آئی ایم ایف پراپرٹی کی خریداری پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس میں کمی پر رضامند ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اسلام آباد:آئی ایم ایف نے ایف بی آر کی درخواست پر پراپرٹی کی خریداری پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح اپریل 2025ء سے دو فیصد کم کرنے کی جزوی رعایت دینے پر اصولی طور پر رضامندی ظاہر کردی تاہم فروخت کنندگان پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح برقرار رہے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے درمیان ہوئی حالیہ ورچوئل ملاقات میں آئی ایم ایف نے پراپرٹی کے خریداروں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح کم کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے البتہ فروخت کنندگان سے یہ ٹیکس بدستور وصول کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ ایف بی آر کی درخواست پر آئی ایم ایف نے رواں ماہ (مارچ 2025) کیلئے ٹیکس ہدف میں بھی 60 ارب روپے کی کمی پر اتفاق کیا ہے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ ہوئی حالیہ ورچوئل ملاقات میں اس پیشرفت سے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی (اایم ای ایف پی) پر اتفاق رائے اور اسٹاف سطح کے معاہدے کی راہ ہموار ہوگی اورتوقع ہے کہ اسٹاف سطح کا معاہدہ اگلے ہفتے تک طے پا جائے گا۔
پراپرٹی پر ٹیکس میں کمی کے معاملے پر ایف بی آر نے آئی ایم ایف سے فروخت کنندہ اور خریدار دونوں پر سیکشن 236 سی اور سیکشن 236 کے تحت عائد ود ہولڈنگ ٹیکس میں کمی کی درخواست کی تھی۔
آئی ایم ایف نے صرف 236 کے تحت خریدار کے لیے ٹیکس کی شرح دو فیصد کم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے آئی ایم ایف نے بجلی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ کے مسئلے کو کم کرنے کے لیے بینکوں سے 1257 ارب روپے اکٹھا کرنے کی اجازت بھی دے دی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عائد ود ہولڈنگ ٹیکس ا ئی ایم ایف نے کی شرح
پڑھیں:
امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے: شیری رحمٰن
شیری رحمٰن—فائل فوٹوپاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔
لندن پہنچنے پر پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا کہ 3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں 50 سے زیادہ میٹنگز کیں۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس اور سینیٹرز کے ساتھ مثبت ملاقاتیں ہوئیں، انہوں نے ہماری بات کو سمجھا، سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ بھارت میں کتنی تباہی ہوئی وہ خود کبھی نہیں بتائیں گے لیکن سب سامنے آہی جاتا ہے۔
شیری رحمٰن نے بتایا کہ بھارت کی شناخت جنگجو ریاست کی بنتی جا رہی ہے، غزہ کے بعد مقبوضہ کشمیر سب سے بڑی کھلی جیل بن چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی وفد کا ہم پیچھا نہیں کر رہے تھے، ہماری کہانی ہماری اپنی کہانی ہے، بھارت ہم پر حملہ آور ہو گا تو ہم جواب دیں گے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ہمارا ہدف امن اور مذاکرات کو فروغ دینا ہے، ہمارے پاس بھارت کے خلاف زیادہ شکایات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وفد کو اب تک نہیں پتہ کہ ان کا مشن کیا ہے، ان کا مقصد صرف پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔
پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے یہ بھی کہا کہ ہم بھارت کو بدنام کرنے نہیں پاکستان کی کہانی سنانے امریکا گئے تھے۔