پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ نازش جہانگیر اور اداکار و پروڈیوسر اسود ہارون کے درمیان جاری قانونی تنازع ایک بار پھر میڈیا کی سرخیوں میں آ گیا ہے۔

اس کیس میں نازش جہانگیر پر مبینہ فراڈ اور مالی بدعنوانی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جبکہ وہ خود بھی اسود ہارون کے خلاف قانونی چارہ جوئی کر رہی ہیں۔

اسود ہارون نے نازش جہانگیر سے متعلق کیس کی تفصیلات سے آگاہ کردیا ہے اور سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ نازش نے میری ماں کو دھکے دیے میں اب مزید خاموش نہیں رہوں گا۔

اسود ہارون نے نازش جہانگیر پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے ان سے 25 لاکھ روپے اور ایک قیمتی گاڑی لی اور واپس نہیں کی، نازش نے یہ رقم اور گاڑی لینے کے بعد مختلف طریقوں سے دھمکیاں بھی دیں۔

اسی دوران نازش جہانگیر نے ان تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا، انہوں نے اسود ہارون پر جھوٹے الزامات لگا کر ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اس تنازع کے باعث معاملہ عدالت تک پہنچا، جہاں اسود ہارون کی درخواست پر لاہور کی مقامی عدالت نے نازش جہانگیر کے خلاف ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

بعد ازاں نازش جہانگیر نے 22 مارچ 2025 کو عدالت میں پیش ہو کر 50،000 روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے، جس کے بعد عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔ کیس کی مزید سماعت اب 28 اپریل 2025 کو ہوگی۔

عدالتی کارروائی کے بعد اسود ہارون نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے نازش جہانگیر پر مزید سنگین الزامات عائد کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ نازش جہانگیر نے عدالت میں پیشی کے دوران میری ماں کو دھکا دیا، جس کے بعد میں نے ان کے خلاف سخت زبان استعمال کی، وہ عدالت میں اپنے وکیل کے ساتھ آتی ہیں، دھمکیاں دیتی ہیں اور بدمعاشوں جیسا رویہ اختیار کرتی ہیں، میں نے اسے کبھی برا بھلا نہیں کہا تھا، لیکن آج میری والدہ کے ساتھ بدتمیزی کے بعد میں خاموش نہیں رہوں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ عزت سے حل ہو سکتا تھا، لیکن نازش جہانگیر نے کوئی تعاون نہیں کیا، اب ہم مکمل قانونی کارروائی کریں گے، وہ ایک دھوکہ دہی کرنے والی خاتون ہیں اور خدا سب کو ان جیسے لوگوں سے محفوظ رکھے۔

نازش جہانگیر نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب محض ایک جھوٹا پروپیگنڈہ ہے تاکہ انہیں بدنام کیا جا سکے، ان کے مطابق، وہ عدالت میں قانونی چارہ جوئی کر رہی ہیں اور جلد ہی حقائق سب کے سامنے آ جائیں گے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نازش جہانگیر نے اسود ہارون عدالت میں کے خلاف کے بعد

پڑھیں:

غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ جو بھی غزہ میں جاری اسرائیلی نسل کشی پر خاموش ہے، وہ انسانیت کے خلاف جرائم میں شریک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ظلم نازیوں کی بربریت سے بھی بدتر ہے، ترکیہ دنیا کے ہر فورم پر غزہ میں ہونے والے مظالم کو اجاگر کرتا رہے گا۔

صدر ایردوان نے یہ بات بین الاقوامی دفاعی صنعت میلہ (IDEF) 2025 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جہاں انہوں نے ترکیہ کی دفاعی خودمختاری، خارجہ پالیسی اور عالمی مسائل پر ترکی کے مؤقف پر روشنی ڈالی۔

غزہ کی صورتحال، انسانیت کا امتحان

ترک صدر نے غزہ میں انسانی بحران پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ترجیح فوری جنگ بندی ہے، اور انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ غزہ کے وہ بچے جو فاقہ کشی کی وجہ سے ہڈیوں کا ڈھانچہ بن چکے ہیں، وہ ہمارے بچے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے مسلمانوں کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت، ایران پر اسرائیلی حملہ قابل مذمت ہے، ترک صدر کا او آئی سی اجلاس سے خطاب

انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ انسانیت کے ساتھ کھڑی ہو اور بھوک و پیاس سے مرنے والے معصوم فلسطینیوں کی مدد کرے۔

’جس کے دل میں انسانیت کی رمق بھی ہے، وہ اس ظلم پر خاموش نہیں رہ سکتا۔‘

ترکیہ کی دفاعی صنعت میں خود کفالت

ایردوان نے کہا کہ ترکیہ کی دفاعی صنعت نہ صرف ترقی کر رہی ہے بلکہ ملک خود انحصاری اور آزادی کی طرف بڑھ رہا ہے۔

’ہم ایک ایسی قوم کا سفر دیکھ رہے ہیں جو اپنے آسمان کے نیچے، اپنے پروں پر اُڑ رہی ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ترکیہ نے پابندیوں، دوہرے معیار اور سفارتی دباؤ کے باوجود اپنی دفاعی قوت کو عالمی سطح پر منوایا ہے۔
صدر ایردوان کی تقریر کے اہم نکات

دفاعی صنعت میں مقامی پیداوار کا تناسب 80 فیصد سے تجاوز کر گیا ہے۔

گزشتہ سال دفاعی و ہوابازی کی برآمدات میں 29 فیصد اضافہ ہوا، جو $7.15 بلین تک پہنچ گئیں۔

جون 2025 میں دفاعی برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے ترکیہ صدر ایردوان کا جنرل اسمبلی سے خطاب میں مسئلہ فلسطین کے حل پر زور

آئندہ کے لیے ترجیحات میں مصنوعی ذہانت، کوانٹم ٹیکنالوجی، سائبر سیکیورٹی، خودکار نظام اور الیکٹرو میگنیٹک ہتھیار شامل ہیں۔

تاریخی پس منظر اور تجربات

ایردوان نے یاد دلایا کہ ترکیہ کو ماضی میں کئی مواقع پر ’دوستی کے دعوے دار ممالک‘ سے دھوکہ ملا۔

1960 کی دہائی میں قبرص بحران کے دوران اور 1990 میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مناسب حمایت نہ ملی۔

1974 کی قبرص امن کارروائی کے بعد سخت پابندیاں عائد کی گئیں۔

شام کے ساتھ کشیدگی کے دوران فضائی دفاعی نظام ہٹا لیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ان تجربات سے سیکھا، اور آج ترکی اپنی ٹیکنالوجی، اپنے سائنسدانوں اور اپنے نظریے کے ساتھ کھڑا ہے۔

دفاعی نمائش IDEF 2025

6 روزہ نمائش استنبول میں منعقد ہو رہی ہے، جس میں ترکیہ کی تیار کردہ بکتر بند گاڑیاں، غیرمسلح و مسلح ڈرونز، راکٹ سسٹمز، ہتھیار، میزائل، جنگی آلات، اور سائبر دفاعی نظام کی نمائش ہو رہی ہے۔

یہ میلہ ترکیہ کی صدارت، وزارت دفاع، دفاعی صنعتوں کے محکمے اور مسلح افواج فاؤنڈیشن کی نگرانی میں ہو رہا ہے۔اس موقع پر سینکڑوں معاہدے متوقع ہیں جبکہ شرکاء کی بڑی تعداد موجود ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ترک دفاعی صنعت ترک صدر رجب طیب ایردوان غزہ

متعلقہ مضامین

  • مشہور برطانوی اداکار جنسی زیادتی اور تشدد کے سنگین الزامات کی زد میں
  • ملتان : میٹرک کے امتحان میں رکشا ڈرائیور کے بیٹے کی پہلی پوزیشن
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن بنانے کا فیصلہ معطل کردیا
  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • شازیہ منظور نے جان بوجھ کر دھکے دے کر ریمپ واک کے دوران اسٹیج پر گرایا، علیزے شاہ
  • 9 مئی کیس میں جنہیں سزا سنائی گئی وہ بھی میری طرح بے گناہ ہیں، شاہ محمود
  • جنوبی ایشیا میں زندان میں تخلیق پانے والے ادب کی ایک خاموش روایت
  • وزیرداخلہ محسن نقوی کی بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) جہانگیر عالم چودھری سے ملاقات، اہم فیصلے
  • لندن ہائیکورٹ میں بیان: آئی ایس آئی کا اغوا، تشدد یا صحافیوں کو ہراساں کرنے سے کوئی تعلق نہیں، بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر
  • غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان