Islam Times:
2025-09-17@21:39:45 GMT

یہودی آباد کاری کونسل کا ابوظہبی کا دورہ

اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT

یہودی آباد کاری کونسل کا ابوظہبی کا دورہ

اسلام ٹائمز: عبری اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ ملاقات مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کو مستحکم کرنے اور عرب دنیا میں آباد کاروں کی موجودگی کو معمول پر لانے کی جانب ایک اور قدم ہے۔ خصوصی رپورٹ:

متحدہ عرب امارات نے صیہونی غاصب رجیم کیساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ایک نئے اقدام کے طور پر اسرائیلی بستیوں کے کئی سربراہان کی میزبانی کی ہے۔ صیہونی رہنماوں کا یہ دورہ ایسے وقت میں انجام پایا ہے جب قابض حکومت مغربی کنارے کو ضم کرنے کے اپنے منصوبے کو آگے بڑھا رہی ہے۔ صیہونی اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق اس سفر میں شریک صہیونی بستیوں کے سربراہان نے تصدیق کی ہے کہ یہودی آباد کاری کونسل (یشا) کے رہنماؤں نے حالیہ دنوں میں ابوظہبی کا سفر کیا تھا۔

یہ دورہ متحدہ عرب امارات کی فیڈرل نیشنل کونسل میں دفاع، داخلہ اور خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین علی راشد النعیمی کی دعوت پر افطار ضیافت میں شرکت کے لیے کیا گیا۔ صہیونی بستیوں کے سربراہوں نے اس دورے کو ایک تاریخی موقع قرار دیا ہے جسے ضائع نہیں کرنا چاہیے، اس سلسلے میں یہودی آباد کاری کونسل (Yisha) کے سربراہ اسرائیل گانٹز نے کہا ہے کہ نیا عالمی نظام روایتی فریم ورک سے ہٹ کر نئے اتحاد اور سوچ کی ضرورت ہے۔

اس سفر میں اماراتی حکومتی عہدیداروں، تاجروں، بااثر شخصیات کے ساتھ ساتھ یو اے ای میں اسرائیلی سفیر یوسی شیلی سے ملاقاتیں شامل تھیں۔ عبری اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ ملاقات مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کو مستحکم کرنے اور عرب دنیا میں آباد کاروں کی موجودگی کو معمول پر لانے کی جانب ایک اور قدم ہے، صہیونی بستیوں کے سربراہوں نے اس سفر کو اہم قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ انہوں نے اماراتی حکام کے ساتھ اس بارے میں بات چیت کی ہے۔

واضح رہے کہ صہیونی بستیوں کے رہنما ایسے حالات پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جن میں امن معاہدے یا عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل میں صہیونی بستیوں کا انخلاء شامل نہ ہو۔ عبری اخبار اخبار نے بھی اس بات پر زور دیا ہے کہ اماراتیوں نے ہی اس ملاقات کے لیے پہل کی، کیونکہ وہ موجودہ اسرائیلی حکومت کی تشکیل میں آباد کاروں کے طاقتور کردار سے واقف ہیں۔

سفر کے اختتام پر گنٹز نے ایک نجی گفتگو میں کہا ہے کہ حالیہ مہینوں میں دنیا بدل گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت واضح ہو رہی ہے اور غلط فہمیاں ختم ہو رہی ہیں، اس وجہ سے اب یہ محاذ ہمارے سامنے کھل گیا ہے، یہ پیشرفت ایک نئے دور میں داخل ہونے کی نشاندہی کرتی ہے، جس میں تصفیہ کی جڑوں کو مضبوط کرنا اور خطے سے دشمنوں کو ہٹانے سمیت بڑی تبدیلیوں کو مختلف ممالک میں، بااثر شخصیات اور رائے عامہ میں اچھی طرح سے قبول کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے چند سال پہلے، صہیونی بستیوں کے سربراہان، بشمول شمرون سیٹلرز کونسل کے سربراہ یوسی دگان، نے امارات کا سفر کیا تھا اور تجارتی تعلقات قائم کیے تھے۔ آج وہ عربوں کی اس پالیسی کو ختم کرنے یا بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے یا متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے یہودی بستیوں کا انخلاء اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کو معمول پر لانے ساتھ تعلقات کو کے ساتھ

پڑھیں:

دریائے ستلج میں سیلابی پانی میں کمی کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی کے بعد بہاولپور کی دریائی تحصیلوں میں پانی کی سطح کم ہونے لگی مگر اب بھی بعض مقامات پر کئی کئی فٹ پانی موجود ہے دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی آنے کے باوجود اوچ شریف، تحصیل خیرپورٹامیوالی، تحصیل صدربہاولپور میں درجنوں بستیاں بستور زیرآب ہیں قادر آباد کے علاقے میں سرکاری اسکول کی عمارت میں 5 فٹ پانی بھرا ہوا ہے جبکہ متاثرہ علاقوں سے سیکڑوں افراد کو ریلیف کیمپ منتقل کردیا گیا ہے، سیلاب میں پھنسے لوگوں کو کشتیوں کے ذریعے کھانے کی فراہمی جاری ہے.

