Daily Ausaf:
2025-04-25@08:37:27 GMT

نوشکی میں پولیس موبائل پر فائرنگ، 4 اہلکار شہید

اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT

بلوچستان کے ضلع نوشکی میں پولیس موبائل پر فائرنگ کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید ہوگئے۔ جبکہ قلات کے علاقے منگچر میں 4 مزدوروں کو قتل کردیا گیا۔

پولیس حکام کے مطابق نوشکی کے علاقے غریب آباد میں پولیس موبائل پرحملہ اُس وقت ہوا جب وہ گشت کررہی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 پولیس اہلکار شہید ہوگئے جن میں ہیڈ کانسٹیبل نذیر احمد، کانسٹیبل منصوراحمد، کانسٹیبل عبد الکریم اور کانسٹیبل عبدالقاہر شامل ہیں۔

نوشکی: سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملے میں 3 اہلکاروں سمیت 5 بہادر سپوت شہید

حکام نے بتایاکہ قتل کیے جانے والے پولیس اہلکاروں کا تعلق نوشکی کے مختلف علاقوں سے ہے اور اہلکاروں کی میتیں اسپتال منتقل کردی گئیں۔

دوسری جانب بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگچر میں فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق فائرنگ کا واقعہ افطاری کے وقت پیش آیا، جب مسلح حملہ آوروں نے کلی ملنگ زئی میں نہتے مزدوروں کو نشانہ بنایا اور فرار ہو گئے۔

جاں بحق ہونے والے مزدوروں کی شناخت ذیشان، خالد، دلاور حسین اور محمد امین کے نام سے ہوئی، جن کا تعلق صادق آباد، پنجاب سے تھا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے نوشکی میں پولیس موبائل پر حملے اور قلات میں مزدوروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکاروں اور بے گناہ مزدوروں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔

میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ خون بہانے والوں کو بلوچستان میں چھپنے کی جگہ نہیں دیں گے۔ حکام کو سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔

سرکاری اشتہار میں وزیر اعلیٰ پختونخوا کی تصویر لگانے پر سیکرٹری محکمہ اطلاعات عہدے سے فارغ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: میں پولیس موبائل پر

پڑھیں:

تھانے میں مشتعل افراد کا ہنگامہ، پولیس فائرنگ سے 4 زخمی

کراچی میں ڈیفنس تھانہ ہنگامی آرائی کا شکار، پولیس اہلکاروں کی فاٸرنگ سے قانون کے 4 طالبعلم زخمی

ایڈوکیٹ قادر راجپر نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے 2 طالب علموں کو چیکنگ کے دوران گرفتار کیا، اور تھانے لیجا کر ان کی تذلیل کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی خاتون اونیجا اینڈریو نے سندھ پولیس کی خاتون افسر سے اظہارِ محبت کردیا

ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق اس دوران ساتھی طالبعلم پولیس کے خلاف درخواست دینے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہو گئی، جس پر پولیس نے فائرنگ شروع کردی، جس کے نتیجے میں 4 زخمی ہوگئے۔

زخمی طالبعلوں میں سے 2 جناح اسپتال اور 2 این ایم سی میں زیر علاج ہیں۔

ایڈوکیٹ قادر راجپر نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایڈوکیٹ قادر راجپر ڈیفنس تھانہ سندھ پولیس ہنگامہ آرائی

متعلقہ مضامین

  • لکی مروت میں سڑک کنارے نصب بم سے پولیس موبائل پر حملہ، 2 اہلکار زخمی
  • راولپنڈی کی عدالت میں قتل کا ملزم اور پولیس کانسٹیبل فائرنگ سے زخمی
  • تھانے میں مشتعل افراد کا ہنگامہ، پولیس فائرنگ سے 4 زخمی
  • لکی مروت:پولیس موبائل وین کے قریب دھما کہ ، 3 پولیس اہلکار زخمی
  • خیبر پختونخوا میں سڑک کنارے نصب بم سے پولیس موبائل پر حملہ، 2 اہلکار زخمی
  • کراچی، تھانے میں طلبہ کی توڑ پھوڑ، فائرنگ سے 4 زخمی
  • بلوچستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور لیویز اہلکاروں پر حملہ، 2 شہید
  • بلوچستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور  لیویز اہلکاروں پر حملہ، 2 شہید
  • بلوچستان: دہشتگردوں کی فائرنگ، پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور 2 لیویز اہلکار شہید
  • بلوچستان: ڈیوٹی سے غیر حاضری پر 15 لیویز اہلکار برطرف، اب تک کتنے اہلکاروں کو گھر بھیجا جا چکا؟