ملک کو عظیم فلاحی ریاست بنانے کیلیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، وزیراعلیٰ کے پی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
پشاور:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈا پور نے پوری پاکستانی قوم خصوصاً صوبے کے عوام کو یوم پاکستان کے موقع پر مبارکباد دی ہے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج سے 85 سال قبل جنوبی ایشیاءکے مسلمانوں نے ایک آزاد اسلامی ریاست کے قیام کا متفقہ فیصلہ کیا تھا اور اس مقصد کے حصول کیلئے باضابطہ قرارداد منظور کی گئی تھی جس کے سات سال بعد ہی وطن عزیز پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ پاکستان کا قیام بلاشبہ برصغیر کے مسلمانوں کی طویل جدوجہد ، انتھک محنت اور عظیم قربانیوں کا ثمر ہے، ہم آج کے دن وطن عزیز کے قیام کیلئے اپنے اسلاف کی شبانہ روز جدوجہد اور ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
یوم پاکستان کی مناسبت سے یہاں سے جاری اپنے خصوصی بیان میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ آج کا دن ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ ہم مملکت خداداد کی بقا و سلامتی اور اس کے استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ اپنے اسلاف کی جدوجہد اور قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ ہم ایمانداری کے ساتھ اس امانت کی حفاظت کریں اور ان افکار و نظریات پر کاربند رہیں جو پاکستان کے حصول کی بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک عظیم اور حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے قوم کے ہر فرد اور طبقے کو حسب استطاعت اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارے اسلاف نے باہمی اتفاق و اتحاد کے ذریعے پاکستان کا قیام ممکن بنایا اور اب ہمارا قومی فریضہ ہے کہ ہم ملک کو مسائل کی دلدل سے نکال کر ترقی وخوشحالی کے راستے پر گامزن کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ یوم پاکستان ہم سب کیلئے تجدید عہد کادن ہے ۔ ہم سب نے آج اس عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ ہم وطن عزیز کوانصاف اور قانون کی بالادستی پر مبنی ایک عظیم فلاحی ریاست بنانے کیلئے اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہے کہ ہم کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقے سنجاوی میں اتوار کو اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بلوچستان کے ہر کونے میں جانے کو تیار ہوں، وسائل کی کمی ہو تو پیدل بھی عوام تک پہنچوں گا.
انہوں نے کہا کہ صوبے کے وسائل اور مسائل سب کے سامنے ہیں مگر صوبائی حکومت کی اولین ترجیح وسائل کے شفاف اور درست استعمال کو یقینی بنانا ہے, جو وعدہ کیا وہ پورا کیا ہے، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے سنجاوی کو ترقی کے نقشے پر نمایاں کرنے کیلئے فوری طور پر کئی بڑے اعلانات کیے جو علاقے کی صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر اور سیکیورٹی کو انقلابی تبدیلی دیں گے۔
انہوں نے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال سنجاوی کو 20 بستروں پر مشتمل مثالی طبی ادارے میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اسپتال کو بیکڑ کی طرز پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت فعال بنایا جائے گا۔
اس موقع پر اسپتال کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے ڈاکٹرز اور عملے سے ملاقات کی اور مریضوں کی فوری سہولیات کیلئے ہدایات جاری کیں تعلیم کے شعبے میں سنجاوی کے بوائز اور گرلز کالجز کیلئے علیحدہ عمارتوں کی تعمیر اور دو بسوں کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے کیڈٹ کالج زیارت میں سنجاوی کے طلبہ کیلئے دو نئے بلاکس اور چار بسوں کی فراہمی کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے بتایا کہ زیارت کے 14 غیر فعال اسکول موسم سرما کی تعطیلات کے بعد مکمل طور پر فعال ہوں گے جبکہ محکمہ تعلیم میں بھرتیاں سو فیصد میرٹ پر کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرٹ کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی جائے تو فوری کارروائی یقینی بنائی جائے گی ۔
سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے عوامی مطالبے پر سنجاوی میں چار نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے، بائی پاس اور نشاندہی کردہ 15 کلومیٹر نئی سڑک کی تعمیر کا اعلان کیا۔
انہوں نے افسران و اہلکاروں کیلئے نیا انتظامی کمپلیکس تعمیر کرنے کا بھی وعدہ کیا، لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کے فیصلے کو بظاہر غیر مقبول مگر وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دیرپا امن کیلئے ضروری ہے لینڈ سیٹلمنٹ کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سنجاوی کیلئے یہ عمل فوری شروع ہوگا جبکہ بلوچستان بھر میں انتظامی حدود کا ازسرنو تعین کیا جا رہا ہے، زیارت میں نئے ضلع کے قیام پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سنجیدہ غور جاری ہے ۔
اجتماع سے قبل وزیراعلیٰ نے استحکام پاکستان فٹ بال ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں شرکت کی اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔ انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کھیلوں کے فروغ کیلئے مزید اقدامات کا وعدہ کیا۔
دورے کے دوران صوبائی وزیر حاجی نور محمد خان ڈمر، پارلیمانی سیکریٹری ولی محمد نورزئی، سردار کوہیار خان ڈومکی اور میر اصغر رند سمیت اعلیٰ حکام موجود تھے۔
وزیراعلیٰ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سنجاوی پہنچے جہاں ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے پرتپاک استقبال کیا عوام نے وزیراعلیٰ کے اعلانات پر زوردار نعرے بازی کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