آتشزدگی سے متاثر ہیتھرو ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بحال ہونا شروع
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
ایک قریبی الیکٹریکل سب اسٹیشن میں لگنے والی آگ کی وجہ سے تقریباً 2 لاکھ مسافروں کے فضائی سفر میں خلل پڑنے کے بعد ہیتھرو ایئرپورٹ کو پروازوں کی محدود تعداد کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
انسداد دہشت گردی پولیس آتشزدگی کے اس واقع کی تحقیقات کی قیادت کر رہی ہے، جس کی وجہ سے بجلی کی نمایاں بندش ہوئی، جو بالآخر ہیتھرو ایئرپورٹ پر اترنے اور روانگی جانے والی 1,000 سے زیادہ پروازیں منسوخ ہو گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:آتشزدگی کے باعث برطانیہ کا ہیتھرو ائیرپورٹ بند، عالمی پروازوں کا شیڈول متاثر
ہیتھرو ایئرپورٹ کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے جاری اعلان میں کہا گیا ہے کہ ایئرپورٹ وطن واپسی اور ہوائی جہاز کی منتقلی کو ترجیح دیتے ہوئے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے قابل ہے۔ ’براہ کرم ہیتھرو ایئرپورٹ کا رخ نہ کریں جب تک کہ آپ کی ایئر لائن نے آپ کو ایسا کرنے کا مشورہ نہ دیا ہو۔‘
Our teams have worked tirelessly since the incident to ensure a speedy recovery.
— Heathrow Airport (@HeathrowAirport) March 21, 2025
مذکورہ پوسٹ کے مطابق، امید ہے کہ کل مکمل آپریشن کرلیا جائے گا۔ ’جلد ہی مزید معلومات فراہم کریں گے، ہماری ترجیح ہمارے مسافروں اور ایئرپورٹ اسٹاف کی حفاظت ہے، ہم اس واقعے کی وجہ سے ہونے والی تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہیں۔‘
ہیتھرو ایئرپورٹ کے سربراہ نے بھی مسافروں سے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ پروازوں میں خلل ہمارے ایئرپورٹ جتنا بڑا ہو جانا تھا، انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ ایئرپورٹ کو 100 فیصد محفوظ نہیں رکھ سکتے۔
جمعہ کی شام کو ایک اپ ڈیٹ میں، میٹروپولیٹن پولیس نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجہ غیر مشتبہ ہے، جبکہ لندن فائر بریگیڈ نے اعلان کیا کہ اس کی تحقیقات بجلی کی تقسیم کے آلات پر مرکوز ہوں گی۔
مزید پڑھیں: پاکستان سے بک ’یورینیم پیکج‘ ہیتھرو ایئرپورٹ سے برآمد
توقع ہے کہ ہیتھرو ایئرپورٹ ہفتہ کو مکمل شیڈول چلائے گا، آگ جس کی وجہ سے بجلی کی بندش ہوئی ہے وہ مغربی لندن کے ایئرپورٹ کے شمال میں تقریباً 1.5 میل دور ہیز کے نارتھ ہائیڈ سب اسٹیشن میں لگی تھی۔
لندن فائر بریگیڈ مذکورہ آتشزدگی کی پہلی اطلاع جمعرات کو رات 11.23 بجے موصول ہوئی تھی۔
ہیتھرو ایئرپورٹ حکام کی جانب سے ابتدائی طور پر اعلان کیا کہ ایئرپورٹ جمعہ کی رات 11.59 بجے تک بند رہے گا لیکن بعد میں بتایا گیا کہ مسافروں کی واپسی کی پروازیں جو یورپ کے دوسرے ہوائی اڈوں کی طرف موڑ دی گئی ہیں، جمعہ کی شام کو دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔
مزید پڑھیں:ہیتھرو ایئرپورٹ پر یورینیئم ، پاکستانی وزراتِ خارجہ کا مؤقف سامنے آگیا
کئی ایئر لائنز بشمول برٹش ایئرویز، ایئر کینیڈا اور یونائیٹڈ ایئر لائنز نے ہیتھرو ایئرپورٹ پر اترنے اور وہاں سے روانہ ہونیوالی دونوں پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، سعودی دارالحکومت ریاض جانے والی برٹش ایئرویز کی پرواز نے اپنے متوقع روانگی کے وقت میں تھوڑی تاخیر کے بعد رات 9 بجے سے کچھ قبل اڑان بھری۔
محکمہ ٹرانسپورٹ نے کہا کہ بھیڑ کو کم کرنے میں مدد کے لیے رات بھر کی پروازوں پر سے پابندیاں بھی عارضی طور پر ہٹا دی گئی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برٹش ایئرویز ریاض لندن میٹروپولیٹن پولیس ہیتھرو ایئرپورٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برٹش ایئرویز ریاض ہیتھرو ایئرپورٹ ہیتھرو ایئرپورٹ پر کی وجہ سے کے لیے
پڑھیں:
پاکستان کا مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 83.6فیصد کے برابر ہونا تشویش کا باعث ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(کامرس ڈیسک)سینئر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری علی عمران آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کا مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 83.6فیصد کے برابر ہونا تشویش کا باعث ہے ،پاکستان میں فی کس سرکاری قرضے کا بوجھ اب 318,252روپے ہے جبکہ ایک دہائی قبل یہ فی کس 90,047روپے کی سطح پر تھا،سالانہ تقریباً 13فیصد کی شرح نمو سے یہ بوجھ ہر چھ سال میں دوگنا ہو رہا ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سرکاری قرضے کی مجموعی مقدار نے بھی جی ڈی پی کے تناسب کے طور پر بڑھنے کا رجحان ظاہر کیا ہے، ڈیڑھ دہائی قبل2009-10میں یہ جی ڈی پی کا 54.6فیصد تھا جو 2014-15تک بڑھ کر 57.1فیصد تک پہنچ گیا اور 2019-20میں جی ڈی پی کے 76.6فیصد کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا۔یہ شرح تیزی سے گر کر 2023-24میں جی ڈی پی کے 67.8فیصد پر آ گئی لیکن 2024-25میں دوبارہ بڑھ کر 70فیصد سے اوپر جا چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری قرضے اور جی ڈی پی کے تناسب کا موازنہ منتخب ایشیائی ممالک کے ساتھ کیا جائے تو پاکستان میں یہ تناسب فی الوقت 70.2فیصد ہے،سب سے کم سطح بنگلہ دیش میں ہے جہاں سرکاری قرضہ جی ڈی پی کے 36.4فیصد کے برابر ہے۔