اسرائیل کی لبنان پر راکٹ حملوں کے بعد بمباری، 2 شہری جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے احکامات پر اسرائیلی فوج نے لبنان پر بمباری کی ہے جس میں 2 شہری جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے لبنان پر راکٹ حملوں کے بعد بمباری کا حکم دیا ہے، جس کے بعد اسرائیلی طیاروں نے بمباری شروع کردی۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے جنوبی لبنان پر کارروائی کی ہے، جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر 2 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں کی جانب سے جنوبی لبنان کے گاؤں تولین میں ایک گھر کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس سے قبل اسرائیل نے جنوبی لبنان پر راکٹ حملے کیے تھے، جس پر لبنانی وزیراعظم نے کہا تھا کہ ضرورت پڑنے پر جنوبی لبنان میں آپریشن کیا جائےگا۔ جنگ اور امن کا فیصلہ کرنے کا اختیار صرف حکومت کا اختیار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل بمباری راکٹ حملے شہری شہید لبنان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل راکٹ حملے شہری شہید وی نیوز
پڑھیں:
غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
JERUSALEM:اسرائیل کو غزہ جنگ میں فوج کا بدترین جانی نقصان درد سر بن گیا اور 10 ہزار سے زائد فوجی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیل کو بدترین بحران کا سامنا ہے کیونکہ غزہ میں بڑی تعداد میں فوجی ہلاکتوں کے بعد اہلکاروں کی کمی پڑگئی ہے اور 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اسرائیل کو 10 ہزار میں سے 6 ہزار لڑاکا فوجیوں کی فوری ضرورت ہے اور اسی لیے نئے جوانوں کی بھرتی کا اعلان کیا گیا ہے، جن میں انتہائی راسخ العقیدہ (الٹرآرتھوڈوکس) برادری سے تعلق رکھنے والے یہودی جوان بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل فوجی اہلکاروں کی غزہ میں ہلاکتوں کے باعث کمی کا راز اس وقت انکشاف ہوا جب فوجی ترجمان سے انتہائی راسخ العقیدہ یہودیوں کی فوج میں بھرتی سے متعلق سوال کیا گیا۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے تصدیق کی کہ صورت حال سنگین ہے اور فوجیوں کی بھرتی کی فوری طور پر ضرورت ہے۔
اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی غزہ جنگ میں اب تک 429 سے زائد فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کا اعتراف کیا گیا ہے تاہم حالیہ میڈیا رپورٹس کو سامنے رکھا جائے تو اسرائیل کو غزہ میں بدترین جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی سبب اسرائیلی حکومت انتہائی راسخ العقیدہ یہودی برادری سے فوج میں جوانوں کو بھرتی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے حالانکہ انہیں پہلے فوج میں شمولیت سے مستثنیٰ سمجھا جاتا تھا۔