کراچی: غلط انجیکشن سے 15 سالہ لڑکی کی ہلاکت، ڈاکٹر، داماد اور بیٹی گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
کراچی:
کراچی کے علاقے ملیر سٹی بچل گوٹھ کھوکھراپار چمن کالونی میں غلط انجیکشن لگنے سے 15 سالہ لڑکی نصرت بی بی کے جاں بحق ہونے کے مقدمے میں نامزد ڈاکٹر، اس کے داماد اور بیٹی کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کے والد واحد بخش کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، جس میں قتل بالسبب اور غفلت و لاپرواہی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
والد کے بیان کے مطابق ان کی بیٹی طبیعت خراب ہونے پر والدہ کے ہمراہ ڈاکٹر رشید کے کلینک گئی، جہاں غلط انجیکشن لگنے کے بعد اس کی حالت بگڑ گئی۔
جب والد کلینک پہنچے تو بیٹی کے منہ سے جھاگ نکل رہا تھا، جبکہ ڈاکٹر رشید، اس کا داماد اور بیٹی موقع پر موجود تھے۔ دوا لانے کے بعد والد کو معلوم ہوا کہ بیٹی انتقال کرچکی ہے۔
پولیس کے مطابق گرفتار ڈاکٹر رشید کا داماد امجد اور بیٹی کلینک میں بطور اسٹاف کام کرتے تھے۔ حکام نے تفتیش شروع کردی ہے اور ڈاکٹر سمیت کلینک اسٹاف کی اسناد بھی چیک کی جا رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اور بیٹی
پڑھیں:
ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت‘ 8سال بعد درخواست کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کچرا اٹھانے والے ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت کا کیس،عدالت نے 8سال بعد درخواست کا فیصلہ سنادیا۔سینئر سول جج جنوبی عباس مہدی نے فیصلہ سناتے ہوئے ٹرک مالکان اور ڈرائیور کو چار کروڑ 27 لاکھ سے زائد ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ،ہرجانہ مقتولین کے لواحقین کو ادا کیا جائے گا عدالت کاکہنا تھا کہ ہرجانے کی رقم 1 ماہ کے اندر ادا کی جائے، حادثہ نارتھ کراچی میں نومبر 2017 کو پیش آیا تھا درخواست گزار کا موقف تھا کہ مقتول عمر اور اْسکا دوست غیاث موٹر سائیکل پر جا رہے تھے، ٹرک نے پیچھے ٹکر ماری جس کے نتیجے میں عمر جاں بحق جبکہ غیاث زخمی ہوا، لواحقین کی جانب سے ٹرک مالکان، کلفٹن کنوٹنمنٹ، نجی بینک، ڈرائیور سمیت چھ فریقین کو نامزد کیا تھا،عدالت نے ٹرک مالکان اور ڈرائیور کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے باقیوں کو بری الزمہ قرار دیا ملزمان کا موقف تھا کہ مدعا علیہان کے خلاف درج کرمنل مقدمے میں سیشن کورٹ اْنہیں بری کرچکی ہے، ایسا کوئی حادثہ ٹرک سے نہیں ہوا ،عدالت کاکہنا تھا کہ کرمنل مقدمہ کا فیصلہ سول سوٹ پر اثر انداز نہیں ہوسکتا،مدعا علیہان نے تحریری طور پر حادثے کا انکار نہیں کیا، مدعا علیہان نے اچانک شواہد قلمبند کرتے وقت موقف بدل دیا، مدعا علیہان کی جانب سے درخواست گزار کے ہرجانے پر بھی کوئی اعتراض نہیں کیا گیا، رپورٹ سے ثابت ہوا کہ ٹرک کا فرنٹ حصہ ڈیمج تھا۔