(جاری ہے)

دوسری جانب دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی کے بعد بہاولپور کی دریائی تحصیلوں میں پانی کی سطح کم ہونے لگی ہے سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے، گڈو بیراج پر پانی کی آمد 5 لاکھ 81 ہزار 86 کیوسک، اور پانی کا اخراج 5 لاکھ 53 ہزار 559 کیوسک ہے سکھر بیراج پر پانی کی آمد 5 لاکھ 71 ہزار 800 کیوسک، اور پانی کا اخراج 5 لاکھ 58 ہزار 120 کیوسک، کوٹڑی بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 853، اخراج 2 لاکھ 89 ہزار 98 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے دریائے سندھ میں اس وقت درمیانے درجے کا سیلاب ہے، نوشہروفیروز میں منجٹھ میں کئی زمینداری بند ٹوٹ گئے ہیں، اور سیلابی پانی دیہاتوں میں داخل ہو گیا ہے اور کھڑی فصلیں زیر آب آ گئیں دوسری جانب مون سون بارشوں کے 11 ویں سپیل کے آغاز پرملک کے کئی علاقوں میں طوفانی بارشوں سے جل تھل ایک کردیا، ایبٹ آباد میں طوفانی بارش سے توحید آباد، چھانگا گلی، ایوبیہ سمیت متعدد سڑکوں پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، ہیوی مشینری کی مدد سے سڑکوں کی بحالی کا کام جاری رہا، چترال میں شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، متعدد شاہراہیں مختلف مقامات پر بند ہوگئیں،انتظامیہ ملبہ ہٹانے میں مصروف رہی.

کراچی میں بھی بادلوں کی انٹری ہوگئی، شارع فیصل، گلشن اقبال، ڈرگ روڈ پر بوندا باندی ہوئی، 19 ستمبر تک پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید بارشوں کا امکان ہے دریں اثناءمحکمہ موسمیات نے آ ئندہ24گھنٹوں میں ملک کے بیش تر اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا ہے محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد اور گرد و نواح میں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے، خیبرپختونخوا کے بیش تر اضلاع میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے دیر، سوات، کوہستان، مالاکنڈ، باجوڑ، اور شانگلہ میں بارش کی پیشگوئی ہے.

پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا تاہم مری، گلیات، راولپنڈی، جہلم، اٹک، چکوال، اور گجرات میں بارش متوقع ہے، سندھ میں موسم شدید گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، مری، اٹک، چکوال اور جہلم میں بادل برسیں گے بارشوں سے بڑے شہروں کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ بڑھ گیا محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے علاقوں موسی خیل، بارکھان، خضدار، ژوب، قلات میں بارش کی توقع ہے جب کہ کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز ہواں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے.

ادھرسیلاب نے پنجاب میں دریاﺅ ں کے کنارے 22 لاکھ ایکڑ سے زائد زرعی اراضی کو ڈبو دیا جس سے سب سے زیادہ نقصان چاول کی کاشت فصل کو ہوا صوبائی اداروں نے سیلاب سے زرعی نقصانات سے متعلق وفاقی حکومت کو تازہ اعداد و شمار سے آگاہ کردیا، ذرائع کے مطابق پنجاب میں سیلاب سے22 لاکھ ایکڑ رقبہ متاثرہ ہوا، سب سے زیادہ نقصان چاول کی کاشت فصل کو ہوا، 10 لاکھ ایکڑ رقبے پر کھڑی چاول کی پیداوار کو نقصان پہنچنے کا تخمینہ ہے.

ذرائع کے مطابق پنجاب میں سیلاب سے اڑھائی لاکھ ایکڑ رقبے پر گنے کی فصل کو نقصان پہنچا ہے، مکئی اور کپاس کی کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے ذرائع کے مطابق سندھ میں پیاز کی تین فیصد تک فصل کو نقصان پہنچا ہے ابھی تک سندھ میں سیلاب کا پانی دریائی حدود سے زیادہ باہر نہیں نکلا ہے تاہم پنجاب کے برعکس سندھ میں سیلاب سے صرف کچے کا علاقہ ہی متاثر ہوا ہے.

ذرائع کے مطابق پنجاب کے متعدد اضلاع کو آفت زدہ قرار دیکر ٹیکس و آبیانہ معاف ہوسکتا ہے، حافظ آباد، سیالکوٹ ، نارووال گوجرانوالہ، گجرات، ملتان میں کسانوں کے ذمہ ٹیکس اور آبیانہ معاف ہوسکتا ہے رپورٹ میںبتایا گیا ہے کہ پنجاب کے سیلاب متاثرین میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگی ہیںگزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بخار، جلدی امراض ، آشوب چشم ، ڈائریا ، سانپ اور کتے کے کے کاٹنے کے 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے ہیں.

سیلاب زدہ علاقوں میں مختلف بیماریوں کے مریضوں کی تعداد7 لاکھ55 ہزار ہوگئی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سانس کی تکلیف کےساتھ 5 ہزار مریض، بخار کے ساتھ4300،جلدی الرجی کے4ہزار،آشوب چشم کے700 مریض رپورٹ ہوئے سانپ کے کاٹنے کے5 کیسز اور کتے کے کاٹنے کے20 کیسز، ڈائریاکے1900سے زائد مریض سامنے آئے محکمہ صحت پنجاب کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں میں 405 فکس کیمپس میں 2 لاکھ79ہزار مریضوں کا طبی معائنہ کیا گیا. 

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
  • دریائے ستلج میں سیلابی پانی میں کمی کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • پولینڈ اور پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع
  • دریائے ستلج میں پانی کم ہونے کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا تحریری حکم نامہ جاری
  • ایڈووکیٹ ایمان مزاری کے لائسنس منسوخی کیلئے اسلام آباد بار کونسل میں ریفرنس دائر
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا دورہ،تعمیراتی کاموں کا معائنہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم
  • اسرائیل کوکٹہرے میںلانااور صہیونی جارحیت روکنے کے اقدامات نہ کئے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی: وزیر اعظم شہبازشریف