنے والے پروفیسر عبدالغنی بھٹ 89 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ پروفیسر بھٹ کا تعلق شمالی کشمیر کے علاقے سوپورو کے قریب واقع گاؤں بوتنگو سے تھا جہاں وہ 1935ء میں پیدا ہوئے ان کی وفات کے بعد کشمیری سیاست اور حریت تحریک میں ایک اہم اور معتدل آواز خاموش ہو گئی ہے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم سری پرات کالج سرینگر سے حاصل کی بعد ازاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے فارسی اور قانون میں گریجویشن کی ڈگریاں حاصل کیں، اپنی عملی زندگی کا آغاز وکالت سے کیا لیکن بعد میں درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوئے۔ وہ ایک بہترین استاد مانے جاتے تھے اور مختلف کالجز میں طلبہ کو تدریس کے فرائض سرانجام دیتے رہے، 1986ء میں انہیں سرکاری ملازمت سے برطرف کر دیا گیا، جس کے بعد وہ عملی سیاست میں آئے، سیاسی میدان میں پروفیسر بھٹ نے مسلمانوں کی سیاسی تنظیم مسلمان یونائیٹڈ فرنٹ کی بنیاد رکھی۔ بعدازاں وہ آل پارٹیزحریت کانفرنس کے چیئرمین بھی منتخب ہوئے اور ایک عرصے تک اس پلیٹ فارم سے کشمیری عوام کے مؤقف کی نمائندگی کرتے رہے۔ وہ مسلم کانفرنس جموں و کشمیر کے صدر بھی رہے، اپنی سیاست میں ہمیشہ مکالمے، افہام و تفہیم اور پرامن تصفیے کی بات کرتے رہے، اسی وجہ سے انہیں معتدل موقف رکھنے والے رہنماؤں میں شمار کیا جاتا تھا، مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں نے ان کی وفات کو ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ کے انتقال پر دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکی جدوجہد، عزم اور قربانیاں ہمیشہ تاریخ میں زندہ رہیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق
  • حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ انتقال کر گئے
  • اغوا کے ساڑھے 3 ماہ بعد اسسٹنٹ کمشنر کیچ بازیاب
  • سابق چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس پروفیسر عبدالغنی بٹ انتقال کرگئے
  • آن لائن گیم میں 13 لاکھ روپے ہارنے پر 14 سالہ بچے کی خودکشی
  • ’انسانوں نے مجھے مارا‘: چین کا ہیومنائیڈ روبوٹ حیران کن ’فائٹ ٹیسٹ‘ میں بھی ڈٹا رہا
  • سینئر اداکار محمد احمد بھائی کے انتقال کے لمحے کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے
  • ہالی ووڈ کے لیجنڈری اداکار رابرٹ ریڈفورڈ 89 برس کی عمر میں انتقال کر گئے
  • زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
  • "یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے " قطر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر کی جانب سے پاکستان کا تعارف